خلائی سائنس میں چین کا نیا کارنامہ

امریکا کو سوویت روس کے بعد چین کی شکل میں ایک نیا حریف مل گیا ہے


Editorial January 05, 2019
امریکا کو سوویت روس کے بعد چین کی شکل میں ایک نیا حریف مل گیا ہے (فوٹو : فائل)

خلائی سفر کا آغاز دنیا کی دوسری بڑی سپرپاور سوویت یونین نے کیا تھا اور اپنے خلانورد یوری گیگرین کو اپالو نامی راکٹ کے ذریعے چاند کی جانب بھیجا یہ وہ دور تھا جب بعض انڈین فلموں میں روس کی اس کامیابی کا تذکرہ کیا گیا تھا جیسے تینوں چن دی میں سیر کراواں تے روس دے راکٹ تے۔

تاہم صدر جان ایف کینیڈی دور کے امریکا نے اپنے سب سے بڑے حریف سوویت روس سے بازی جیتنے کے لیے اپنے راکٹ کو چاند پر اتار کر میدان مارنے کا دعویٰ کر دیا تاہم یہ الگ بات ہے کہ اب بھی یورپ کے کئی ممالک امریکی راکٹ کے چاند پر پہنچنے کو شعبدہ بازی قرار دیتے تھے۔

تازہ خبروں کے مطابق امریکا کا ایک خلائی جہاز اب نظام شمسی کی آخری حد تک جا پہنچا ہے اور وہاں سے تصاویر بھی زمین پر بھجوائی ہیں جب کہ سوویت یونین کالعدم ہونے کے بعد اس خلائی مہم جوئی سے باہر ہوتا نظر آتا ہے۔ یہ الگ بات ہے کہ اب خلانوردی کے میدان میں امریکا کے مقابل چین آ گیا ہے جس کا خلائی جہاز چاند کے تاریک حصے پر اتر گیا ہے۔

چاند کے تاریک حصے کا رخ تاریخ میں پہلی بار دیکھا گیا ہے اور امریکا کو سوویت روس کے بعد چین کی شکل میں ایک نیا حریف مل گیا ہے۔ چاند پر پہلا انسانی قدم رکھنے والے امریکی خلاباز کا نام آرم اسٹرانگ تھا تاہم چاند کی دوسری جانب کے بارے میں خلائی سائنس ابھی تک غیرآگاہ تھی جس کا چین نے دعویٰ کیا ہے کہ چاند کی اس ''ڈارک سائیڈ'' کا پتہ چلانے والی یہ پہلی انسانی کاوش ہے جس کی تصاویر چینی خلائی مرکز کو بھجوا دی گئی ہیں۔ اس سے خلا نوردی کے لیے نئے امکانات روشن ہونگے۔

بتایا گیا ہے کہ اب چین خلائی تحقیق کے میدان میں ''سپرپاور'' بننے کی راہ پر گامزن ہے۔ چاند کے عقبی جانب جانے والے چینی راکٹ کا نام ''چانگ-4'' بتایا گیا ہے جس نے چاند کی تاریک جانب کی تصاویر زمین پر بھیج دی ہیں۔ چین نے 2013ء میں یوٹو نامی خلائی جہاز سے چاند کی دوسری جانب رسائی کی کوشش کی تھی مگر اسے کامیابی نہیں ملی تھی۔

اب چین اس سال کے اواخر میں ''چانگ 5'' کے نام کا ایک اور خلائی جہاز چاند کی طرف بھیجنے کی تیاری کر رہا ہے اور اس مقصد کی خاطر چین بہت بھاری بھرکم راکٹ تیار کر رہا ہے جو امریکی خلائی ادارے ناسا کے راکٹ کی نسبت کہیں زیادہ بھاری بھرکم ہو گا۔ چینی مہم جوئی سے خلائی تحقیق کے بارے میں انسانی سائنس کو نئی معلومات ملیں گی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں