ڈیفنس ویو 30 سالہ شخص کو ملزمان نے گھر میں گھس کر ذبح کردیا

پولیس کے مطابق مقتول کی ڈیڑھ سال قبل پھوپھی زاد21سالہ عائشہ سے شادی ہوئی تھی تاہم ان کی کوئی اولاد نہیں


Staff Reporter July 13, 2013
وسیم اقبال ولد سلیم اقبال کو نامعلوم ملزمان نے گھر میں گھس کر ہاتھ پاؤں باندھ کر گلے پر چھری پھیر کر ذبح کر دیا اور فرار ہوگئے۔ فوٹو: فائل

PESHAWAR: ڈیفنس ویو کے رہائشی 30 سالہ شخص کو ملزمان نے گھر میں گھس کر ہاتھ پاؤں باندھ کر گلے پر چھری پھیر کر ذبح کر دیا۔

واقعے کے وقت مقتول کی اہلیہ گھر میں موجود تھی اور پوری واردات کے دوران وہ پر اسرار طور پر خاموش رہی، پولیس کو واقعے کے5گھنٹے بعد اطلاع دی گئی، پولیس نے مقتول کی اہلیہ کو شامل تفتیش کر لیا، تفصیلات کے مطابق بلوچ کالونی تھانے کی حدود مکان نمبرG/64 فیز2 ڈیفنس ویو کے رہائشی30سالہ وسیم اقبال ولد سلیم اقبال کو نامعلوم ملزمان نے گھر میں گھس کر ہاتھ پاؤں باندھ کر گلے پر چھری پھیر کر ذبح کر دیا اور فرار ہوگئے، مقتول کے والد کی اطلاع پر پولیس پارٹی موقع پر پہنچ گئی اور لاش کو تحویل میں لیکر پوسٹ مارٹم اور کارروائی کیلیے جناح اسپتال پہنچایا۔

پولیس کے مطابق مقتول کی ڈیڑھ سال قبل پھوپھی زاد21سالہ عائشہ سے شادی ہوئی تھی تاہم ان کی کوئی اولاد نہیں، مقتول نجی ادارے (یونی لیور برادرز ) کے ہیڈ آفس میں اسسٹنٹ منیجر تھا اور گزشتہ ایک سال سے مذکورہ مکان میں کرائے پر رہائش پزیر تھا،مقتول کے والد سلیم اقبال ولد چوہدری اصغر علی نے پولیس کو اپنے بیان میں بتایا کہ وہ مکان نمبرA-6/2 بھورا اسٹیٹ رحیم یار خان میں رہائش پذیر ہیں، انھوں نے بتایا کہ وسیم اقبال کے دوست جبران نے انھیں فون کر کے اطلاع دی کہ آپ کے بیٹے کو گھر کے اندر کسی نے قتل کر دیا۔



جس پر وہ فوری طور پر ہوائی جہاز کے ذریعے سکھر ایئر پورٹ سے کراچی آگئے اس وقت تک لاش گھر میں پڑی رہی، وسیم اقبال نے موقع پر پہنچ کر پولیس کو واقعے کی اطلاع دی اور کہا کہ وہ کسی پر الزام نہیں لگا سکتے کیونکہ مقتول کی اہلیہ عائشہ ان کی بھانجی ہے،بلوچ کالونی تھانے کی انویسٹی گیشن پولیس نے بتایا کہ واقعہ ابتدا میں ہی پر اسراریت اختیار کر گیا ہے کیونکہ وسیم اقبال کو ملزمان ایک کمرے میں ذبح کر رہے تھے اور اس کی اہلیہ جو گھر کے باہر جا کر شور مچا سکتی تھی ۔

تاہم اس نے خاموشی اختیار کرلی، ملزمان کے فرار ہونے کے بعد بھی اس نے پڑوسی یا علاقے کے کسی شخص کو بتانے کے بجائے مقتول کے دوستوں محمد انجم اور جبران کو فون کرکے اطلاع دی اور ان دونوں نے بھی پولیس کو اطلاع کرنے کے بجائے رحیم یار خان فون کرکے مقتول کے والد کو اطلاع کی، انویسٹی گیشن پولیس نے مقتول کی اہلیہ عائشہ دختر نعیم اور مقتول کے دونوں دوستوں کو شامل تفتیش کر لیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں