میر پورخاص ریلوے زبوں حالی کا شکار قیمتی اراضی پر مافیا قابض

ٹرینیں بند کر دی گئیں، حیدرآباد جانے والے طلبہ اور سرکاری ملازمین کو مشکلات کا سامنا

ریلوے اراضی پر تجاوزات کی بھرمار ہے جبکہ ریلوے انتظامیہ ان تجاوزات کو تو ختم نہ کراسکی لیکن ٹرینوں کو ضرور بند کردیا۔ فوٹو: فائل

ملک بھر کی طرح میرپورخاص میں بھی ریلوے کی حالت انتہائی خراب ہوچکی ہے۔

ریلوے اراضی پر تجاوزات کی بھرمار ہے جبکہ ریلوے انتظامیہ ان تجاوزات کو تو ختم نہ کراسکی لیکن ٹرینوں کو ضرور بند کردیا۔ چند سال پہلے میرپورخاص ریلوے اسٹیشن سے حیدرآباد تک دن میں تقریباً 4 اور کراچی کے لیے 2 ٹرینیں چلائی جاتی تھیں اور مسافروں کو سستا اورآرام دہ سفر میسر تھا مگر پچھلی حکومت کی نا اہلی اور غیر سنجیدہ رویے کی وجہ سے مرپورخاص ریلوے نظام تباہ ہوچکا ہے اور پورے دن میں حیدر آباد کے لیے صرف ایک ٹرین صبح 10 بجے روانہ ہوتی ہے۔




ٹرینوں کے ذریعے حصول تعلیم کے لیے حیدرآباد جانے والے طلبہ اور دفاتر جانے والے سرکاری ملازمین صبح7 بجے والی ٹرین سے بھی محروم ہوگئے ہیں، جس کی وجہ سے انہیں شدید مشکلات کا سامنا ہے ،ریلوے انتظامیہ کا کہنا ہے کہ انجنوں کی کمی اور نقصان کی وجہ سے وفاقی حکومت کے کہنے پر دیگر ٹرینوں کو بند کیا گیا ہے۔ دوسری طرف میرپورخاص ریلوے ٹریک کی بیش قیمتی اراضی پر تجاوزات کا سلسلہ جاری ہے۔

ذرائع کے مطابق میرپورخاص ریلوے اسٹیشن سے لے کر ریلوے کراسنگ تک تجاوزات قائم ہیں تو دوسری طرف میرپورخاص سے نواب شاہ ٹریک پر پچھلے کئی برسوں سے تجاوزات قائم ہیں مگر ان کے خلاف کوئی کاروائی نہیں کی جاتی، مافیا نے ریلوے اراضی پر قبضہ کر کے نہ صرف پکے مکانات بنا لیے ہیں بلکہ ریلوے کی لگائی گئی رکاوٹوں کو بھی فروخت کیا جا چکا ہے۔ حکام کی نااہلی کا یہ عالم ہے کہ ریلوے اراضی پر تجاوزات کو ختم کرنے کے بجائے میرپوخاص سے اندرون سندھ جانے والی ٹرینیں ہی بند کر دی گئیں۔ واضح رہے کہ نئے وفاقی وزیر ریلوے کے آنے کے بعد پورے ملک میں ریلوے اراضی پر تجاوزات کے خلاف آپریشن کیا جارہا ہے مگر اس ضمن میں میرپورخاص میں ابھی تک کوئی پیش رفت نہیں کی گئی۔
Load Next Story