ای او بی آئی اسکینڈلملزم کی گرفتاری کیخلاف درخواست پر نوٹس

ڈی جی انویسٹمنٹ وحید خورشید کو جھوٹے مقدمے میں ملوث کیا گیا ہے،درخواست گزار۔


Staff Reporter July 13, 2013
2کروڑ روپے مالیت کی اراضی 2 ارب روپے سے زائدکے عوض میں حاصل کی،استغاثہ فوٹو: فائل

سندھ ہا ئیکورٹ نے ای او بی آئی اسکینڈل میں ملوث ای او بی آئی کے ڈائریکٹر جنرل انویسٹمنٹ وحید خورشید کنور کی گرفتاری کے خلاف دائر درخواست پر ڈپٹی اٹارنی جنرل،وفاقی وزارت داخلہ،ایف آئی اے اور دیگر کو نوٹس جاری کردیے ہیں۔

جسٹس غلام سرورکورائی کی سربراہی میں دورکنی بینچ نے علی وحید کی درخواست کی سماعت کی ، درخواست میں وفاقی وزارت داخلہ اور ایف آئی اے سمیت دیگر کو فریق بناتے ہوئے موقف اختیار کیا گیا ہے کہ درخواست گزرا کے والد وحید خورشید کنور ای اوبی آئی میں ڈی جی انویسٹمنٹ کی حیثیت سے فرائض انجام دے رہے تھے،انھیں ای او بی آئی کرپشن کیس میں ملوث کرکے گرفتار کرلیا گیا ہے،وہ سینٹرل جیل میں قید ہیں ، وحید خورشید کنور کا اس مقدمے سے کوئی تعلق نہیں، انھیں جھوٹے مقدمے میں ملوث کیا گیا ہے ۔



درخواست میں استدعاکی گئی ہے کہ وحید خورشید کنور کے خلاف قائم مقدمے کی تفصیلات طلب کی جائیں اور مزید مقدمات قائم کرنے سے روکا جائے ، عدالت نے ابتدائی سماعت کے بعد مدعا علیہان کو نوٹس جاری کردیے اور آئندہ سماعت تک جواب داخل کرنے کی ہدایت کی، استغاثہ کے مطابق ای او بی آئی نے دیہہ مہران، ملیر میں اراضی سروے نمبر 536 اور537 مسمات نگہت اسد اور مسمات ماہم مرزا سے 2 ارب روپے سے زائد کے عوض میں حاصل کی جس کی اصل مالیت 2 کروڑ روپے ہے۔

چیئرمین اور ڈی جی ای او بی آئی نے اراضی کی خریداری میں بھاری رقم بطور رشوت حاصل کی، قومی خزانے کو بھاری نقصان پہنچایا گیا ، واضح رہے کہ وفاقی اینٹی کرپشن کورٹ نے چیئرمین ای او بی آئی ظفرگوندل اور دیگر کی گرفتاری کے وارنٹ جاری کر رکھے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں