نیشنل گیمز کے لیے مختص فنڈز میں گھپلوں کی اطلاعات
حکومت نے تحقیقات کا فیصلہ کرلیا، آرگنائزنگ کمیٹی کوتفصیلات دینے کی ہدایت.
پی او اے کی عبوری کمیٹی کے زیراہتمام اسلام آباد میں منعقدہ نیشنل گیمز کیلیے مختص فنڈزمیں مبینہ طور پر بڑے پیمانے پر گھپلوں کی اطلاعات سامنے آئی ہیں۔
پاکستان اسپورٹس بورڈ کے اعلیٰ افسر نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا کہ کھیلوں کیلیے مختص خطیر رقم میں بڑے پیمانے پر خوردبرد ہوئی، وفاقی وزیر برائے بین الصوبائی رابطہ نے الزامات کا سخت نوٹس لیتے ہوئے اخراجات کا فوری آڈٹ کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے، انھوں نے آرگنائزنگ کمیٹی کو رپورٹ تیار کرکے جلداز جلد ارسال کرنے کی ہدایت کر دی، فنڈز کے شفاف استعمال کی جانچ کیلیے پاکستان اسپورٹس بورڈ اور وزارت کے تحت ایک انکوائری کمیٹی تشکیل کا عندیہ بھی دیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ عبوری کمیٹی کے زیر اہتمام نیشنل گیمز کے آغاز سے قبل پی ایس بی نے حکومت کی جانب سے ملنے خطیر رقم کے استعمال کو مکمل شفاف بنانے کیلیے ایک کمیٹی بھی تشکیل دی تھی،اب معلوم ہوا ہے کہ گیمز کے اخراجات13کروڑ سے بھی تجاوز کر چکے،آرگنائزنگ سیکریٹری رانا مجاہد علی نے ایونٹ کے آغاز سے قبل میڈیا کے سامنے اعلان کیا تھا کہ نیشنل گیمز پر8کروڑ روپے خرچ کیے جائیں گے ،ڈیڑھ کروڑ کا سامان اور2کروڑ40لاکھ روپے صوبوں میں تقسیم کیے گئے تاکہ وہ مقابلوں میں اپنی ٹیموں کی شرکت یقینی بنا سکیں۔
قومی مقابلوں میں ملک بھر سے2ہزار سے زائد ایتھلیٹس نے29 مینز اور ویمنز کے11ایونٹس میں صلاحیتوں کے جوہر دکھائے ۔ پاکستان آرمی نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ٹائٹل اپنے نام کیا تھا، نیوی نے دوسری اور پنجاب نے تیسری پوزیشن حاصل کی۔ ماضی میں وفاقی حکومت کی طرف سے ان مقابلوں کیلیے 15 لاکھ روپے مختص کیے جاتے تھے، 1998 میں اسے بڑھا کر 50لاکھ کردیا گیا۔ پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن جنرل (ر) عارف حسن کے زیر اہتمام 2012ء میں لاہورمیں ہونے والے ایونٹ میں ڈیڑھ کروڑ روپے خرچ ہوئے، مگر عبوری کمیٹی نے 13 کروڑ سے بھی زائد رقم خرچ کر کے اسپورٹس حلقوں کو حیران کردیا ہے۔
پاکستان اسپورٹس بورڈ کے اعلیٰ افسر نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا کہ کھیلوں کیلیے مختص خطیر رقم میں بڑے پیمانے پر خوردبرد ہوئی، وفاقی وزیر برائے بین الصوبائی رابطہ نے الزامات کا سخت نوٹس لیتے ہوئے اخراجات کا فوری آڈٹ کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے، انھوں نے آرگنائزنگ کمیٹی کو رپورٹ تیار کرکے جلداز جلد ارسال کرنے کی ہدایت کر دی، فنڈز کے شفاف استعمال کی جانچ کیلیے پاکستان اسپورٹس بورڈ اور وزارت کے تحت ایک انکوائری کمیٹی تشکیل کا عندیہ بھی دیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ عبوری کمیٹی کے زیر اہتمام نیشنل گیمز کے آغاز سے قبل پی ایس بی نے حکومت کی جانب سے ملنے خطیر رقم کے استعمال کو مکمل شفاف بنانے کیلیے ایک کمیٹی بھی تشکیل دی تھی،اب معلوم ہوا ہے کہ گیمز کے اخراجات13کروڑ سے بھی تجاوز کر چکے،آرگنائزنگ سیکریٹری رانا مجاہد علی نے ایونٹ کے آغاز سے قبل میڈیا کے سامنے اعلان کیا تھا کہ نیشنل گیمز پر8کروڑ روپے خرچ کیے جائیں گے ،ڈیڑھ کروڑ کا سامان اور2کروڑ40لاکھ روپے صوبوں میں تقسیم کیے گئے تاکہ وہ مقابلوں میں اپنی ٹیموں کی شرکت یقینی بنا سکیں۔
قومی مقابلوں میں ملک بھر سے2ہزار سے زائد ایتھلیٹس نے29 مینز اور ویمنز کے11ایونٹس میں صلاحیتوں کے جوہر دکھائے ۔ پاکستان آرمی نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ٹائٹل اپنے نام کیا تھا، نیوی نے دوسری اور پنجاب نے تیسری پوزیشن حاصل کی۔ ماضی میں وفاقی حکومت کی طرف سے ان مقابلوں کیلیے 15 لاکھ روپے مختص کیے جاتے تھے، 1998 میں اسے بڑھا کر 50لاکھ کردیا گیا۔ پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن جنرل (ر) عارف حسن کے زیر اہتمام 2012ء میں لاہورمیں ہونے والے ایونٹ میں ڈیڑھ کروڑ روپے خرچ ہوئے، مگر عبوری کمیٹی نے 13 کروڑ سے بھی زائد رقم خرچ کر کے اسپورٹس حلقوں کو حیران کردیا ہے۔