محکمہ ریونیو سندھ میں بد انتظامی کھربوں روپے کا ریکارڈ غیر محفوظ

زمینوں کا ریکارڈ لاوارث حالت میں الماریوں اور کرسیوں پر موجود، الیکٹرک وائرنگ بھی سنگین غفلت کی نشاندہی کر رہی ہے

محکمہ ریونیو کے دفتر میں آگ بجھانے کا سسٹم ناپید، تمام آلات ناکارہ، ماضی میں کئی مرتبہ آگ لگنے کے واقعات ہوچکے، جگہ جگہ گندگی فوٹو : اے ایف پی

محکمہ ریونیو حکام کی سنگین اور مجرمانہ غفلت کے باعث کھربوں روپے مالیت کی اراضی کا ریکارڈ لاوارث حالت میں الماریوں اور لکڑی کی ٹوٹی کرسیوں پر ڈال دیا گیا۔


جے آئی ٹی رپورٹ اور بیش قیمت زمینوں کی غیر قانونی الاٹمنٹس کی نیب اور دیگر تحقیقاتی اداروں میں انکوائریاں جاری ہیں، محکمہ ریونیو کے مرکزی دفتر میں آگ بجھانے کا سسٹم ہی ناپید کر دیا گیا، ماضی میں کئی مرتبہ آتشزدگی کے واقعات میں اہم ترین ریکارڈ آگ کی نذر ہو چکا، حکام کسی ایک اور آتشزدگی کے منتظر یا کوئی اور معاملہ، اہم ترین معاملات پر متعلقہ حکام نے مجرمانہ خاموشی اختیار کر لی، تفصیلات کے مطابق محکمہ ریونیو کے مرکزی دفتر میں کھربوں روپے مالیت کی زمینوں کے اہم ترین ریکارڈ کو سنگین غفلت کا مظاہرہ کرتے ہوئے غیر محفوظ کردیا گیا ہے، ایکسپریس نیوز کے سروے کے مطابق زمینوں کا قیمتی ریکارڈ لاوارث حالت میں بوسیدہ الماریوں ، لکڑی کی ٹوٹی ہوئی کرسیوں اور دیگر فرنیچر کی زینت بنا دیا گیا ہے۔

یہی نہیں بلکہ ستم ضریفی یہ ہے کہ محکمہ ریونیو کے دفتر میں آگ بجھانے کے تمام آلات ناکارہ ہیں دفتر میں کوئی فائر آلارم بھی درست حالت میں نہیں ہے دیواروں پر لگے آگ بجھانے کے آلات کے باکس خالی پڑے ہیں، سروے کے مطابق قیمتی ریکارڈ کے قریب سے گزرنے والی الیکٹرک وائرنگ بھی سنگین غفلت کی نشاندہی کر رہی ہے، بے ہنگم اور گچھے نما تاروں سے کسی بھی وقت شارٹ سرکٹ ہو سکتا ہے اور کوئی بڑا حادثہ رونما ہو سکتا ہے۔
Load Next Story