میجر جیفری ڈگلس کی لاہور کے گورا قبرستان میں تدفین کردی گئی
آخری رسومات میں گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور، وزیر دفاع پرویز خٹک سمیت دیگر سیاسی شخصیات نے شرکت کی
ایچی سن کالج کے سینئر استاد میجر جیفری ڈگلس کی ایچی سن کالج میں آخری رسومات کی ادائیگی کے بعد لاہور کے گورا قبرستان میں تدفین کردی گئی۔
میجر جیفری ڈگلس دو جنوری کو 101 سال کی عمر میں انتقال کرگئے تھے، آخری رسومات میں گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور، وزیر دفاع پرویز خٹک ، اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الہی اور کور کمانڈر سمیت سیاسی شخصیات اور اراکین اسمبلی نے شرکت کی۔
وزیراعظم عمران خان سمیت کئی اہم سیاسی شخصیات نے میجر جیفری ڈگلس سے تعلیم حاصل کی اور انہیں ستارہ امتیاز، ہلال امتیاز سمیت آڈر آف سینٹ مائیکل اینڈ سینٹ جارج اور آڈر آف برٹش ایمپائر جیسے اعزازات سے نوازا گیا۔ وہ 21 اکتوبر 1917 کو انگلینڈ کی ریاست یارکشائر میں پیدا ہوئے اور ابتدائی تعلیم کے بعد مقامی اسکول کریڈون میں بطور معلم فرائض انجام دینے لگے۔
بعد ازاں انہوں نے 1939 میں برطانوی آرمی میں شمولیت اختیار کی اور 1944 میں انڈین آرمی کیلئے رضاکارانہ خدمات پیش کیں۔ قیام پاکستان کے بعد انہیں پاکستان آرمی میں شمولیت کی پیشکش ہوئی جسے انہوں نے اپنی مرضی سے قبول کیا۔ جب فوج سے ریٹائر ہوئے تب وہ میجر کے عہدے پر فائز تھے، اس وقت کے صدر ایوب خان کی جانب سے انہیں پاکستان میں مستقل سکونت اختیار کرنے کی اجازت ملی اور 1954 میں ایچی سن کالج میں ملازمت مل گئی۔
1979 میں انہیں ایچی سن کالج سے شمالی وزیرستان میں قائم رزمک کیڈٹ کالج میں بطور پرنسپل مقرر کردیا گیا، جہاں انہوں نے 10 برس یعنی 1989 تک فرائض انجام دیئے۔ ایچی سن کالج میں 25سالہ تدریسی ملازمت کے دوران انہوں نے وزیر اعظم عمران خان کے علاوہ وفاقی وزیر دفاع پرویز خٹک، سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار، سابق صدر فاروق احمد لغاری کے علاوہ کئی مشہور شخصیات کو تعلیم دی۔
میجر جیفری ڈگلس دو جنوری کو 101 سال کی عمر میں انتقال کرگئے تھے، آخری رسومات میں گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور، وزیر دفاع پرویز خٹک ، اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الہی اور کور کمانڈر سمیت سیاسی شخصیات اور اراکین اسمبلی نے شرکت کی۔
وزیراعظم عمران خان سمیت کئی اہم سیاسی شخصیات نے میجر جیفری ڈگلس سے تعلیم حاصل کی اور انہیں ستارہ امتیاز، ہلال امتیاز سمیت آڈر آف سینٹ مائیکل اینڈ سینٹ جارج اور آڈر آف برٹش ایمپائر جیسے اعزازات سے نوازا گیا۔ وہ 21 اکتوبر 1917 کو انگلینڈ کی ریاست یارکشائر میں پیدا ہوئے اور ابتدائی تعلیم کے بعد مقامی اسکول کریڈون میں بطور معلم فرائض انجام دینے لگے۔
بعد ازاں انہوں نے 1939 میں برطانوی آرمی میں شمولیت اختیار کی اور 1944 میں انڈین آرمی کیلئے رضاکارانہ خدمات پیش کیں۔ قیام پاکستان کے بعد انہیں پاکستان آرمی میں شمولیت کی پیشکش ہوئی جسے انہوں نے اپنی مرضی سے قبول کیا۔ جب فوج سے ریٹائر ہوئے تب وہ میجر کے عہدے پر فائز تھے، اس وقت کے صدر ایوب خان کی جانب سے انہیں پاکستان میں مستقل سکونت اختیار کرنے کی اجازت ملی اور 1954 میں ایچی سن کالج میں ملازمت مل گئی۔
1979 میں انہیں ایچی سن کالج سے شمالی وزیرستان میں قائم رزمک کیڈٹ کالج میں بطور پرنسپل مقرر کردیا گیا، جہاں انہوں نے 10 برس یعنی 1989 تک فرائض انجام دیئے۔ ایچی سن کالج میں 25سالہ تدریسی ملازمت کے دوران انہوں نے وزیر اعظم عمران خان کے علاوہ وفاقی وزیر دفاع پرویز خٹک، سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار، سابق صدر فاروق احمد لغاری کے علاوہ کئی مشہور شخصیات کو تعلیم دی۔