بلوچ کچھی بھائی ہیں انتشار نہیں پھیلنے دیں گے شرجیل میمن
کراچی کو دہشت گردوں کے ہاتھوں یرغمال نہیں بننے دیا جائے گا، وزیر اطلاعات۔
سندھ کے وزیر اطلاعات شرجیل انعام میمن نے اپنے بیان میں سندھ کے حصے کی گیس اور بجلی کا حصہ نہ ملنے پر شدیدمذمت کرتے ہوئے کہا کہ جب سے وفاق میں ن لیگ کی حکومت آئی ہے سندھ کے ساتھ زیادتیوں کی شروعات ہوگئی ہے۔
انھوں نے کہا کہ سندھ کے دیہی علاقوں میں20 گھنٹوں کی لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے اور اب گیس میں بھی سندھ کے مقررحصے کو کم کیا جارہا ہے۔ لگتا ہے ن لیگ سندھ کے الیکشن کے نتائج کا بدلہ سندھ کی عوام سے لے رہے ہیں،اگرسندھ کے ساتھ زیادتیاںختم نہیں کی تو ہم احتجاج پر مجبور ہوجائیںگے۔ انھوں نے مزید کہا کہ حکومت کے یہ بھی دعوے جھوٹے ثابت ہوئے کہ سحری اور افطار کے اوقات میں لوڈشیڈنگ نہیں کی جائے گی، سندھ کے دیہی علاقوں میں سحری اور افطار کے درمیان بجلی ہوتی ہی نہیں۔ دریں اثنا صوبائی وزیر نے کہا کہ وزیر اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کچھی برادری کی نقل مکانی کا نوٹس لے چکے ہیں۔
جہاں جہاں کچھی برادری نے نقل مکانی کی ہے وہاں کی ضلعی انتظامیہ کو ہدایت کی جاچکی ہے کہ کچھی برادری کے لوگوں کا خیال رکھا جائے اور انھیں ضروریات زندگی کی اشیا مہیا کی جائیں۔ انھوں نے کہا کہ کراچی کو دہشت گردوں کے ہاتھوں یرغمال نہیں بننے دیا جائے گا ۔ کچھی اور بلوچ آپس میں بھائیوں کی طرح ہیں اور بلوچوں اور کچھیوں کے درمیان انتشار پھیلانے والوں کو کسی صورت معاف نہیں کریں گے۔ وزیر اعلیٰ سندھ نے وزرا پر مشتمل کمیٹی بھی تشکیل دی ہے جو کہ نقل مکانی کرنے والے کچھی برادری کے بھائیوں کو واپس ان کے گھروں پر لانے کے لیے آمادہ بھی کر رہی ہے۔ شرجیل انعام میمن نے کہا کہ چند سازشی عناصر لیاری کا ماحول خراب کر کے وہاں لوگوں کو آپس میں لڑنے پر اکسا رہے ہیں لیکن حکومت سندھ ان تمام سازشوں کو ناکام بنانے کے لیے موثر اقدامات کر رہی ہے۔
انھوں نے کہا کہ سندھ کے دیہی علاقوں میں20 گھنٹوں کی لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے اور اب گیس میں بھی سندھ کے مقررحصے کو کم کیا جارہا ہے۔ لگتا ہے ن لیگ سندھ کے الیکشن کے نتائج کا بدلہ سندھ کی عوام سے لے رہے ہیں،اگرسندھ کے ساتھ زیادتیاںختم نہیں کی تو ہم احتجاج پر مجبور ہوجائیںگے۔ انھوں نے مزید کہا کہ حکومت کے یہ بھی دعوے جھوٹے ثابت ہوئے کہ سحری اور افطار کے اوقات میں لوڈشیڈنگ نہیں کی جائے گی، سندھ کے دیہی علاقوں میں سحری اور افطار کے درمیان بجلی ہوتی ہی نہیں۔ دریں اثنا صوبائی وزیر نے کہا کہ وزیر اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کچھی برادری کی نقل مکانی کا نوٹس لے چکے ہیں۔
جہاں جہاں کچھی برادری نے نقل مکانی کی ہے وہاں کی ضلعی انتظامیہ کو ہدایت کی جاچکی ہے کہ کچھی برادری کے لوگوں کا خیال رکھا جائے اور انھیں ضروریات زندگی کی اشیا مہیا کی جائیں۔ انھوں نے کہا کہ کراچی کو دہشت گردوں کے ہاتھوں یرغمال نہیں بننے دیا جائے گا ۔ کچھی اور بلوچ آپس میں بھائیوں کی طرح ہیں اور بلوچوں اور کچھیوں کے درمیان انتشار پھیلانے والوں کو کسی صورت معاف نہیں کریں گے۔ وزیر اعلیٰ سندھ نے وزرا پر مشتمل کمیٹی بھی تشکیل دی ہے جو کہ نقل مکانی کرنے والے کچھی برادری کے بھائیوں کو واپس ان کے گھروں پر لانے کے لیے آمادہ بھی کر رہی ہے۔ شرجیل انعام میمن نے کہا کہ چند سازشی عناصر لیاری کا ماحول خراب کر کے وہاں لوگوں کو آپس میں لڑنے پر اکسا رہے ہیں لیکن حکومت سندھ ان تمام سازشوں کو ناکام بنانے کے لیے موثر اقدامات کر رہی ہے۔