جعلی اکاؤنٹس کیس آصف زرداری بلاول اور فریال تالپور نے جواب جمع کرادیے

آصف زرداری اور فریال تالپور نے اثاثے چھپانے کی بھی تردید کردی

منی لانڈرنگ کی نہ ہی یونس قدوائی میرا فرنٹ مین ہے، آصف زرداری

آصف زرداری، فریال تالپور اور بلاول بھٹو زرداری جعلی اکاؤنٹس کیس میں سپریم کورٹ میں جواب جمع کرادیا جس میں جے آئی ٹی رپورٹس کو مسترد کردیا گیا۔

سابق صدر آصف زرداری، ان کی بہن فریال تالپور اور چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کی جانب سے جےآئی ٹی رپورٹ کو مسترد اور اس میں لگائے گئے تمام الزامات کی تردید کرتے ہوئے سپریم کورٹ میں اپنا جواب جمع کروادیا جس کی کاپی ایکسپریس نیوز نے حاصل کرلی ہے۔


عدالت میں جمع کروائے گئے جواب میں کہا گیا کہ جےآئی ٹی آصف زرداری، فریال تالپور اور بلاول بھٹو زرداری کے جوابات خاطرمیں نہیں لائی، تحریری جوابات مسترد کرنے کی وجہ بے بنیاد اور جھوٹے کیسز بنانا تھا جب کہ آصف زرداری اوربلاول پارک لین کمپنی کے بینیفشل مالک نہیں، پاک لین کمپنی کے شیئرز دونوں کے پاس قانون کے مطابق ہیں، بلاول بھٹو کو 1989 میں پاک لین کا شیئر ہولڈر بنایا گیا۔

جواب میں کہا گیا کہ جےآئی ٹی نے بڑے صاحب کا کوڈ استعمال کرنے والی کہانی خود گھڑی ہے، اثاثوں کی جانچ پڑتال جے آئی ٹی کا مینڈیٹ نہیں تھا، بلٹ پروف گاڑیوں کے معاملے پر بھی مینڈیٹ سے تجاوز کیا گیا اور سبسڈی دینا سندھ حکومت کا کام ہے آصف زرداری کا نہیں، کک بیکس لیے نہ ہی بحریہ ٹاؤن سے کوئی گٹھ جوڑ ہے، رپورٹ میں آئی بی ایس سی ایڈریس والے اکاؤنٹس ظاہرنہیں کیے گئے، کہا گیا جعلی اکاؤنٹس کے ایڈریس آئی بی ایس سی کے ہیں۔

آصف زرداری اور فریال تالپور نے اثاثے چھپانے کی بھی تردید کی جب کہ سابق صدر نے کہا کہ منی لانڈرنگ کی نہ ہی یونس قدوائی میرا فرنٹ مین ہے۔
Load Next Story