ہمّت کیجیے قدم بڑھائیے۔۔۔

نئے سال کے آغاز پر آپ اپنے خواب پورے کرسکتی ہیں


Munira Adil January 08, 2019

وقت کی لہریں زندگی کے ساحل سے ٹکراتی اور تیزی سے پلٹ جاتی ہیں۔ زندگی کا ایک اور سال بیت گیا اور ہم نے کلینڈر بدل لیا۔ سالِ نو کے آغاز پر ہم کچھ نئے خواب بھی سجاتے ہیں، کئی منصوبے بناتے ہیں، خود کو منوانے اور کچھ کر دکھانے کا ارادہ کرتے ہیں، لیکن ہمارے اکثر خواب تعبیر نہیں پاتے، بہت سی خواہش ادھوری رہ جاتی ہیں اور سال یوں ہی گزر جاتا ہے۔

اگر آپ کی زندگی میں بھی کچھ ایسے خواب ہیں اور آپ نے کسی حوالے سے کوئی منصوبہ بندی کر رکھی ہے تو اس پر عمل کرنے کا وقت آگیا ہے۔ یہی وہ سال ہے جب آپ اپنے خوابوں کو حقیقت کا روپ دے سکتی ہیں۔ چاہے وہ اعلیٰ ڈگری کے حصول کا خواب ہو یا ذاتی کاروبار کرنے کی خواہش، آپ اپنی شخصیت کو نکھارنے کی آرزو مند ہوں یا وزن کی زیادتی آپ کا مسئلہ بنا ہوا ہو، آپ کوئی ہنر سیکھنا چاہتی ہوں یا پھر اپنے طرزِ عمل اور حُسنِ سلوک سے سبھی کا دل موہ لینے کی تمنا آپ کو بیکل کیے ہوئے ہو، اس سال یہ سب کر گزریں۔

اپنے اہداف کے حصول کے لیے آج ہی سے منصوبہ بندی کریں۔ گو کہ وقت گزرنے کے ساتھ آپ نئے رشتوں اور نئی ذمے داریوں میں بندھ گئی ہیں، اور شاید وقت اور وسائل کی عدم دست یابی کی وجہ سے ان میں سے بہت سے خوابوں کی تعبیر پانا ممکن نہیں، مگر جان لیں کہ زندگی اسی کا نام ہے۔ وہ خواہش جو عرصے سے دل کے نہاں خانوں میں مچل رہی تھی اگرچہ بھرپور انداز سے پوری نہیں کی جاسکتی، مگر ایسا بہت کچھ ہے جو اس کا متبادل ثابت ہو سکتا ہے۔ جس کی تکمیل سے آپ کو تسکین اور راحت مل سکتی ہے۔

مثال کے طور پر اعلیٰ تعلیم کا حصول اگرچہ گھر اور بچوں کی ذمے داریوں کے ساتھ اب آسان نہیں رہا، یونیورسٹی جاکر باقاعدہ کلاسیں لینے کا وقت نہیں ہے، مگر آن لائن ڈگری تو حاصل کی جاسکتی ہے۔ بس تھوڑی سی ہمّت کرنے کی ضرورت ہے۔ اس بات کو سمجھیں کہ ناممکن کچھ بھی نہیں ہے اور سچی لگن اور بہترین منصوبہ بندی کے ساتھ ہر خواب کو حقیقت کا روپ دیا جاسکتا ہے۔ اس ضمن میں سب سے پہلے تو آپ کو خود سے چند سوالات کرنا ہوں گے۔ یہ نہایت سنجیدگی سے تحریری طور پر کرنے والا کام ہے۔ اس مقصد کے لیے کوئی ڈائری یا کاپی مخصوص کر لیں۔ سب سے پہلا سوال تحریر کریں۔

''آپ کی خواہشات کیا ہیں؟''

خواہشات، خواب اور عزائم یا وہ تمام منصوبے جن کو آپ تعبیر دینا چاہتی ہیں صفحے پر تحریر کرلیں۔ زندگی میں ناکامی یا ترقی حاصل نہ کرنے کی ایک وجہ یہ بھی ہوتی ہے کہ مقصد حیات ہمارے پیش نظر نہیں ہوتا۔ ہمارے خواب، خواہشات ہمارے قلب و ذہن میں تو گردش کرتے ہیں مگر ان کو عملی جامہ پہنانے کے متعلق ہم سوچتے تک نہیں، لیکن جب آپ اسے تحریر کرکے باقاعدہ منصوبہ بندی کے ساتھ عمل کرنے کی طرف بڑھتے ہیں تو اپنے اندر ایک نئی توانائی اور تحریک محسوس کرتے ہیں جو آپ کو خواب کی تعبیر کی طرف دھکیلتا ہے۔ لہٰذا ہر چھوٹا بڑا خواب، معمولی یا غیر معمولی خواہش اور منصوبہ تحریری شکل میں اپنے سامنے رکھیں۔ فہرست کتنی ہی لمبی کیوں نہ ہوجائے آپ لکھتی چلی جائیں۔ اس کے بعد اگلے سوال کی طرف بڑھیں۔

''آپ کیا چاہتی ہیں اور کیوں چاہتی ہیں؟''

بسا اوقات ہم محض خوابوں کی دنیا میں رہتے ہیں اور واضح تعین نہیں کر پاتے کہ آخر ہم کیا چاہتے ہیں؟ لہٰذا اپنے آپ سے یہ سوال کرنا ازحد ضروری ہے اور پھر اس سے حاصل ہونے والے فائدے کو جاننے کے لیے اپنے آپ سے یہ سوال کرنا بھی ضروری ہے کہ ہم یہ کیوں چاہتے ہیں۔ کیا اس سے دنیا و آخرت کا کوئی مفاد وابستہ ہے یا محض وقت گزاری کا بہانہ ہے۔ جب آپ یہ سب دائرہ تحریر میں لے آئیں گی تو آپ کے لیے یہ فیصلہ کرنا آسان ہوجائے گا اور زیادہ منظم ہوکر کام کرسکیں گی۔ مثال کے طور پر کسی کاروبار کا ارادہ اس لیے رکھتی ہیں کہ بچوں کو اچھے اسکول میں معیاری تعلیم دلوا سکیں وغیرہ وغیرہ۔ اب اگلا سوال تحریر کریں۔

''کیا حاصل کرنا چاہتی ہیں اور کیوں نہیں کر پا رہیں؟''

مقاصد کے حصول میں ناکامی کا اکثر اوقات ہم حقیقت کی نگاہ سے ادراک نہیں کرتے۔ ہم صحیح منصوبہ بندی نہیں کرتے اورخواہشات حسرتوں میں تبدیل ہوجاتی ہیں لہٰذا پوری ایمان داری سے اس سوال کا جواب تحریر کریں۔ اس طرح آپ وہ وجوہات جان سکتی ہیں۔ مثال کے طور پر اعلیٰ تعلیم کی خواہش ہے، لیکن اس ہوش ربا منہگائی میں گھر کے بجٹ سے فیس کے پیسوں کی ادائیگی ممکن نہیں ہے لہٰذا تاحال اعلیٰ تعلیم کے لیے داخلہ نہیں لے پائیں۔

اب اگلا سوال تحریرکریں۔

'' اپنے اہداف کے حصول کے لیے آپ کو کیا کرنا چاہیے؟''

بیشتر افراد اس نکتے پر غور نہیں کرتے۔ اکثر خواتین اپنی حسرتوں کا رونا روتی ہیں۔ اپنی خواہشات اور خوابوں کا ذکر بھی کرتی ہیں، مگر اس کے لیے جو عملی اقدامات ضروری ہیں ان پر غور نہیں کرتیں۔ مثال کے طور پر اگر گھر کے سربراہ کی ملازمت یا کاروبار میں معاشی مسائل کا حل نہیں نکل رہا تو ایک عورت خود بھی معاشی خوش حالی کے لیے تگ و دو کرسکتی ہے۔ اگر چھوٹے بچوں کا ساتھ ہو اور ملازمت کرنا ممکن نہ ہو تو گھر بیٹھے آن لائن کام کیے جاسکتے ہیں یا ٹیوشن پڑھایا جاسکتا ہے۔ اسی طرح جن خواتین کو وقت کی کمی کا گلہ رہتا ہے وہ چوبیس گھنٹوں میں سے صرف ایک گھنٹہ اپنے لیے مختص کر دیں۔ روزانہ صبح اپنے روزمرہ کاموں کی فہرست بنائیں اس طرح آپ کا وقت تعمیری کاموں میں صرف ہوگا اور ضائع ہونے سے بچ جائے گا۔ اپنے لیے وقت کے دورانیے کی بھی منصوبہ بندی کریں۔ ہدف مقرر کریں۔ اس طرح لاشعوری طور پر آپ اپنے اندر ایک نئی تازگی اور توانائی محسوس کریں گی اور تمام امور منظم انداز میں انجام پائیں گے۔ یہ یاد رکھیں کہ کل کبھی نہیں آتی لہٰذا اپنی زندگی کے قیمتی وقت کا بہترین استعمال کرتے ہوئے ''آج'' ہی اپنے کسی خواب اور خواہش کی تکمیل کے لیے پہلا قدم اٹھائیں۔

یہ منصوبہ صرف خواہشات اور خوابوں کے حصول تک ہی محدود نہیں بلکہ اپنے مسائل کے حل کے لیے بھی ان سوالات سے مدد لیں اور رب کائنات سے دعا مانگیں اور مقصد کے حصول کے لیے محنت کریں۔ نوجوان لڑکیوں کو چاہیے کہ اپنے والدین کے گھر میں رہتے ہوئے اس مہلت کو غنیمت جانیں اور وقت ضائع کرنے کے بجائے جو کرسکتی ہیں کرگزریں۔ شادی کے بعد اگرچہ خواب پورے ہوسکتے ہیں مگر یہ اتنا آسان نہیں ہوتا اور کچھ خواہشات اور خواب ایسے ہوتے ہیں جن سے دست بردار ہونا پڑتا ہے جو شاید آپ کے لیے تکلیف دہ ہو۔ اس لیے آج کچھ کرنے کا ارادہ کریں اور منصوبہ بندی کے بعد اس پر عمل کریں۔

خوابوں کو پچھتاوا اور روگ نہ بنا لیں۔ ہمت، جستجو، پختہ ارادے کے ساتھ ان خواہشات کو پورا کریں۔ اس طرح آپ کو انجانی مسرت محسوس ہو گی اور مثبت اور تعمیری سوچ جنم لے گی جس سے شخصیت میں اعتماد پیدا ہوگا۔ لیکن یاد رہے کہ حقیقی خوشی اور مسرت کا احساس اپنے پیاروں کے ساتھ ہی ممکن ہے۔ نئے سال پر جہاں آپ اپنے دوسرے خوابوں اور خواہشات کی تکمیل کا ارادہ رکھتی ہیں اور معاشی یا تعلیمی اہداف پورا کرکے خوشیاں حاصل کرنا چاہتی ہیں، وہیں اہل خانہ، رشتے دار، خاندان اور دوست احباب سے اگر پچھلے دنوں کوئی ناراضی یا کسی بات پر دوری ہو گئی ہے تو اسے بھی ختم کردیں۔ دیکھیے، کام یابی کتنی ہی بڑی کیوں نہ ہو، جب اپنے ہی ساتھ نہ ہوں تو ہمارا دل مطمئن نہیں ہو گا۔ منزل پر پہنچنے کی خوشی کے ساتھ آپ کے دل میں کسک سی رہتی ہے۔

تشنگی کا احساس خوشی کے جذبے پر غالب آجاتا ہے۔ لہٰذا آگے بڑھ کر اپنی غلطی، کوتاہی کی معافی مانگ لیں۔ ہو سکتا ہے کہ اپنی ذات کی انا کے حصار میں قید ہوکر یہ سب کرنا بہت مشکل لگے، مگر نیا سال آپ کی ہمّت بڑھا رہا ہے۔ یہ سال آپ کو انا، ضد، ہٹ دھرمی چھوڑ کر انمول رشتوں، بیش قیمت جذبوں کو خوش آمدید کہنے کا اشارہ دے رہا ہے۔ جہاں آپ اس سال بہت سے خوابوں کی تکمیل کے لیے منصوبہ بندی کررہی ہیں، وہیں رشتوں ناتوں اور تعلقات کو بھی اہمیت دیں اور دلوں کو فتح کر لیں۔ سال نو کے آغاز پر ہمیں خود سے یہ بھی عہد کرنا ہے کہ سبھی کے ساتھ نیکی اور بھلائی کریں گے۔ اس بات کو یقینی بنائیں کہ اس برس آپ کسی کی دل آزاری نہ کریں اور رشتے ناتوں کو نبھاتی رہیں۔ والدین اور دیگر عزیز و اقارب کا خیال رکھنے کے ساتھ ساس سسر اور دوسرے سسرالی عزیزوں کی عزت اور ان سے اچھا برتاؤ کریں گی۔ یاد رکھیے آپ اپنے نیک عمل اور خوش مزاجی سے دلوں کی فاتح بن سکتی ہیں اور یہی حقیقی کام یابی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں