ملزمان کی ضبط جائیداد استعمال کرنے کی تحقیقات کا حکم

جائیدادوں کا غیر قانونی استعمال کرنیوالوں سے ساڑھے 5 سال کا کرایہ وصول کیا جائے،منتظم جج

ضبط شدہ بنگلہ نمبر 45/3 اسٹریٹ نمبر 31 فیز فائیو ایکسٹینشن ڈی ایچ اے تا حال نیب افسر کے زیر استعمال ، ضبط شدہ اثاثوں کا غیر قانونی استعمال 2013 سے جاری ہے فوٹو : فائل

احتساب عدالت کے منتظم جج نے ملزمان کی ضبط شدہ جائیدادوں (پراپرٹیز)کے غیرقانونی استعمال سے متعلق چیئرمین نیب کو فوری تحقیقات کا حکم دے دیا۔


عدالتی حکم کے مطابق ضبط شدہ اثاثے فوری طور پر نیب کے افسران اور ملازمین سے خالی کرائے جائیں، ضبط شدہ جائیدادوں کا غیر قانونی استعمال کرنے والوں سے ساڑھے 5 سال کا کرایہ وصول کیا جائے، منتظم جج نے حکم نامے میں کہا ہے کہ ماہانہ کرایہ موجودہ مارکیٹ ریٹ کے حساب سے لیا جائے۔

ضبط شدہ اثاثوں کے استعمال اور اس حوالے سے اجازت دینے والوں کے خلاف سخت کارروائی یقینی بنائی جائے، ضبط شدہ بنگلہ نمبر 45/3 اسٹریٹ نمبر 31 فیز فائیو ایکسٹینشن ڈی ایچ اے تا حال نیب افسر کے زیر استعمال ہے، ضبط شدہ اثاثوں کا غیر قانونی استعمال 3 جولائی 2013 اور 23 اکتوبر 2014 سے جاری ہے۔
Load Next Story