فوجی عدالتوں کی دوسری آئینی مدت مکمل 345 دہشت گردوں کو سزائے موت56 کو پھانسی ہوئی
جنوری 2015 میں بننے والی فوجی عدالتوں کی پہلی مدت 2017 میں مکمل ہوئی، وزارت داخلہ نے 4 سال میں 717 کیس بھجوائے
پاکستان میں دہشت گردی میں ملوث عناصر کو کیفر کردار تک پہنچانے، ان کے مقدمات بروقت نمٹانے اور دہشت گردی کیخلاف آپریشنز میں حاصل کی گئی کامیابیوں کو دیرپا بنانے کیلیے قائم ہونے والی فوجی عدالتوں نے اپنی دوسری آئینی مدت مکمل کرلی ہے۔
جنوری 2015 میں دہشت گردی کے واقعات میں براہ راست ملوث دہشت گردوں کو کیفر کردار تک پہنچانے کیلیے سیاسی جماعتوں کے اتفاق رائے سے فوجی عدالتوں کا قیام عمل میں لایا گیا تھا، فوجی عدالتوں کی پہلی دو سالہ آئینی مدت مکمل ہونے کے بعد جنوری 2017 میں دوبارہ فوجی عدالتوں کی مدت میں مزید 2 سال کی توسیع کی گئی۔ عسکری حکام کے مطابق اس 4 سالہ مدت کے دوران فوجی عدالتوں میں وزارت داخلہ کی جانب سے مجموعی طور پر 717 کیسز بھجوائے گئے جن میں سے 646 کیسز پر فوجی عدالتوں نے فیصلے دیے۔
345 دہشت گردوں کو سزائے موت سنائی گئی جن میں سے 56 دہشت گردوں کو پھانسی دی گئی۔ حکام کے مطابق دہشت گردی کی کارروائیوں میں براہ راست ملوث 296 دہشت گردوں کو عمر قید سیمت مختلف مدتوں کی سزائیں دی گئیں جبکہ 5 افراد کو بری بھی کیا گیا ہے۔ این این آئی کے مطابق حکومت نے فوجی عدالتوں کی مدت میں دوسری مرتبہ توسیع کا فیصلہ کرلیا ہے۔ ذرائع کے مطابق آئینی ترمیم کے ذریعے فوجی عدالتوں کی مدت میں مزید 2 سال کی توسیع کی جائے گی۔
جنوری 2015 میں دہشت گردی کے واقعات میں براہ راست ملوث دہشت گردوں کو کیفر کردار تک پہنچانے کیلیے سیاسی جماعتوں کے اتفاق رائے سے فوجی عدالتوں کا قیام عمل میں لایا گیا تھا، فوجی عدالتوں کی پہلی دو سالہ آئینی مدت مکمل ہونے کے بعد جنوری 2017 میں دوبارہ فوجی عدالتوں کی مدت میں مزید 2 سال کی توسیع کی گئی۔ عسکری حکام کے مطابق اس 4 سالہ مدت کے دوران فوجی عدالتوں میں وزارت داخلہ کی جانب سے مجموعی طور پر 717 کیسز بھجوائے گئے جن میں سے 646 کیسز پر فوجی عدالتوں نے فیصلے دیے۔
345 دہشت گردوں کو سزائے موت سنائی گئی جن میں سے 56 دہشت گردوں کو پھانسی دی گئی۔ حکام کے مطابق دہشت گردی کی کارروائیوں میں براہ راست ملوث 296 دہشت گردوں کو عمر قید سیمت مختلف مدتوں کی سزائیں دی گئیں جبکہ 5 افراد کو بری بھی کیا گیا ہے۔ این این آئی کے مطابق حکومت نے فوجی عدالتوں کی مدت میں دوسری مرتبہ توسیع کا فیصلہ کرلیا ہے۔ ذرائع کے مطابق آئینی ترمیم کے ذریعے فوجی عدالتوں کی مدت میں مزید 2 سال کی توسیع کی جائے گی۔