کراچی بدامنی کیس سپریم کورٹ کے فیصلے پرعمل درآمد کے لئے 3 رکنی بنچ تشکیل
سماعت کے دوران کراچی میں نوگوایریا کی موجودگی، بھتہ خوری، قبضہ مافیا اور سرکاری املاک پر قبضوں کے معاملے پر غور ہو گا
LONDON:
چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے کراچی بدامنی کیس میں سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل درآمد کے لئے 3 رکنی بینچ تشکیل دے دیا ہے۔
جسٹس انور ظہیر جمالی، جسٹس خلجی عارف حسین اور جسٹس امیر ہانی مسلم پر مشتمل بنچ کراچی رجسٹری میں امن و امان کے قیام کے لئے سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل درآمد نہ کرنے کے خلاف عوامی نیشنل پارٹی کے حاجی عدیل سمیت دیگر 16 درخواستوں پر سماعت کرے گا۔
پیر کے روز شروع ہونے والی سماعت کے دوران کراچی میں بدستور نو گوایریا کی موجودگی، بھتہ خوری، قبضہ مافیا اور سرکاری املاک پر قبضوں کے معاملے پر غور ہو گا جبکہ ڈی آئی جی بشیر میمن کے تبادلے اور متحدہ قومی مومنٹ کی نسرین جلیل کی جانب سے کراچی میں طالبانائزیشن کے بارے دائر درخواستوں پر بھی سماعت کی جائے گی، عدالت عظمیٰ کی جانب سے اٹارنی جنرل، ایڈووکیٹ جنرل سندھ، سیکریٹری الیکشن کمیشن، ڈائریکٹر جنرل نادرا، چیف سیکرٹری، سیکرٹری داخلہ اور آئی جی سندھ کو باقاعدہ نوٹسز جاری کردیئے گئے ہیں۔
چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے کراچی بدامنی کیس میں سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل درآمد کے لئے 3 رکنی بینچ تشکیل دے دیا ہے۔
جسٹس انور ظہیر جمالی، جسٹس خلجی عارف حسین اور جسٹس امیر ہانی مسلم پر مشتمل بنچ کراچی رجسٹری میں امن و امان کے قیام کے لئے سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل درآمد نہ کرنے کے خلاف عوامی نیشنل پارٹی کے حاجی عدیل سمیت دیگر 16 درخواستوں پر سماعت کرے گا۔
پیر کے روز شروع ہونے والی سماعت کے دوران کراچی میں بدستور نو گوایریا کی موجودگی، بھتہ خوری، قبضہ مافیا اور سرکاری املاک پر قبضوں کے معاملے پر غور ہو گا جبکہ ڈی آئی جی بشیر میمن کے تبادلے اور متحدہ قومی مومنٹ کی نسرین جلیل کی جانب سے کراچی میں طالبانائزیشن کے بارے دائر درخواستوں پر بھی سماعت کی جائے گی، عدالت عظمیٰ کی جانب سے اٹارنی جنرل، ایڈووکیٹ جنرل سندھ، سیکریٹری الیکشن کمیشن، ڈائریکٹر جنرل نادرا، چیف سیکرٹری، سیکرٹری داخلہ اور آئی جی سندھ کو باقاعدہ نوٹسز جاری کردیئے گئے ہیں۔