شہبازشریف کے وزیراعظم کے ہمراہ دورہ چین پرجانے سے وفاق کو کس طرح خطرہ ہوسکتا ہےپرویزرشید

صدر زرداری كسی بھی صوبے کے وزیراعلیٰ كے بغیر 20 مرتبہ چین گئے تو اس وقت تو وفاق کو خطرہ لاحق نہیں ہوا،پرویزرشید


/INP July 13, 2013
مشتركہ مفادات كونسل 27 جون كو تشكیل دے دی گئی تھی جس كے سربراہ وزیر اعظم نوازشریف ہیں، پرویز رشید فوٹو: فائل

KARACHI: وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات سینیٹر پرویز رشید نے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف کے وزیراعظم نوازشریف کے ہمراہ چین کے دورے پر جانے سے وفاق کو کس طرح خطرہ ہوسکتا ہے۔

پیپلز پارٹی کے سینیٹر رضا ربانی كے بیان پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے پرویز رشید نے کہا کہ مشتركہ مفادات كونسل 27 جون كو تشكیل دے دی گئی تھی جس كے سربراہ وزیر اعظم نوازشریف ہیں اور چاروں صوبوں كے وزرائے اعلیٰ اور وفاقی وزرا صدرالدین راشدی، عبدالقادر بلوچ اور سردار یوسف اس کے اراكین ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صدر آصف زرداری نے كسی بھی صوبے کے وزیر اعلیٰ كے بغیر 20 مرتبہ چین كا دورہ كیا اور پیپلز پارٹی کے دور حکومت میں وزیر اعظم كسی وزیر اعلیٰ كو بیرون ملک دورے پر نہیں لے كر گئے، جب اس وقت وفاق كو کوئی نقصان نہیں پہنچا تو اب کسی وزیر اعلیٰ کے دورے پر جانے سے وفاق کو کس طرح کا خطرہ ہے۔

پرویز رشید کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم کے تمام اقدامات اور پالیسیاں چاروں صوبوں کے مفاد میں ہیں جن میں جنوب سے شمال تک موٹروے بنانے، گوادر پورٹ اور بجلی کے منصوبے سرفہرست ہیں اور ان سے عوام کو کافی فائدہ ہوگا۔

واضح رہے کہ پیپلز پارٹی کے سینیٹر رضا ربانی نے پریس کانفرنس کے دوران کہا تھا کہ مشترکہ مفادات کونسل آئینی طور پر کسی بھی طرح وفاقی کابینہ سے کم حیثیت کی حامل نہیں لیکن ایک ماہ سےزائد عرصہ گزرنے کے باوجود مشترکہ مفادات کونسل کا قیام عمل میں نہیں لایا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم کے دورہ چین میں صرف پنجاب کے وزیر اعلیٰ ان کے ہمراہ تھے جس سے محسوس ہورہا ہے کہ ملک ایک بار پھر ون یونٹ کی طرف گامزن ہے، اگر یہ ہوا تو اس کے سنگین نتائج نکلیں گے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں