سیاسی تناؤ وفاق نے سندھ کے 90 ارب سے زائد کے فنڈز روک لیے

رواں مالی سال کیلیے وفاق نے سندھ کو اس کے حصے کی مد میں 665ارب روپے دینے تھےلیکن 90 ارب 63 کروڑ روپے کم ملے

 فنڈز کی منتقلی میں کمی کا سلسلہ جاری رہا تو سندھ کا مالیاتی نظام متاثرہوگا، فوٹو : اے ایف پی

وفاق نے سندھ کے 90 ارب روپے سے زائد کے فنڈز روک لیے فنڈز روکے جانے سے سندھ حکومت کا مالیاتی نظام بری طرح متاثرہوگیا جب کہ صوبے میں ترقیاتی منصوبوں کو بریک لگ گیا۔

تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت اور سندھ حکومت کے درمیان جاری تناؤ کی کیفیت اور سیاسی عدم استحکام کے سبب صوبہ سندھ کا مالیاتی نظام بری طرح متاثر ہورہا ہے۔ مالی سال 2018-19میں حکومتیں کمزور مالیاتی پوزیشن پر ہیں۔ دستاویز کے مطابق رواں مالی سال کے لیے وفاق نے سندھ کو اس کے حصے کی مد میں مجموعی طورپر 665ارب روپے دینا تھے جس میں این ایف سی ایوارڈ کی مد میں سندھ کا 605285 ملین روپے کا حصہ بھی شامل ہے، دستاویز کے مطابق وفاق نے سندھ کو این ایف سی کی مد میں دسمبر تک 84ارب روپے کم جاری کیے۔


رواں مالی سال کے دوران وفاق سے سندھ کو مجموعی طورپر332542 ملین روپے ملنا تھے تاہم وفاق نے سندھ کو دسمبر 2018 تک 241912 ملین روپے جاری کیے۔ رپورٹ کے مطابق سندھ کو مجموعی طورپر وفاق سے 90 ارب 63 کروڑ روپے کم ملے۔

براہ راست منتقلیوں کی مد میں وفاق نے سندھ کے حصے سے 3478 ملین روپے کم دیے جبکہ آکٹرائے ضلع ٹیکس کی مد میں وفاق نے سندھ کو رواں مالی سال کے6 ماہ میں8136 ملین روپے ادا کرنے تھے تاہم 2 ارب 28 کروڑ روپے سے زائد کے فنڈز روک لیے گئے۔ اس حوالے سے سندھ حکومت کاکہنا ہے کہ وفاق سے سندھ کو اپنے حصے کے فنڈز کی منتقلی میں کمی کا یہ سلسلہ جاری رہا تو سندھ کا مالیاتی نظم ونسق بری طرح متاثرہوگا اور کراچی سمیت صوبے کے کئی شہروں میں میگا منصوبے روکنے پڑیں گے۔
Load Next Story