فلموں میں اپنی تہذیب و ثقافت کو نظر انداز نہیں کرنا چاہیےندیم

ان میں ایک نئی سوچ اور نیا ولولہ موجود ہے جو آنے والے دنوں میں ہماری فلم انڈسٹری کو ایک نیا انداز دے گا،ندیم


Cultural Reporter July 13, 2013
ان میں ایک نئی سوچ اور نیا ولولہ موجود ہے جو آنے والے دنوں میں ہماری فلم انڈسٹری کو ایک نیا انداز دے گا،ندیم فوٹو: فائل

فلم انڈسٹری کے سینئر ادکار ندیم نے کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ ہمارے نوجوانوں نے پاکستان کی فلم انڈسٹری کے بحالی کے لیے کام شروع کردیا ہے۔

ان میں ایک نئی سوچ اور نیا ولولہ موجود ہے جو آنے والے دنوں میں ہماری فلم انڈسٹری کو ایک نیا انداز دے گا،اچھی اور معیاری فلم ہی ہماری انڈسٹری کو نئی زندگی دے گی ہمارے پاس بے پناہ ٹیلنٹ موجود ہے ہمیں پڑوسی ملک کی طرف دیکھنے کے بجائے اپنی صلاحیتوں کی طرف توجہ دینی چاہیے ہمیں اپنے کلچر اور تہذیب کو ہر گز نظر انداز نہیں کرنا چاہیے دنیا کو ہمیں یہ بتانا ہے کہ ہماری تہذیب اور ثقافت کیا ہے ہماری شناخت ہی ہماری ثقافت ہے اپنی فلموں کے ذریعہ اسے ہم بہتر طور پر بتا سکتے ہیں۔

یہ بات انھوں نے گزشتہ دنوں کراچی میں ایک تقریب میں گفتگو کرتے ہوئے کہی انھوں نے کہا کہ ہماری فلم انڈسٹری کبھی ختم نہیں ہوگی جب تک کوئی ایک بھی اچھی فلم بنانے والا موجود ہے فلم انڈسٹری کا وجود برقرا رہے گا کیونکہ فلمیں ہی ہمارے عوام کو تفریح فراہم کرنے کا سب سے بہتر ذریعہ ہیں،انھوں نے کہا ہے میں بہت پر امید ہوں کہ جلد پاکستان میں اچھی اور معیاری فلمیں بنیں گی اور فلم انڈسٹری کا دور واپس آئے گا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں