صرف دو ماہ میں بالوں کے سب مسائل حل ہوسکتے ہیں
بالوں کی بڑھوتری کے لیے سلفر،زنک،آئیوڈین اور کلورین کا ہمارے خون میں ہونا لازم ہے
کچھ شک نہیں کہ فی زمانہ بالوں کے مسائل خواتین اور مرد حضرات میں شدت اختیار کر چکے ہیں۔ قبل از وقت بالوں کا سفید ہونا،بے رونقی،دو شاخہ اور جھڑنے کا عمل اس قدر شدید ہے کہ مرد حضرات وخواتین کوشش کے باوجود بھی ان مسائل سے پیچھا چھڑانے میں ناکام ہیں۔
ہمارے بال ہماری خوبصورت شخصیت کا ایک بنیادی اور لازمی حصہ ہیں۔یہ بھی دیگر جسمانی اعضا ء کی طر ح ہماری بھرپور توجہ،بہتر غذا اور سازگار ماحول کا تقاضا کرتے ہیں۔عام مشاہدے کی بات ہے کہ آج بھی ایسے افراد جو روزانہ دو بار نہاتے ہیں،بالوں میں تیل لگاتے اور انہیں گرد وغبار سے محفوظ رکھتے ہیں، ان کے بال دوسروں کی نسبت محفوظ ہیں۔ہمارے بالوں کی سادہ سی مثال پودے کی ہے۔ایک ہی طرح کی زمین میں لگے پودے نگہداشت،آب و ہوا اور خوراک کے فرق سے مختلف حالت میں دکھائی دیتے ہیں۔
جن پودوں کو بر وقت پانی،کھاد اور عمدہ نگہداشت میسر آتی ہے وہ دوسروں کی نسبت محفوظ،مضبوط ،شاداب اور توانا ہوتے ہیں۔اس کے بر عکس ویسی ہی زمین میں لگے پودے مناسب خوراک،ماحول اور بہتر نگہداشت نہ ہونے کی وجہ سے کمزور،مرجھائے ہوئے اوربے جان سے دکھائی دیتے ہیں۔یہی معاملہ ہمارے بالوں سے پیش آتا ہے۔بالوں کی سیاہ رنگت قائم رکھنے کے لیے فولاد کی مخصوص مقدار کا ہماری خوراک میں شامل ہونا لازمی ہے۔بالوں کی مضبوطی کے لیے کیراٹینین اور میلا نین جیسے عناصر کی مقدار کا جسم میں پورا ہونا بھی ضروری سمجھا جاتا ہے۔
بالوں کی بڑھوتری کے لیے سلفر،زنک،آئیوڈین اور کلورین وغیرہ کی مطلوبہ مقداروں کا ہمارے خون میں پایا جانا بھی لازمی ہے۔ان سب سے زیادہ اہم آکسیجن کی وافر مقدار کا خون میں ہونا اور سر کی طرف دوران خون کی روانی کا متناسب ہونا بھی بالوں کی حفاظت،نشو ونما اور مضبوطی کے لیے ضروری مانا جاتا ہے۔اب آپ خود غور فرما لیں کہ ہماری خوراک کس قدر متوازن ہے؟کیا کبھی ہم نے اپنی خوراک لیتے وقت اس پہلو کو بھی ذہن میں رکھا ہے؟ہماری کھانے پینے کی روٹین تو بس پیٹ بھرنا،لذت حاصل کرنا اور مزے کا حصول رہ گیا ہے۔بالوں کے ہر طرح کے مسائل سے بچنے کا واحد حل معیاری،عمدہ،متوازن اور غذائیت سے بھرپور غذا کھانے میں پوشیدہ ہے۔آج سے ہی اپنی غذا کو جانچئے،مفید اور مضر کے فرق کو سمجھئے اور بھلے تھوڑا کھائے لیکن عمدہ اور معیاری خوراک کا انتخاب کیجئے۔
کیلشیم،میگنیشم،کلورین،زنک،سلفر،کاپر اور فولادی غذائی اجزاء بکثرت استعمال کریں۔دودھ،مکھن، دہی، دیسی گھی،پالک، مچھلی، انڈہ، لہسن،بند گوبھی، کیلا، آلو، شکر قندی،ادرک، مرچ سیاہ، انگور، سیب، انار،لوبیہ، سیاہ و سفید چنے ،جو کا دلیہ، گاجر، مسمی،مربہ ہرڈ، مربہ آملہ،مربہ بہی ،مغز بادام،مغز اخروٹ،سونف اور اسی طرح کے دوسرے پھل اور سبزیاں وافر مقدار میں استعمال کریں۔ آپ دیکھیں گے کہ دو تین مہینوں میں ہی نہ صرف بالوں کے مسائل حل ہونا شروع ہو گئے ہیں بلکہ کئی ایک دیگر عوارض بھی آپ کا پیچھا چھوڑ جائیں گے۔
علاج کے سلسلے میں ایسے تمام افراد جن کے بال خشکی اور سکری کی وجہ سے دوشاخہ ہو کر بے رونق ہوئے جارہے ہوں تو وہ درج ذیل گھریلو ترکیب آزماکر خشکی اور سکری سے پیچھا چھڑا سکتے ہیں۔برگ حنا100 گرام،خشک آملے100 گرام،کلونجی 100 گرام اور دال ماش 300 گرام باریک پیس کر 2 سے 3 چمچ دہی میں ملا کر بالوں پر جڑوں تک لیپ کریں۔
2 گھنٹے لگے رہنے کے بعد بال دھو ڈالیں۔اسی طرح ایسے افراد جن کے بال قبل از وقت سفید ی کی طرف مائل اور جھڑرہے ہیں وہ درج ذیل تیلوں کے مرکب کا استعمال کریں۔ناریل کا تیل 250 ملی لیٹر،بادا م روغن250ملی لیٹر،روغن ارنڈ 250 ملی لیٹر اور روغن با بونہ 250 ملی لیٹر لے کر ان کے برابر وزن سرسوں کا تیل شامل کر لیں۔دس دن اس تیل مرکب کودھوپ میں رکھیں اور وقفے وقفے سے ہلاتے رہیں۔دس دن کے بعد بال دھو کر سر میں یہ تیل لگا کر انگلی کے پوروں سے مسلسل 15 منٹ مساج کریں۔دھیان رہے جب میٹا بولزم سست یا خراب ہو تو بھی استعمال کی جانے والی غذا ہضم ہو کر جزو بدن نہیں بن پاتی ،یوں غذائی قلت کے نتیجے میں بھی بالوں کے مسائل پریشان کرنے لگتے ہیں۔
میٹا بولزم کی درستگی اور نظام ہضم کی اصلاح کے لیے زیرہ سفید، سونف اور الائچی خرد کا قہوہ دن میں ایک بار ضرور استعمال کریں۔ صبح نہار منہ تقریباََ نصف گھنٹہ تیز قدموں کی سیر اور ورزش کو اپنے معمول کا حصہ بنا لیں۔ حسد، بغل، بخض،غصہ،نفرت ،مایوسی، منفی انداز فکراور تکبر جیسے قبیح جذبات بھی دماغی صلاحیتوں کو مانند کر کے بالوں کے مسائل کو بڑھاوا دینے کا سبب بن سکتے ہیں۔ مثبت سوچیں،امید، حوصلہ، رواداری، برداشت،محبت،عاجزی اور ایثار کے جذبات سے ذہنی و قلبی آسودگی حاصل ہوتی ہے ۔یقین مانیں ذہنی و قلبی آسودگی ہی تمام مسائل کا واحد اور بہترین حل ہے۔ ہماری معروضات پر عمل پیرا ہو کر دیکھیں بفضلِ خدا بہت جلد بالوں کے موروثی مسائل چھوڑ کر باقی سب سے نجات میسر آئے گی۔
ہمارے بال ہماری خوبصورت شخصیت کا ایک بنیادی اور لازمی حصہ ہیں۔یہ بھی دیگر جسمانی اعضا ء کی طر ح ہماری بھرپور توجہ،بہتر غذا اور سازگار ماحول کا تقاضا کرتے ہیں۔عام مشاہدے کی بات ہے کہ آج بھی ایسے افراد جو روزانہ دو بار نہاتے ہیں،بالوں میں تیل لگاتے اور انہیں گرد وغبار سے محفوظ رکھتے ہیں، ان کے بال دوسروں کی نسبت محفوظ ہیں۔ہمارے بالوں کی سادہ سی مثال پودے کی ہے۔ایک ہی طرح کی زمین میں لگے پودے نگہداشت،آب و ہوا اور خوراک کے فرق سے مختلف حالت میں دکھائی دیتے ہیں۔
جن پودوں کو بر وقت پانی،کھاد اور عمدہ نگہداشت میسر آتی ہے وہ دوسروں کی نسبت محفوظ،مضبوط ،شاداب اور توانا ہوتے ہیں۔اس کے بر عکس ویسی ہی زمین میں لگے پودے مناسب خوراک،ماحول اور بہتر نگہداشت نہ ہونے کی وجہ سے کمزور،مرجھائے ہوئے اوربے جان سے دکھائی دیتے ہیں۔یہی معاملہ ہمارے بالوں سے پیش آتا ہے۔بالوں کی سیاہ رنگت قائم رکھنے کے لیے فولاد کی مخصوص مقدار کا ہماری خوراک میں شامل ہونا لازمی ہے۔بالوں کی مضبوطی کے لیے کیراٹینین اور میلا نین جیسے عناصر کی مقدار کا جسم میں پورا ہونا بھی ضروری سمجھا جاتا ہے۔
بالوں کی بڑھوتری کے لیے سلفر،زنک،آئیوڈین اور کلورین وغیرہ کی مطلوبہ مقداروں کا ہمارے خون میں پایا جانا بھی لازمی ہے۔ان سب سے زیادہ اہم آکسیجن کی وافر مقدار کا خون میں ہونا اور سر کی طرف دوران خون کی روانی کا متناسب ہونا بھی بالوں کی حفاظت،نشو ونما اور مضبوطی کے لیے ضروری مانا جاتا ہے۔اب آپ خود غور فرما لیں کہ ہماری خوراک کس قدر متوازن ہے؟کیا کبھی ہم نے اپنی خوراک لیتے وقت اس پہلو کو بھی ذہن میں رکھا ہے؟ہماری کھانے پینے کی روٹین تو بس پیٹ بھرنا،لذت حاصل کرنا اور مزے کا حصول رہ گیا ہے۔بالوں کے ہر طرح کے مسائل سے بچنے کا واحد حل معیاری،عمدہ،متوازن اور غذائیت سے بھرپور غذا کھانے میں پوشیدہ ہے۔آج سے ہی اپنی غذا کو جانچئے،مفید اور مضر کے فرق کو سمجھئے اور بھلے تھوڑا کھائے لیکن عمدہ اور معیاری خوراک کا انتخاب کیجئے۔
کیلشیم،میگنیشم،کلورین،زنک،سلفر،کاپر اور فولادی غذائی اجزاء بکثرت استعمال کریں۔دودھ،مکھن، دہی، دیسی گھی،پالک، مچھلی، انڈہ، لہسن،بند گوبھی، کیلا، آلو، شکر قندی،ادرک، مرچ سیاہ، انگور، سیب، انار،لوبیہ، سیاہ و سفید چنے ،جو کا دلیہ، گاجر، مسمی،مربہ ہرڈ، مربہ آملہ،مربہ بہی ،مغز بادام،مغز اخروٹ،سونف اور اسی طرح کے دوسرے پھل اور سبزیاں وافر مقدار میں استعمال کریں۔ آپ دیکھیں گے کہ دو تین مہینوں میں ہی نہ صرف بالوں کے مسائل حل ہونا شروع ہو گئے ہیں بلکہ کئی ایک دیگر عوارض بھی آپ کا پیچھا چھوڑ جائیں گے۔
علاج کے سلسلے میں ایسے تمام افراد جن کے بال خشکی اور سکری کی وجہ سے دوشاخہ ہو کر بے رونق ہوئے جارہے ہوں تو وہ درج ذیل گھریلو ترکیب آزماکر خشکی اور سکری سے پیچھا چھڑا سکتے ہیں۔برگ حنا100 گرام،خشک آملے100 گرام،کلونجی 100 گرام اور دال ماش 300 گرام باریک پیس کر 2 سے 3 چمچ دہی میں ملا کر بالوں پر جڑوں تک لیپ کریں۔
2 گھنٹے لگے رہنے کے بعد بال دھو ڈالیں۔اسی طرح ایسے افراد جن کے بال قبل از وقت سفید ی کی طرف مائل اور جھڑرہے ہیں وہ درج ذیل تیلوں کے مرکب کا استعمال کریں۔ناریل کا تیل 250 ملی لیٹر،بادا م روغن250ملی لیٹر،روغن ارنڈ 250 ملی لیٹر اور روغن با بونہ 250 ملی لیٹر لے کر ان کے برابر وزن سرسوں کا تیل شامل کر لیں۔دس دن اس تیل مرکب کودھوپ میں رکھیں اور وقفے وقفے سے ہلاتے رہیں۔دس دن کے بعد بال دھو کر سر میں یہ تیل لگا کر انگلی کے پوروں سے مسلسل 15 منٹ مساج کریں۔دھیان رہے جب میٹا بولزم سست یا خراب ہو تو بھی استعمال کی جانے والی غذا ہضم ہو کر جزو بدن نہیں بن پاتی ،یوں غذائی قلت کے نتیجے میں بھی بالوں کے مسائل پریشان کرنے لگتے ہیں۔
میٹا بولزم کی درستگی اور نظام ہضم کی اصلاح کے لیے زیرہ سفید، سونف اور الائچی خرد کا قہوہ دن میں ایک بار ضرور استعمال کریں۔ صبح نہار منہ تقریباََ نصف گھنٹہ تیز قدموں کی سیر اور ورزش کو اپنے معمول کا حصہ بنا لیں۔ حسد، بغل، بخض،غصہ،نفرت ،مایوسی، منفی انداز فکراور تکبر جیسے قبیح جذبات بھی دماغی صلاحیتوں کو مانند کر کے بالوں کے مسائل کو بڑھاوا دینے کا سبب بن سکتے ہیں۔ مثبت سوچیں،امید، حوصلہ، رواداری، برداشت،محبت،عاجزی اور ایثار کے جذبات سے ذہنی و قلبی آسودگی حاصل ہوتی ہے ۔یقین مانیں ذہنی و قلبی آسودگی ہی تمام مسائل کا واحد اور بہترین حل ہے۔ ہماری معروضات پر عمل پیرا ہو کر دیکھیں بفضلِ خدا بہت جلد بالوں کے موروثی مسائل چھوڑ کر باقی سب سے نجات میسر آئے گی۔