ناٹنگھم ٹیسٹ انگلینڈ نے آسٹریلیا کو شکست دے کرایشز میں 01 کی برتری حاصل کرلی
311 رنز کے تعاقب میں آسٹریلوی ٹیم 296 رنز آؤٹ ہو گئی۔
پہلے ایشز ٹیسٹ میں میزبان انگلینڈ نے آسٹریلیا کو 14 رنز سے شکست دے کر سیریز میں 0-1 کی برتری حاصل کر لی۔
کھیل کے پانچویں روز آسٹریلیا نے 6 وکٹ پر174 رنز سے اپنی اننگز شروع تاہم اس کے تمام کھلاڑی ہدف سے 14 رنز کی دوری پر 296 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئے، آسٹریلیا کی آخری وکٹ نے کھیل کی دوسری اننگ میں بھی بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور 65 رنز کی شراکت قائم کی تاہم اپنی ٹیم کو شکست سے نہ بچا سکے۔ انگلینڈ کی جانب سے جیمز اینڈرس نے دوسری اننگ میں 73 رنز دے کر 5 کھلاڑیوں کا آؤٹ کیا جب کہ گریم سوان اور اسٹورٹ براڈ نے 2،2 وکٹیں حاصل کیں۔
ٹیم کی شکست پر آسٹریلوی کپتان کا کہنا تھا کہ تمام کھلاڑیوں سے بہتر کھیل کا مظاہرہ کیا تاہم انگلینڈ نے ان کی نسبت بہت اچھی کرکٹ کھیلی اور میچ کو اپنے نام کیا۔ ڈی آر ایس کے حوالے سے کلارک کا کہنا تھا انہوں نے ڈی آر ایس کا اچھا استعمال نہیں کیا اور کچھ غلط فیصلے کیے جب کہ اس کی نسبت انگلینڈ نے اس سہولت کافی بہتر استعمال کیا۔
قبل ازیں آسٹریلوی اوپنرز شین واٹسن اور کرس روجرز نے 311 رنز کا ہدف پُراعتماد انداز سے شروع کیا،84 رنز کی شراکت نے میزبان ٹیم کو تشویش کا شکار کر دیا، ایسے میں امپائر کمار دھرماسینا مدد کو سامنے آئے۔
انھوں نے شین واٹسن (46) کو اسٹورٹ براڈ کی گیند پر متنازع انداز میں ایل بی ڈبلیو قرار دیا،گیند بیٹ کو پہلے چھوتی دکھائی دے رہی تھی مگر ریویو کے باوجود فیلڈ امپائر کا فیصلہ برقرار رکھا گیا، جلد ہی 85 پر دوسری وکٹ بھی گر جاتی جب روجرز کوگریم سوان کی گیند پر کاٹ بی ہائنڈ قرار دے دیا گیا،اس وقت وہ 38 رنز پر کھیل رہے تھے مگر انھوں نے فیصلے کو چیلنج کرکے وکٹ بچائی، انھوں نے 35 برس کی عمر میں کیریئر کی پہلی ففٹی مکمل کی لیکن اس کے بعد 52 رنز پر جیمز اینڈرسن کی گیند پر بیل کے ہاتھوں کیچ ہوگئے، ان سے پہلے ایڈکوان کو 14 رنز پر پارٹ ٹائم اسپنر جوئے روٹ نے ٹروٹ کی مدد سے قابو کیا۔
مجموعی اسکور جب 161 تک پہنچا تو مڈل آرڈر بیٹنگ یکدم لڑکھڑا گئی،کپتان مائیکل کلارک (23) براڈ کی گیند پر کاٹ بی ہائنڈ ہوئے جبکہ اسٹیون اسمتھ (17) اور فل ہیوز (0) کو سوان نے ایل بی ڈبلیو کردیا، جب چوتھے دن کے کھیل کا اختتام ہوا تو آسٹریلیا نے 6 وکٹ پر 174 رنز بنالیے تھے، بریڈ ہیڈن 11 اور ایشٹون ایگر 1 رن پرناٹ آؤٹ رہے، یاد رہے کہ ٹرینٹ برج میں سب سے بڑا284رنز کا ہدف انگلینڈ نے نیوزی لینڈ کیخلاف حاصل کیا تھا۔
قبل ازیں میزبان نے دوسری نامکمل اننگز کا آغاز 326 رنز 6 وکٹ سے کیا، بیل نے اسٹارک کی گیند پر سنگل سے کر کیریئر کی 18 ویں سنچری مکمل کی، براڈ کے ساتھ 138 کی شراکت کا خاتمہ پیٹنسن کے ہاتھوں ہوا،براڈ نے وکٹ کیپر بریڈ ہیڈن کو کیچ دینے سے قبل 65 رنز بنائے، بیل کو اسٹارک نے ہیڈن کی مدد سے قابو کیا، انھوں نے 109 رنز اسکور کیے، سوان (9) اور جیمز اینڈرسن (0) سڈل کا شکار ثابت ہوئے، وہ اور اسٹارک3،3 جبکہ پیٹنسن اور ایشٹون ایگر2،2 وکٹیں لینے میں کامیاب رہے۔
کھیل کے پانچویں روز آسٹریلیا نے 6 وکٹ پر174 رنز سے اپنی اننگز شروع تاہم اس کے تمام کھلاڑی ہدف سے 14 رنز کی دوری پر 296 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئے، آسٹریلیا کی آخری وکٹ نے کھیل کی دوسری اننگ میں بھی بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور 65 رنز کی شراکت قائم کی تاہم اپنی ٹیم کو شکست سے نہ بچا سکے۔ انگلینڈ کی جانب سے جیمز اینڈرس نے دوسری اننگ میں 73 رنز دے کر 5 کھلاڑیوں کا آؤٹ کیا جب کہ گریم سوان اور اسٹورٹ براڈ نے 2،2 وکٹیں حاصل کیں۔
ٹیم کی شکست پر آسٹریلوی کپتان کا کہنا تھا کہ تمام کھلاڑیوں سے بہتر کھیل کا مظاہرہ کیا تاہم انگلینڈ نے ان کی نسبت بہت اچھی کرکٹ کھیلی اور میچ کو اپنے نام کیا۔ ڈی آر ایس کے حوالے سے کلارک کا کہنا تھا انہوں نے ڈی آر ایس کا اچھا استعمال نہیں کیا اور کچھ غلط فیصلے کیے جب کہ اس کی نسبت انگلینڈ نے اس سہولت کافی بہتر استعمال کیا۔
قبل ازیں آسٹریلوی اوپنرز شین واٹسن اور کرس روجرز نے 311 رنز کا ہدف پُراعتماد انداز سے شروع کیا،84 رنز کی شراکت نے میزبان ٹیم کو تشویش کا شکار کر دیا، ایسے میں امپائر کمار دھرماسینا مدد کو سامنے آئے۔
انھوں نے شین واٹسن (46) کو اسٹورٹ براڈ کی گیند پر متنازع انداز میں ایل بی ڈبلیو قرار دیا،گیند بیٹ کو پہلے چھوتی دکھائی دے رہی تھی مگر ریویو کے باوجود فیلڈ امپائر کا فیصلہ برقرار رکھا گیا، جلد ہی 85 پر دوسری وکٹ بھی گر جاتی جب روجرز کوگریم سوان کی گیند پر کاٹ بی ہائنڈ قرار دے دیا گیا،اس وقت وہ 38 رنز پر کھیل رہے تھے مگر انھوں نے فیصلے کو چیلنج کرکے وکٹ بچائی، انھوں نے 35 برس کی عمر میں کیریئر کی پہلی ففٹی مکمل کی لیکن اس کے بعد 52 رنز پر جیمز اینڈرسن کی گیند پر بیل کے ہاتھوں کیچ ہوگئے، ان سے پہلے ایڈکوان کو 14 رنز پر پارٹ ٹائم اسپنر جوئے روٹ نے ٹروٹ کی مدد سے قابو کیا۔
مجموعی اسکور جب 161 تک پہنچا تو مڈل آرڈر بیٹنگ یکدم لڑکھڑا گئی،کپتان مائیکل کلارک (23) براڈ کی گیند پر کاٹ بی ہائنڈ ہوئے جبکہ اسٹیون اسمتھ (17) اور فل ہیوز (0) کو سوان نے ایل بی ڈبلیو کردیا، جب چوتھے دن کے کھیل کا اختتام ہوا تو آسٹریلیا نے 6 وکٹ پر 174 رنز بنالیے تھے، بریڈ ہیڈن 11 اور ایشٹون ایگر 1 رن پرناٹ آؤٹ رہے، یاد رہے کہ ٹرینٹ برج میں سب سے بڑا284رنز کا ہدف انگلینڈ نے نیوزی لینڈ کیخلاف حاصل کیا تھا۔
قبل ازیں میزبان نے دوسری نامکمل اننگز کا آغاز 326 رنز 6 وکٹ سے کیا، بیل نے اسٹارک کی گیند پر سنگل سے کر کیریئر کی 18 ویں سنچری مکمل کی، براڈ کے ساتھ 138 کی شراکت کا خاتمہ پیٹنسن کے ہاتھوں ہوا،براڈ نے وکٹ کیپر بریڈ ہیڈن کو کیچ دینے سے قبل 65 رنز بنائے، بیل کو اسٹارک نے ہیڈن کی مدد سے قابو کیا، انھوں نے 109 رنز اسکور کیے، سوان (9) اور جیمز اینڈرسن (0) سڈل کا شکار ثابت ہوئے، وہ اور اسٹارک3،3 جبکہ پیٹنسن اور ایشٹون ایگر2،2 وکٹیں لینے میں کامیاب رہے۔