لیدر مصنوعات کی عالمی تجارت 140ارب ڈالرپاکستان کا حصہ 1 فیصد
بعض ممالک پاکستان سے چمڑا لیکر ویلیو ایڈیشن اورپھر مصنوعات ایکسپورٹ کررہے ہیں، ٹینریز
لاہور:
پاکستان کی لیدر مصنوعات کی کل برآمدات 1 ارب 2 کروڑ 28 لاکھ ڈالر ہیں جبکہ لیدر مصنوعات کی عالمی تجارت 140ارب ڈالر کے قریب ہے جس میں سے پاکستان کا حصہ ایک فیصد کے قریب ہے۔
پاکستان میں دنیا کا بہترین چمڑاپایا جاتا ہے لیکن اس کے باوجود لیدر مصنوعات کی ایکسپورٹ جمود کا شکارہے۔ پاکستان ٹینریز ایسوسی ایشن کے ذرائع کے مطابق گزشتہ سال پاکستان کی لیدر کی مصنوعات کی ایکسپورٹ 94کروڑ83 لاکھ 80 ہزار ڈالر تھیں جو اس سال جولائی تا مئی 2012-13ء کے دوران 8.58فیصد کے اضافے سے ایک ارب ڈالر سے تجاوز کر گئی ہیں، اس سال خام چمڑے کی ایکسپورٹ 447ملین ڈالر، لیدر گارمنٹس کی ایکسپورٹ 345ملین ڈالر،لیدر گلوز کی ایکسپورٹ 149ملین ڈالر ،لیدر فٹ ویئر کی ایکسپورٹ 78.38ملین ڈالر اور لیدر کی دیگر مدات میں ایکسپورٹ 11.51ملین ڈالر رہیں۔ ایسوسی ایشن کے ذرائع نے بتایا کہ بعض ممالک پاکستان سے خام چمڑا امپورٹ کر کے ویلیو ایڈیشن کے ذریعے ہم سے زیادہ چمڑے کی مصنوعات کی ایکسپورٹ کر رہے ہیں۔
پوری دنیا کی چمڑے کی تجارت 98 ارب ڈالر سے بڑھ کر 140 ارب ڈالر کے قریب پہنچ گئی ہے۔ جن میں سے چین کی چمڑے کی تجارت میں 109 فیصد، بھارت کی تجارت میں 47 فیصد اور بنگلہ دیش کی چمڑے کی تجارت میں 40 فیصد کا اضافہ ہوا جبکہ پاکستان کی چمڑے کی تجارت میں 39 فیصد کی کمی دیکھی گئی جس کی بنیادی وجہ حکومت کی جانب سے پاکستان کی چمڑے کی صنعت کو بھارت، چین اور بنگلہ دیش کے مقابلے میں سہولیات نہیں مل رہیں۔ بھارت کو چمڑے کی ایکسپورٹ پر6فیصد جبکہ پاکستان کو صرف 0.8 فیصد ری بیٹ دیا جا رہا ہے جس کی وجہ سے چمڑے کے برآمد کنندگان مالی مشکلات کا شکار ہیں اسی طرح سیلز ٹیکس ریفنڈز کی ادائیگی میں تاخیر کی وجہ سے بھی چمڑے کے تاجر پریشانی کا شکار ہیں اگر حکومت پاکستان ٹینریز ایسوسی ایشن کی 14نکات پر مشتمل سفارشات پر عمل درآمد کرلے تو چمڑے کی مصنوعات کی تجارت دگنی ہو سکتی ہے۔
پاکستان کی لیدر مصنوعات کی کل برآمدات 1 ارب 2 کروڑ 28 لاکھ ڈالر ہیں جبکہ لیدر مصنوعات کی عالمی تجارت 140ارب ڈالر کے قریب ہے جس میں سے پاکستان کا حصہ ایک فیصد کے قریب ہے۔
پاکستان میں دنیا کا بہترین چمڑاپایا جاتا ہے لیکن اس کے باوجود لیدر مصنوعات کی ایکسپورٹ جمود کا شکارہے۔ پاکستان ٹینریز ایسوسی ایشن کے ذرائع کے مطابق گزشتہ سال پاکستان کی لیدر کی مصنوعات کی ایکسپورٹ 94کروڑ83 لاکھ 80 ہزار ڈالر تھیں جو اس سال جولائی تا مئی 2012-13ء کے دوران 8.58فیصد کے اضافے سے ایک ارب ڈالر سے تجاوز کر گئی ہیں، اس سال خام چمڑے کی ایکسپورٹ 447ملین ڈالر، لیدر گارمنٹس کی ایکسپورٹ 345ملین ڈالر،لیدر گلوز کی ایکسپورٹ 149ملین ڈالر ،لیدر فٹ ویئر کی ایکسپورٹ 78.38ملین ڈالر اور لیدر کی دیگر مدات میں ایکسپورٹ 11.51ملین ڈالر رہیں۔ ایسوسی ایشن کے ذرائع نے بتایا کہ بعض ممالک پاکستان سے خام چمڑا امپورٹ کر کے ویلیو ایڈیشن کے ذریعے ہم سے زیادہ چمڑے کی مصنوعات کی ایکسپورٹ کر رہے ہیں۔
پوری دنیا کی چمڑے کی تجارت 98 ارب ڈالر سے بڑھ کر 140 ارب ڈالر کے قریب پہنچ گئی ہے۔ جن میں سے چین کی چمڑے کی تجارت میں 109 فیصد، بھارت کی تجارت میں 47 فیصد اور بنگلہ دیش کی چمڑے کی تجارت میں 40 فیصد کا اضافہ ہوا جبکہ پاکستان کی چمڑے کی تجارت میں 39 فیصد کی کمی دیکھی گئی جس کی بنیادی وجہ حکومت کی جانب سے پاکستان کی چمڑے کی صنعت کو بھارت، چین اور بنگلہ دیش کے مقابلے میں سہولیات نہیں مل رہیں۔ بھارت کو چمڑے کی ایکسپورٹ پر6فیصد جبکہ پاکستان کو صرف 0.8 فیصد ری بیٹ دیا جا رہا ہے جس کی وجہ سے چمڑے کے برآمد کنندگان مالی مشکلات کا شکار ہیں اسی طرح سیلز ٹیکس ریفنڈز کی ادائیگی میں تاخیر کی وجہ سے بھی چمڑے کے تاجر پریشانی کا شکار ہیں اگر حکومت پاکستان ٹینریز ایسوسی ایشن کی 14نکات پر مشتمل سفارشات پر عمل درآمد کرلے تو چمڑے کی مصنوعات کی تجارت دگنی ہو سکتی ہے۔