نیب کو کسی کی عزت مجروح کرنے کا اختیار نہیں سندھ ہائی کورٹ

آپ لوگ کئی کئی سال تفتیش کرتے ہیں یہ نہیں ہوسکتا کہ تین سال تک کسی کو رگڑتے رہیں، چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ


ویب ڈیسک January 11, 2019
آپ کو تین تین گھنٹے بٹھائیں تو چیخیں نکل جائیں گی، جسٹس احمد علی شیخ فوٹو: فائل

چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ جسٹس احمد علی شیخ نے ایک کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دیئے ہیں کہ نیب کو کسی کی عزت مجروح کرنے کا اختیار نہیں۔

چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ جسٹس احمد علی شیخ کی سربراہی میں عدالت عالیہ کے فاضل بینچ نے جام خان شورو کی نیب انکوائریزمیں ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست کی سماعت کی۔ جام خان شورو نے عدالت کو بتایا کہ مجھے نیب کا کال اپ نوٹس ملا ہے۔ میں نے نیب حکام کوتعاون کی یقین دہانی کرائی ہے۔

نیب تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ جام خان شورو سرکاری پلاٹوں کی غیرقانونی نیلامی میں ملوث ہیں، انکوائری مکمل ہو گئی ہے ، اب تحقیقات شروع کی جائے گی، انکوائری کو تفتیش میں تبدیل کرنے کیلئے معاملہ اسلام آباد بھیج دیا ہے، عدالت نے نیب پراسیکیوٹر سے استفسار کیا کہ آپ کے پاس کیس کی فائل ہے یا نہیں؟۔

نیب حکام نے بتایا کہ سابق وزیر بلدیات کے خلاف تین مختلف انکوائریاں چل رہی ہیں، تینوں انکوائریوں میں تفتیش کے لیے باقاعدہ نوٹس بھیج چکے، وہ گلستان جوہر میں 62 سرکاری پلاٹوں کی غیر قانونی نیلامی میں ملوث ہیں، انہوں نے 2017 میں سرکاری پلاٹس اپنے فرنٹ مین اوشک راہوجو کے نام منتقل کرائے، سرکاری پلاٹوں کی غیر قانونی نیلامی میں سابق ڈی جی کے ڈی اے ناصر عباس گرفتار ہیں، ڈی ایم سی ملیر کا سابق ایڈمنسٹریٹر عبدالرشید اور محمد انور جام خان شورو کے فرنٹ مین ہیں،سابق وزیر بلدیات پر ضلع ٹھٹھہ دیہہ کوہستان میں 262 زرعی اراضی ہتھیانے کا بھی الزام ہے۔

نیب افسران کی جانب سے تسلی بخش جواب نہ ملنے پر عدالت نے برہمی کا اظہار کیا۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ تحقیقات کب شروع ہوگی ہمیں وقت بتائیں،آپ لوگ کئی کئی سال تفتیش کرتے ہیں، یہ نہیں ہوسکتا کہ تین سال تک کسی کو رگڑتے رہیں، کیا آپ چاہتے ہیں کہ آپ کے ڈی جی کو یہاں بلا کر کھڑا کریں؟ ہائی کورٹ کے حکم پر نیلامی ہوئی تھی آپ نے ہائی کورٹ کا حکم کیوں چیلنج نہیں کیا ؟، آپ لوگ تین تین گھنٹے لوگوں کو بٹھاتے ہیں آپ کو بٹھائیں تو چیخیں نکل جائیں گی، آپ کو کسی کی عزت مجروح کرنے کا اختیار نہیں۔ عدالت نے جام خان شورو کو تفتیش میں تعاون کرنے کی ہدایت ان کی عبوری ضمانت میں 8 مارچ تک توسیع کردی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں