سانگلہ ہل کے نواحی گائوں میں مسیحی لڑكی سے اجتماعی زيادتی

ملزمان گن پوائنٹ پر قريبی قبرستان ميں لے گئے اور ذیادتی کا نشانہ بنایا، متاثرہ لڑکی

اقراء نے وزير اعلیٰ پنجاب مياں شہباز شريف سے اپيل کی ہے کہ اسے انصاف دلایا جائے۔. فوٹو: فائل

سانگلہ ہل کے نواحی گائوں لنگوال میں دس افراد نے ایک مسیحی لڑکی کو اغواء کر کے اسے ذیادتی کا نشانہ بنایا۔



ذیادتی کا نشانہ بنائی جانے والی اقراءبی بی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ دو روز قبل وہ اپنے مكان كی چھت پر سوئی ہوئی تھی كہ رات كی تاريكی ميں گاؤں كے درندہ صفت ملزمان آصف مسيح، محمد تنوير، عادل مسيح محمد، شفيق بلا اور شاكاءمسيح اپنے ساتھيوں كی مدد سے اس کے گھر میں داخل ہو ئے اور اسکے منہ پر كپڑا باندھ كر اسے اٹھا ليا ۔


اقراءبی بی نے بتایا ملزمان اسے گن پوائنٹ پر قريبی قبرستان ميں لے گئے اوراسے ذیادتی کا نشانہ بنایا۔ اقراءنے بتايا كہ اسکی حالت غير ہونے پر ملزمان اسے برہنہ حالت ميں چھوڑ كر فرار ہو گئے۔ متاثرہ لڑكی نے بتايا كہ تھانہ صدر سانگلہ ہل پوليس كو ملزمان كے خلاف ميڈيكل رپورٹ بمع تحريری درخواست جمع کروائی مگر ملزمان کے بااثر ہونے كے باعث پولیس نے ابھی تک مقدمہ درج نہیں کیا۔ اقراء نے وزير اعلیٰ پنجاب مياں شہباز شريف سے اپيل کی ہے کہ اسے انصاف دلایا جائے۔
Load Next Story