منی لانڈرنگ کےذریعے بیرون ملک بھیجی گئی دولت واپس لائیں گے چیئرمین نیب
نیب کا سیاست، کسی سیاست اور سیاسی گروہ کا تعلق نہیں، جسٹس (ر) جاوید اقبال
MULTAN:
چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کا کہنا ہے کہ منی لانڈرنگ کے ذریعے بیرون ملک بھیجی گئی دولت کو واپس لایا جائے گا۔
قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کا کہنا ہے کہ میگا کرپشن مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانا اولین ترجیح ہے، ملک میں بدعنوانی ناسور کی صورت اختیار کرچکی ہے جس کا جڑ سے اکھاڑ پھینکنا وقت کی اہم ضرورت ہے، منی لانڈرنگ کی روک تھام کے لیے اقدامات کررہے ہیں، بدعنوانی سے لوٹی گئی اور منی لانڈرنگ کے ذریعے بیرون ملک بھیجی گئی دولت کو واپس لایا جائے گا۔
جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ نیب کا سیاست یا کسی سیاسی گروہ سے تعلق نہیں، ہمارا تعلق صرف پاکستان سے ہے۔ نیب نے میگا کرپشن مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانے کے لیے جدید ترین فرانزک لیباریٹری قائم کی ہے، جس سے دستاویزات کی شناخت، موبائل ڈیٹا اور فنگر پرنٹ کی شناخت کی وجہ سے ٹھوس ثبوت حاصل کرنے میں مدد ملتی ہے۔
چیئرمین نیب نے کہا کہ نیب ملک سے بدعنوانی کے خاتمے کے لیے 'احتساب سب کے لیے' کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔ نیب بدعنوانی کے خاتمے کو ناصرف اپنی قومی ذمہ داری سمجھتا ہے بلکہ کرپشن فری پاکستان کے لیے کوششیں بھی کررہا ہے۔ ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل اور دیگر اداروں نے نیب کی کاوشوں کی بدولت پاکستان سے بدعنوانی کی شرح میں مسلسل کمی کو سراہا ہے۔
چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کا کہنا ہے کہ منی لانڈرنگ کے ذریعے بیرون ملک بھیجی گئی دولت کو واپس لایا جائے گا۔
قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کا کہنا ہے کہ میگا کرپشن مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانا اولین ترجیح ہے، ملک میں بدعنوانی ناسور کی صورت اختیار کرچکی ہے جس کا جڑ سے اکھاڑ پھینکنا وقت کی اہم ضرورت ہے، منی لانڈرنگ کی روک تھام کے لیے اقدامات کررہے ہیں، بدعنوانی سے لوٹی گئی اور منی لانڈرنگ کے ذریعے بیرون ملک بھیجی گئی دولت کو واپس لایا جائے گا۔
جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ نیب کا سیاست یا کسی سیاسی گروہ سے تعلق نہیں، ہمارا تعلق صرف پاکستان سے ہے۔ نیب نے میگا کرپشن مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانے کے لیے جدید ترین فرانزک لیباریٹری قائم کی ہے، جس سے دستاویزات کی شناخت، موبائل ڈیٹا اور فنگر پرنٹ کی شناخت کی وجہ سے ٹھوس ثبوت حاصل کرنے میں مدد ملتی ہے۔
چیئرمین نیب نے کہا کہ نیب ملک سے بدعنوانی کے خاتمے کے لیے 'احتساب سب کے لیے' کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔ نیب بدعنوانی کے خاتمے کو ناصرف اپنی قومی ذمہ داری سمجھتا ہے بلکہ کرپشن فری پاکستان کے لیے کوششیں بھی کررہا ہے۔ ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل اور دیگر اداروں نے نیب کی کاوشوں کی بدولت پاکستان سے بدعنوانی کی شرح میں مسلسل کمی کو سراہا ہے۔