مذمتی بیان ناکافی ہے حکومت ڈرون رکوانے کیلیے سخت اقدام کرے عمران خان
امریکی انتظامیہ پاکستان کے سیاسی اورسفارتی احتجاج کومسلسل نظراندازکرتے ہوئے ڈرون حملے روکنے میں سنجیدہ نظرنہیں آرہی
پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے شمالی وزیرستان میں ہونیوالے ڈرون حملے کوپاکستان کی خودمختاری اورسلامتی پر حملہ قرار دیتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیاہے کہ وہ ڈرون حملے رکوانے کیلیے سخت اقدامات کرے۔
امریکی انتظامیہ مسلسل پاکستان کے سیاسی اور سفارتی احتجاج کو نظر انداز کرتے ہوئے ڈرون حملے روکنے میںسنجیدہ نظرنہیںآرہی۔ اتوار کوسماجی رابطے کی ویب سائٹ پرشمالی وزیرستان میں ڈرون حملے پر ردعمل ظاہرکرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ مسلسل سیاسی وسفارتی احتجاج کے باوجودامریکی انتظامیہ نے پاکستان کے حوالے سے اپنی ڈرون پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں کی اورمسلسل غیرقانونی طریقہ کار سے ڈرون حملے جاری کیے ہوئے ہیں جو بنیادی انسانی حقوق اورعالمی قوانین کی خلاف ورزی ہیں۔
انھوں نے کہاکہ امریکی انتظامیہ کی ڈرون پالیسی اب ناقابل برداشت ہوچکی ہے کیونکہ پاکستانی اب مزیدمعصوم جانوں کا ضیاع نہیں سہہ سکتے،انھوں نے پاکستانی حکومت سے مطالبہ کیا اب مزیدمذمتی بیانات اور احتجاج کے بجائے ڈرون حملے رکوانے کیلیے عملی اقدامات ا ٹھانا اور دیگر آپشنز کو زیرغورلاناہوگا۔
امریکی انتظامیہ مسلسل پاکستان کے سیاسی اور سفارتی احتجاج کو نظر انداز کرتے ہوئے ڈرون حملے روکنے میںسنجیدہ نظرنہیںآرہی۔ اتوار کوسماجی رابطے کی ویب سائٹ پرشمالی وزیرستان میں ڈرون حملے پر ردعمل ظاہرکرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ مسلسل سیاسی وسفارتی احتجاج کے باوجودامریکی انتظامیہ نے پاکستان کے حوالے سے اپنی ڈرون پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں کی اورمسلسل غیرقانونی طریقہ کار سے ڈرون حملے جاری کیے ہوئے ہیں جو بنیادی انسانی حقوق اورعالمی قوانین کی خلاف ورزی ہیں۔
انھوں نے کہاکہ امریکی انتظامیہ کی ڈرون پالیسی اب ناقابل برداشت ہوچکی ہے کیونکہ پاکستانی اب مزیدمعصوم جانوں کا ضیاع نہیں سہہ سکتے،انھوں نے پاکستانی حکومت سے مطالبہ کیا اب مزیدمذمتی بیانات اور احتجاج کے بجائے ڈرون حملے رکوانے کیلیے عملی اقدامات ا ٹھانا اور دیگر آپشنز کو زیرغورلاناہوگا۔