کراچی میں پولیس موبائل میں آنے والے مدعی شخص کی فائرنگ سے نامزد ملزم ہلاک
غفلت برتنے پر پولیس افسر سمیت 4 اہلکاروں کو حراست میں لے لیا گیا ہے
کراچی کے علاقے نیوٹاؤن میں پولیس موبائل میں آنے والے مدعی نے سرِ عام گولیاں مار کر نامزد ملزم کو قتل کردیا جب کہ غفلت برتنے پر پولیس افسر سمیت 4 اہلکاروں کو حراست میں لے لیا گیا۔
مدعی شخص سہیل مغل درخشاں تھانے کی پولیس موبائل میں بیٹھ کر مقتول منور علی کی گرفتاری کا عدالتی حکم لے کرعلاقے میں پہنچا تو بات چیت کے بعد پولیس کی موجودگی میں منور علی کو گولیاں مار کر موت کے گھاٹ اتار دیا۔
ایس ایچ او نیوٹاؤن تھانہ کا کہنا ہے کہ عدالتی حکم کے بعد درخشاں پولیس کی تفتیشی ٹیم انسپکٹر راجا تنویر کے ہمراہ مقتول منور علی کو گرفتار کرنے پہنچی تھی، درخشاں پولیس نے نیوٹاؤن تھانے میں آمد کروائی تھی۔ ایس ایچ او کا کہنا ہے کہ پولیس پارٹی کے ساتھ آئے سہیل نے منور علی پر فائرنگ کردی جس سے وہ موقع پر دم توڑ گیا، مقتول کو 4 گولیاں ماری گئیں۔
مقتول کے بھائی منور علی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ وہ گھر میں موجود تھا کہ 4 سے 5 گولیاں چلنے کی آواز آئی جس پر وہ باہر آیا تو دیکھا چھوٹا بھائی زمین پر گرا ہوا تھا، پولیس والوں کوکہاکہ اس کواٹھا کراسپتال لے جائیں لیکن پولیس اہلکار اسپتال کے بجائے تھانے لے گئے، میں چیختارہاکہ اسپتال لے جایا جائے مگر پولیس والے اپنی دوستی نبھانے میں لگے رہے۔
میڈیا پر خبرنشر ہوئی تو پولیس میں کھلبلی مچ گئی، اعلیٰ حکام نے واقعے کا نوٹس لیا اور ایس پی گلشن طاہر نورانی جائے وقوعہ پر پہنچ گئے، ایس پی گلشن نے کہا کہ عدالتی حکم پر درخشاں پولیس سہیل کے بیوی اور بچوں کو تلاش کرتے ہوئے یہاں پہنچی تھی، پٹیشن میں مقتول منور علی کا نام تھا، کافی دفعہ یہ لوگ کورٹ میں آتے جاتے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملزم اپنا اسلحہ چھپا کر لایا تھا، اسلحے کو ضبط اور ملزم سہیل مغل کو گرفتار کرلیا گیا ہے،پولیس سے بہت بڑی غفلت ہوئی ہے جب کہ غفلت برتنے پر پولیس افسر سمیت 4 اہلکاروں کو حراست میں لیا گیا ہے، تحقیق اور تفتیش کے بعد صورتحال سامنے آئے گی کہ قصوروار کون ہے۔
مدعی شخص سہیل مغل درخشاں تھانے کی پولیس موبائل میں بیٹھ کر مقتول منور علی کی گرفتاری کا عدالتی حکم لے کرعلاقے میں پہنچا تو بات چیت کے بعد پولیس کی موجودگی میں منور علی کو گولیاں مار کر موت کے گھاٹ اتار دیا۔
ایس ایچ او نیوٹاؤن تھانہ کا کہنا ہے کہ عدالتی حکم کے بعد درخشاں پولیس کی تفتیشی ٹیم انسپکٹر راجا تنویر کے ہمراہ مقتول منور علی کو گرفتار کرنے پہنچی تھی، درخشاں پولیس نے نیوٹاؤن تھانے میں آمد کروائی تھی۔ ایس ایچ او کا کہنا ہے کہ پولیس پارٹی کے ساتھ آئے سہیل نے منور علی پر فائرنگ کردی جس سے وہ موقع پر دم توڑ گیا، مقتول کو 4 گولیاں ماری گئیں۔
مقتول کے بھائی منور علی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ وہ گھر میں موجود تھا کہ 4 سے 5 گولیاں چلنے کی آواز آئی جس پر وہ باہر آیا تو دیکھا چھوٹا بھائی زمین پر گرا ہوا تھا، پولیس والوں کوکہاکہ اس کواٹھا کراسپتال لے جائیں لیکن پولیس اہلکار اسپتال کے بجائے تھانے لے گئے، میں چیختارہاکہ اسپتال لے جایا جائے مگر پولیس والے اپنی دوستی نبھانے میں لگے رہے۔
میڈیا پر خبرنشر ہوئی تو پولیس میں کھلبلی مچ گئی، اعلیٰ حکام نے واقعے کا نوٹس لیا اور ایس پی گلشن طاہر نورانی جائے وقوعہ پر پہنچ گئے، ایس پی گلشن نے کہا کہ عدالتی حکم پر درخشاں پولیس سہیل کے بیوی اور بچوں کو تلاش کرتے ہوئے یہاں پہنچی تھی، پٹیشن میں مقتول منور علی کا نام تھا، کافی دفعہ یہ لوگ کورٹ میں آتے جاتے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملزم اپنا اسلحہ چھپا کر لایا تھا، اسلحے کو ضبط اور ملزم سہیل مغل کو گرفتار کرلیا گیا ہے،پولیس سے بہت بڑی غفلت ہوئی ہے جب کہ غفلت برتنے پر پولیس افسر سمیت 4 اہلکاروں کو حراست میں لیا گیا ہے، تحقیق اور تفتیش کے بعد صورتحال سامنے آئے گی کہ قصوروار کون ہے۔