شرح خواندگی 2 فیصد کم ہونے کا نوٹس تعلیمی ایمرجنسی کا فیصلہ

حالیہ مردم شماری کے مطابق شرح 60 سے کم ہو کر 58 فیصد پر آ گئی، متعلقہ اداروں کو ایمرجنسی پلان لانے کی ہدایت

طلبا کو تعلیم بالغاں کی ذمے داری سونپے جانے کا امکان،ملک گیر مہم بھی چلائی جائے گی، افتتاح وزیر اعظم کریں گے فوٹو : ایکسپریس ٹریبیون

ملک میں شرح خواندگی میں 2 فیصد کمی کاانکشاف ہوا ہے جس کا وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے نوٹس لیتے ہوئے شرح خواندگی میں اضافے کیلیے ملک گیر مہم شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔


اس ضمن میں اعلیٰ سطح کے 2 اجلاس ہو چکے ہیں جبکہ قومی نصاب کونسل کے اجلاس میں وفاقی وزارت تعلیم نے صوبوں کو آگاہ کردیاہے کہ خواندگی مہم وفاق سمیت چاروں صوبوں میں بیک وقت شروع کی جائے گی۔ ذرائع کے مطابق حالیہ مردم شماری میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ شرح خواندگی60 سے کم ہو کر 58 فیصد ہوگئی ہے، شرح خواندگی میں کمی آبادی میں اضافے کی ایک بڑی وجہ ہے، دوسری جانب تعلیم کابجٹ جی ڈی پی کے 2.2 فیصد سے نہیں بڑھایاجا رہا حالانکہ یونیسکو کی جانب سے یہ تجویز دی گئی کہ تعلیم پر جی ڈی پی کا کم ازکم 4 فیصد خرچ کیا جائے۔ ایپام کی رپورٹ کے مطابق18ویں ترمیم کے بعد چونکہ تعلیم صوبوں کی ذمے داری ہے تو وفاق بجٹ کا 2 فیصد تعلیم پر خرچ کررہاہے جس میں زیادہ حصہ ہائر ایجوکیشن کمیشن کا ہے۔

اسی طرح خیبرپختونخوا بجٹ کا 26 فیصد، پنجاب 20، سندھ 19 جبکہ بلوچستان17 فیصد تعلیم پر خرچ کررہا ہے، شرح خواندگی میں کمی پر وفاقی وزارت تعلیم نے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ اداروں کو ایمرجنسی پلان شروع کرنے کی ہدایت جاری کردی۔ ذرائع کا کہناہے کہ ملک میں خواندگی ایمرجنسی کے نفاذکا بھی فیصلہ کیا گیا ہے اورلٹریسی کیلیے شارٹ کورسز شروع کرائے جائیں گے، انٹرمیڈیٹ سطح کے طالبعلموںکو بھی اس لٹریسی مہم میں ذمے داری دی جائے گی جو بالغان کو تعلیم دیں گے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ادارہ شماریات نے تاحال ڈیٹا فراہم نہیں کیا تاہم اس بات کی تصدیق ہوچکی ہے کہ شرح خواندگی بڑھنے کے بجائے کم ہوئی ہے۔ وزارت تعلیم کے ایک افسر نے تصدیق کی ہے کہ شرح خواندگی مہم کیلیے روڈ میپ تیارکیا جارہاہے جس کا افتتاح وزیراعظم کریں گے۔
Load Next Story