بالائی علاقوں میں برفباری جاری راستے بند نظام زندگی منجمد
مری میں وقفے وقفے سے ہلکی اور تیز برف باری، سڑکیں بند ہونے پر شدید ٹریفک جام
ملک کے بالائی علاقوں میں بارش اور برف باری کا سلسلہ اتوار کوبھی وقفے وقفے سے جاری رہا، نظام زندگی درہم برہم سردی کی شدت میں اضافہ ہو گیا جبکہ پنجاب کے میدانی علاقوں میں دھند کا سلسلہ بھی جاری ہے، وادی کاغان میں برف باری کا15سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا، درجہ حرارت منفی7 ڈگری تک پہنچ گیا، شوگراں، بھونجہ اور ناران میں4 فٹ سے زائد برف باری ہوئی، کئی علاقوں میں بجلی بند ہوگئی۔
اسلام آباد میں 2 روز سے ہونے والی بارش سے موسم شدید سرد ہوگیا جبکہ اسلام آباد کے نواحی علاقے شاہ اللہ دتہ میں بھی برف باری ہوئی، مری میں رات بھر وقفے وقفے سے ہلکی اور تیز برف باری ہوتی رہی جس کے باعث اکثر سڑکیں بند ہوگئیں اور شدید ٹریفک جام رہا، گاڑیوں کی میلوں لمبی قطار لگ گئیں، سیکڑوں سیاح پھنس کر رہ گئے، 2 فٹ سے زائد برف پڑی، انتظامیہ نے سیاحوں کو ٹول پلازا، جھیکا گلی اور لوئرٹوپہ سے ہی واپس بھیجنے کا الرٹ جاری کردیا، ٹریفک پولیس نے شدید برف باری کے دوران6ہزار کے قریب سیاحوں کو ریسکیو کرتے ہوئے منزل تک پہنچایا، جمعہ سے اتوار تک ایک لاکھ سے زائد گاڑیاں مری میں داخل ہوئیں۔
گلگت بلتستان کے اکثر علاقوں میں برف باری کے بعد درجہ حرارت نقطہ انجماد سے نیچے گر گیا، خراب موسم کے باعث گلگت سے اسلام آباد کیلیے پی آئی اے کی پروازیں بھی 2دن سے معطل ہیں، اسکردوکادرجہ حرارت منفی8 ڈگری ریکارڈ کیا گیا، ایبٹ آباد، مانسہرہ اور ناران میں بھی برف باری سے کئی رابطہ سڑکیں بند ہوگئیں ، ایبٹ آباد ، مری روڈ ٹر یفک کیلیے کھول دی گئی، نتھیا گلی میں2، چھا نگلہ گلی میں3 اور ٹھنڈیانی میں 4 فٹ برف پڑی، برف باری دیکھنے کیلیے2دنوں کے دوران 40ہزار سے زائد سیاحوں نے گلیات کا رخ کیا، چترال میں سڑکوں اور راستوں پر کھڑا پانی جم گیا، پیدل چلنا بھی محال ہوگیا، لواری ٹنل کا راستہ بھی بند ہے، وادی کیلاش میں برفانی تودہ گرنے سے 12افراد دب گئے۔
مقامی لوگوں نے اپنی مدد آپ کے تحت تما م افرد کو زندہ نکال لیا، دیر میں بارش اور بالائی علاقوں میں برف باری کا سلسلہ تھم گیا، لواری ٹاپ میں 4 فٹ، لواری ٹنل کے قریب 3 فٹ اور کمراٹ میں2 فٹ برف پڑی، رابطہ سڑکیں بند ہوگئیں، لواری ٹنل کی سڑک برف کی صفائی ہونے پر ٹریفک کیلیے بحال کردی گئی۔ جہلم، ساہیوال، سیالکوٹ اور آزادکشمیر میں ابر رحمت نے سردی میں مزید اضافہ کردیا، دوسری جانب موٹروے اورقومی ہائی ویز کے مختلف حصوں کو اتوار کی صبح شدید دھند کے باعث ٹریفک کیلیے بند کردیا گیا۔
پشاورتا رشکئی، پنڈی بھٹیاں تا فیصل آباد، فیصل آباد تا گوجرہ اورخانیوال تا ملتان موٹروے بند رہی، ملتان، چیچہ وطنی ، میاں چنوں، بہاولپور، رحیم یارخان اورصادق آباد میں بھی شدید دھند کی وجہ سے ٹریفک کو رواں رکھنے میں شدید مشکلات کاسامنا رہا۔ محکمہ مو سمیات کے مطابق آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک کے بیشتر علاقوں میں موسم شدید سرد اور خشک رہے گا، لاہور، گوجرانوالہ، اسلام آباد، پشاور، مردان ، مالاکنڈ ڈویژن، گلگت بلتستان اور کشمیر میں چند مقامات پر بارش اور پہاڑوں پر برف باری جبکہ پنجاب اور بالائی سندھ کے بعض مقامات پر دھند پڑنے کا امکان ہے۔
اتوار کو کالام، قلات کا کم سے کم درجہ حرارت منفی 11 ڈگری، اسکردو، مالم جبہ،کوئٹہ منفی8، کاغان، بگروٹ،گوپس منفی 7، استور منفی6، چترال، ہنزہ منفی 5، دالبندین منفی 4 ، مری، دیر، پارا چنار، ایبٹ آبادمیں منفی 3جبکہ میر کھانی اورگلگت میں منفی2 سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔
اسلام آباد میں 2 روز سے ہونے والی بارش سے موسم شدید سرد ہوگیا جبکہ اسلام آباد کے نواحی علاقے شاہ اللہ دتہ میں بھی برف باری ہوئی، مری میں رات بھر وقفے وقفے سے ہلکی اور تیز برف باری ہوتی رہی جس کے باعث اکثر سڑکیں بند ہوگئیں اور شدید ٹریفک جام رہا، گاڑیوں کی میلوں لمبی قطار لگ گئیں، سیکڑوں سیاح پھنس کر رہ گئے، 2 فٹ سے زائد برف پڑی، انتظامیہ نے سیاحوں کو ٹول پلازا، جھیکا گلی اور لوئرٹوپہ سے ہی واپس بھیجنے کا الرٹ جاری کردیا، ٹریفک پولیس نے شدید برف باری کے دوران6ہزار کے قریب سیاحوں کو ریسکیو کرتے ہوئے منزل تک پہنچایا، جمعہ سے اتوار تک ایک لاکھ سے زائد گاڑیاں مری میں داخل ہوئیں۔
گلگت بلتستان کے اکثر علاقوں میں برف باری کے بعد درجہ حرارت نقطہ انجماد سے نیچے گر گیا، خراب موسم کے باعث گلگت سے اسلام آباد کیلیے پی آئی اے کی پروازیں بھی 2دن سے معطل ہیں، اسکردوکادرجہ حرارت منفی8 ڈگری ریکارڈ کیا گیا، ایبٹ آباد، مانسہرہ اور ناران میں بھی برف باری سے کئی رابطہ سڑکیں بند ہوگئیں ، ایبٹ آباد ، مری روڈ ٹر یفک کیلیے کھول دی گئی، نتھیا گلی میں2، چھا نگلہ گلی میں3 اور ٹھنڈیانی میں 4 فٹ برف پڑی، برف باری دیکھنے کیلیے2دنوں کے دوران 40ہزار سے زائد سیاحوں نے گلیات کا رخ کیا، چترال میں سڑکوں اور راستوں پر کھڑا پانی جم گیا، پیدل چلنا بھی محال ہوگیا، لواری ٹنل کا راستہ بھی بند ہے، وادی کیلاش میں برفانی تودہ گرنے سے 12افراد دب گئے۔
مقامی لوگوں نے اپنی مدد آپ کے تحت تما م افرد کو زندہ نکال لیا، دیر میں بارش اور بالائی علاقوں میں برف باری کا سلسلہ تھم گیا، لواری ٹاپ میں 4 فٹ، لواری ٹنل کے قریب 3 فٹ اور کمراٹ میں2 فٹ برف پڑی، رابطہ سڑکیں بند ہوگئیں، لواری ٹنل کی سڑک برف کی صفائی ہونے پر ٹریفک کیلیے بحال کردی گئی۔ جہلم، ساہیوال، سیالکوٹ اور آزادکشمیر میں ابر رحمت نے سردی میں مزید اضافہ کردیا، دوسری جانب موٹروے اورقومی ہائی ویز کے مختلف حصوں کو اتوار کی صبح شدید دھند کے باعث ٹریفک کیلیے بند کردیا گیا۔
پشاورتا رشکئی، پنڈی بھٹیاں تا فیصل آباد، فیصل آباد تا گوجرہ اورخانیوال تا ملتان موٹروے بند رہی، ملتان، چیچہ وطنی ، میاں چنوں، بہاولپور، رحیم یارخان اورصادق آباد میں بھی شدید دھند کی وجہ سے ٹریفک کو رواں رکھنے میں شدید مشکلات کاسامنا رہا۔ محکمہ مو سمیات کے مطابق آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک کے بیشتر علاقوں میں موسم شدید سرد اور خشک رہے گا، لاہور، گوجرانوالہ، اسلام آباد، پشاور، مردان ، مالاکنڈ ڈویژن، گلگت بلتستان اور کشمیر میں چند مقامات پر بارش اور پہاڑوں پر برف باری جبکہ پنجاب اور بالائی سندھ کے بعض مقامات پر دھند پڑنے کا امکان ہے۔
اتوار کو کالام، قلات کا کم سے کم درجہ حرارت منفی 11 ڈگری، اسکردو، مالم جبہ،کوئٹہ منفی8، کاغان، بگروٹ،گوپس منفی 7، استور منفی6، چترال، ہنزہ منفی 5، دالبندین منفی 4 ، مری، دیر، پارا چنار، ایبٹ آبادمیں منفی 3جبکہ میر کھانی اورگلگت میں منفی2 سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔