لوڈ شیڈنگ صرف ایک یا دو گھنٹے کی ہوتی ہےوفاقی وزیر پانی و بجلی خواجہ آصف

ملائیشیا اور آسٹریلیا سے کوئلہ ملک میں لانے میں اتنا خرچ نہیں ہوتا جتنا کراچی سے لاہور لانے میں ہوتا ہے،خواجہ آصف


ویب ڈیسک July 15, 2013
بجلی کے نرخوں میں اضافہ کیا جارہا ہے لیکن اس سے ایک عام شہری متاثر نہیں ہوگا، وفاقی وزیر پانی و بجلی فوٹو : ایکسپریس نیوز

وفاقی وزیر پانی وبجلی خواجہ آصف نے کہا ہے کہ ملک بھر میں لوڈ شیڈنگ ایک سے دو گھنٹے کی ہوتی ہے اس سے زائد دورانیے کی لوڈ شیڈنگ تکنیکی خرابی کی وجہ سے ہوتی ہے۔

ایکسپریس نیوز کے پروگرام ''ٹو دی پوائنٹ'' میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کی پہلی ترجیح بجلی بحران کا خاتمہ ہے اس کے لئے تمام قسم کے وسائل بروئے کار لائے جارہے ہیں، بجلی کا مسئلہ پندرہ سال پرانا ہے اور ہمیں حکومتی سنبھالنے چالیس پینتالیس دن ہوئے ہیں، جس دن ہم نے حکومت سنبھالی تب ہم ساڑھے گیارہ بارہ ہزار کے قریب بجلی پیدا کر رہے تھے لیکن گزشتہ روز افطار کے وقت ہم نے 15 ہزار 500 میگا واٹ بجلی پیدا کی۔ وہ یہ نہیں کہتے کہ لوڈ شیڈنگ سو فیصد ختم ہو گئی لیکن لوڈشیڈنگ میں واضح کمی ضرور ہوئی ہے،ملک بھر میں لوڈ شیڈنگ ایک سے دو گھنٹے کی ہوتی ہے اس سے زائد دورانئے کی لوڈ شیڈنگ تکنیکی خرابی کی وجہ سے ہوتی ہے۔ ہم درست سمت میں چل نکلے ہیں لیکن وہ عوام اور میڈیا سے اپیل کرتے ہیں کہ موجودہ حکومت کے بارے میں صرف 45 دن میں رائے قائم نہ کریں۔

وفاقی وزیر پانی و بجلی کا کہنا تھا کہ کسی کو بھی یہ احساس نہیں ہونا چاہئے کہ وفاق ان صوبوں کو ان کا حق نہیں دے رہا۔ 3 برس قبل خیبر پختونخوا میں آنے والے سیلاب اور اس کے بعد دہشتگردی کے واقعات نے بجلی کی کئی تنصیبات کو شدید نقصان پہنچایا جس کے باعث صوبے میں موجود نظام 1600 میگا واٹ سے زائد بجلی لے ہی نہیں پارہا۔ صوبے میں سسٹم کی بہتری کے لئے 11 ارب روپے کی ضرورت ہے جو جلد ہی فراہم کردیئے جائیں گے۔ صوبائی حکومت پر کسی پراجیکٹ کو شروع کرنے میں کوئی قدغن نہیں، خیبرپختونخوا حکومت بجلی کا کوئی بھی منصوبہ لے کر آئیں وفاق ان کے ساتھ مکمل تعاون کے لئے تیار ہے اور اس منصوبے میں بھی سرمایہ کاری کرسکتی ہے۔ ملک میں بجلی کی کل پیداوار کا 52 فیصد ذریعہ تیل ہے جو بہت مہنگا ہے اس کے لئے ہمیں انہیں کوئلے پر منتقل کرنا ہوگا جس سے بجلی کی پیداواری لاگت میں کمی آئے گی، انہوں نے کہا کہ ملائیشیا اور آسٹریلیا سے کوئلہ ملک میں لانے میں اتنا خرچ نہیں ہوتا جتنا کراچی سے لاہور لانے میں ہوتا ہے، اس سلسلے میں حکومت غور کررہی ہے کہ سمندر سے قریب ہی مختلف شہروں میں کوئلے کو گیس میں تبدیل کرنے کے لئے پلانٹس لگائے جائیں۔

خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ ملک اس وقت توانائی کے شدید بحران کا شکار ہے اس موقع پر وہ درخواست کرتے ہیں کہ قوم بھی حکومت کا ساتھ دے اور بجلی کی بچت کرے کیونکہ اگر صرف وقت پر ملک کی مارکیٹس بند کردی جائیں تو اس سے 1300 میگا واٹ کی بچت ہوگی اور عوام بھی بجلی کی سہولت سے مستفید ہوسکیں گے۔ انہوں نے کہا کہ بجلی کے نرخوں میں اضافہ کیا جارہا ہے لیکن اس سے ایک عام شہری متاثر نہیں ہوگا کیونکہ ایک خاص حد تک بجلی استعمال کرنے والوں کو سبسڈی دی جائے گی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔