ریل گاڑیوں کے انجن فیل ہونا معمول بن گیا ٹرینیں 12 گھنٹے تاخیر کا شکار

پیر کو کراچی آنے والی ٹرینیں 12 گھنٹے اور جانیوالی 6 گھنٹے تاخیر کا شکار ہوئیں

پیر کو کراچی آنے والی ٹرینیں 12 گھنٹے اور جانیوالی 6 گھنٹے تاخیر کا شکار ہوئیں۔ فوٹو: فائل

ریل گاڑیوں کے انجن کا فیل ہونا معمول بن گیا، پاور وین نہ ہونے کی وجہ سے ایئرکنڈیشنڈ بوگیاں ناکارہ ہوچکی ہیں۔

ٹرینوں کی آمدورفت میں 8 سے 12 گھنٹے کی تاخیرنے مسافروں کو بے حال کرکے رکھ دیا ہے ایکسپریس ٹرینوں کی آمدورفت میں غیرمعمولی تاخیر کا سلسلہ تاحال برقرار ہے جبکہ پاکستان ریلوے کے اعلیٰ حکام اس سلسلے میں عوام کو کسی قسم کا ریلیف فراہم کرنے میں ناکام ہیں، پیر کو ملک کے دیگر حصوں سے کراچی آنے والی تمام ٹرینیں 8 سے 12 گھنٹے کی تاخیر کا شکار تھیں جبکہ کراچی سے روانہ ہونے والے ٹرینیں بھی 4 سے 6 گھنٹے تاخیر کا شکار ہوئیں۔




ذرائع نے بتایا کہ ایکسپریس ٹرینوں کے انجن فیل ہوجانا ایک معمول بن چکا ہے اور روزانہ تین سے 4 ٹرینوں کے انجن فیل ہوجاتے ہیں ٹرینیں کئی کئی گھنٹے ایک مقام پر کھڑی رہتی ہیں جب تک نیا انجن نہیں آجاتا دوسرا بڑا مسئلہ پاور وینز کا ہے، ایئرکنڈیشنز بوگیوں والی ٹرینوں میں بکنگ تو کرلی جاتی ہے تاہم اکثر اوقات ریلوے کے پاس پاور وینز نہیں ہوتیں جس سے ٹرینوں کی روانگی میں تاخیر ہوتی ہے۔

پیر کو تاخیر کا شکار ہونے والی ٹرینوں میں تیزگام ، کراچی ایکسپریس، قراقرم ایکسپریس، عوام ایکسپریس، ملت ایکسپریس، بہاالدین ذکریا ایکسپریس، پاکستان ایکسپریس، خوشحال خان خٹک اور خیبر میل شامل ہیں۔
Load Next Story