این ای ڈی یونیورسٹی چار فیکلٹیز کو ڈینز کے بغیر ہی چلائے جانے کا انکشاف
ان فیکلٹیز کاچارج دیگرتین فیکلٹیزکے ڈینز جبکہ ایک فیکلٹی کا چارج یونیورسٹی کے ریٹائرپرووائس چانسلرکوسونپ دیاگیاہے.
این ای ڈی یونیورسٹی میں چارکوفیکلٹیز کے مستقل ڈینز کی تعیناتی کے بغیر ہی چلائے جانے کاانکشاف ہوا ہے اورایڈہاک بنیادوں پران فیکلٹیز کاچارج دیگرتین فیکلٹیزکے ڈین جبکہ حیرت انگیزطورپرایک فیکلٹی کاچارج یونیورسٹی کے ریٹائرپرووائس چانسلرکوسونپ دیاگیاہے۔
اس طرح یونیورسٹی کی مجموعی طور پر7فیکلٹیز میں سے4فیکلٹیز کامستقل انتظامی سربراہ نہیں اور یہ فیکلٹیز ایڈہاک ازم پرچلائی جارہی ہیں، ''ایکسپریس'' کومعلوم ہواہے کہ فیکلٹی آف انفارمیشن سائنس اینڈ ہیومینیٹیز، فیکلٹی آف مکینیکل اینڈ مینوفیکچرنگ انجینئرنگ،فیکلٹی آف بائیو میڈیکل انجینئرنگ اورفیکلٹی آف میری ٹائم انجینئرنگ کاکوئی مستقل انتظامی سربراہ''ڈین آف فیکلٹی''موجود ہی نہیں،فیکلٹی آف انفارمیشن سائنس اینڈ ہیومنیٹیزاورفیکلٹی آف مکینیکل اینڈ مینوفیکچرنگ انجینئرنگ کااضافی چارج فیکلٹی آف کیمیکل اینڈ پروسسنگ انجینئرنگ کے ڈین پروفیسرڈاکٹر محمد طفیل کے پاس ہے، اسی طرح فیکلٹی آف بائیومیڈیکل انجینئرنگ کااضافی چارج فیکلٹی آف سول انجینئرنگ اینڈ آرکیٹکچرکے ڈین پروفیسرڈاکٹرسروش حشمت لودھی کے پاس ہے۔
انتظامیہ نے فیکلٹی آف میری ٹائم انجینئرنگ کااضافی چارج یونیورسٹی کے ریٹائرپرووائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر مظفر محمود کودے رکھا ہے،پرووائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹرمظفرمحمود کی مدت ملازمت رواں سال دسمبرمیں پوری ہوجائے گی، واضح رہے کہ سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی میں تعلیمی بورڈ سے ریٹائر افسران کوہٹادیاگیا، این ای ڈی یونیورسٹی کے چانسلر اور گورنرسندھ نے سپریم کورٹ کے احکامات پرخود اپنے ماتحت چلنے والے ادارے چارٹر ایویلیوایشن کمیٹی کے سربراہ اوراپنے ایڈوائزر کو ریٹائر ہونے کے سبب فارغ کردیا تاہم این ای ڈی میں کام کرنیوالے دونوں پرووائس چانسلرریٹائرہیں۔
جنھیں فارغ نہیں کیاگیا، معلوم ہواہے کہ این ای ڈی یونیورسٹی کی متعلقہ فیکلٹیز میں ''فل پروفیسرز'' موجود ہیں تاہم گزشتہ دورہی سے یہاں مستقل ڈین کی تعیناتی نہیں کی گئی، اس سلسلے میں این ای ڈی یونیورسٹی کی انتظامیہ کا موقف ہے کہ ڈین آف فیکلٹی کے عہدے کیلیے صرف فل پروفیسر کا ہوناضروری نہیںبلکہ تجربہ کار پروفیسرکوہی یہ عہدہ سونپا جاسکتاہے،متعلقہ فیکلٹیز میں موجود پروفیسرز میں سے کوئی بھی اتناتجربہ کارنہیں جسے ڈین کے عہدے پر تعینات کیاجاسکے۔
اس طرح یونیورسٹی کی مجموعی طور پر7فیکلٹیز میں سے4فیکلٹیز کامستقل انتظامی سربراہ نہیں اور یہ فیکلٹیز ایڈہاک ازم پرچلائی جارہی ہیں، ''ایکسپریس'' کومعلوم ہواہے کہ فیکلٹی آف انفارمیشن سائنس اینڈ ہیومینیٹیز، فیکلٹی آف مکینیکل اینڈ مینوفیکچرنگ انجینئرنگ،فیکلٹی آف بائیو میڈیکل انجینئرنگ اورفیکلٹی آف میری ٹائم انجینئرنگ کاکوئی مستقل انتظامی سربراہ''ڈین آف فیکلٹی''موجود ہی نہیں،فیکلٹی آف انفارمیشن سائنس اینڈ ہیومنیٹیزاورفیکلٹی آف مکینیکل اینڈ مینوفیکچرنگ انجینئرنگ کااضافی چارج فیکلٹی آف کیمیکل اینڈ پروسسنگ انجینئرنگ کے ڈین پروفیسرڈاکٹر محمد طفیل کے پاس ہے، اسی طرح فیکلٹی آف بائیومیڈیکل انجینئرنگ کااضافی چارج فیکلٹی آف سول انجینئرنگ اینڈ آرکیٹکچرکے ڈین پروفیسرڈاکٹرسروش حشمت لودھی کے پاس ہے۔
انتظامیہ نے فیکلٹی آف میری ٹائم انجینئرنگ کااضافی چارج یونیورسٹی کے ریٹائرپرووائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر مظفر محمود کودے رکھا ہے،پرووائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹرمظفرمحمود کی مدت ملازمت رواں سال دسمبرمیں پوری ہوجائے گی، واضح رہے کہ سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی میں تعلیمی بورڈ سے ریٹائر افسران کوہٹادیاگیا، این ای ڈی یونیورسٹی کے چانسلر اور گورنرسندھ نے سپریم کورٹ کے احکامات پرخود اپنے ماتحت چلنے والے ادارے چارٹر ایویلیوایشن کمیٹی کے سربراہ اوراپنے ایڈوائزر کو ریٹائر ہونے کے سبب فارغ کردیا تاہم این ای ڈی میں کام کرنیوالے دونوں پرووائس چانسلرریٹائرہیں۔
جنھیں فارغ نہیں کیاگیا، معلوم ہواہے کہ این ای ڈی یونیورسٹی کی متعلقہ فیکلٹیز میں ''فل پروفیسرز'' موجود ہیں تاہم گزشتہ دورہی سے یہاں مستقل ڈین کی تعیناتی نہیں کی گئی، اس سلسلے میں این ای ڈی یونیورسٹی کی انتظامیہ کا موقف ہے کہ ڈین آف فیکلٹی کے عہدے کیلیے صرف فل پروفیسر کا ہوناضروری نہیںبلکہ تجربہ کار پروفیسرکوہی یہ عہدہ سونپا جاسکتاہے،متعلقہ فیکلٹیز میں موجود پروفیسرز میں سے کوئی بھی اتناتجربہ کارنہیں جسے ڈین کے عہدے پر تعینات کیاجاسکے۔