نہیں سمجھتا کہ حکومت ڈیم بنانے کے لیے سنجیدہ ہے چیف جسٹس
ہم حکومت کو ڈکٹیٹ نہیں کرنا چاہتے، چیف جسٹس ثاقب نثار
چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیے ہیں کہ وہ نہیں سمجھتے کہ حکومت ڈیم بنانے کے لیے سنجیدہ ہے۔
سپریم کورٹ میں نئی گنج ڈیم کی تعمیر سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی تو وزیر خزانہ اسد عمر عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔ اسد عمر نے کہا کہ قومی اقتصادی کونسل کی انتظامی کمیٹی (ایکنک) کے پاس ابھی نئی گنج ڈیم کا معاملہ نہیں آیا، کل ہی بتایا گیا ہے کہ 25 جنوری کو یہ معاملہ ایکنک میں رکھا جائے گا، تب جائزہ لیں گے۔
چیف جسٹس نے کہا میں نہیں سمجھتا کہ حکومت ڈیم بنانے کے لیے سنجیدہ ہے، لگتا ہے حکومتی اداروں کے مابین تعاون نہیں، جس تیزی سے پانی کا مسئلہ حل کرنا چاہتے ہیں اس تیزی سے نہیں ہورہا، اداروں کے درمیان باہمی روابط کا فقدان ہے۔
چیف جسٹس نے اسد عمر سے کہا کہ اس ملک کے لیے آپ کی محبت سکڑ گئی ہے، بیوروکریسی کا کام کرنے کا جذبہ اور نیت نہیں ہے، بار بار بات دہرانا اچھا نہیں لگتا، چاہتے ہیں سماجی مسئلہ کو حل کیا جائے، ہم حکومت کو ڈکٹیٹ نہیں کرنا چاہتے۔
عدالت نے نئی گنج ڈیم تعمیر کیس کی سماعت دو ہفتوں کے لیے ملتوی کردی۔
سپریم کورٹ میں نئی گنج ڈیم کی تعمیر سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی تو وزیر خزانہ اسد عمر عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔ اسد عمر نے کہا کہ قومی اقتصادی کونسل کی انتظامی کمیٹی (ایکنک) کے پاس ابھی نئی گنج ڈیم کا معاملہ نہیں آیا، کل ہی بتایا گیا ہے کہ 25 جنوری کو یہ معاملہ ایکنک میں رکھا جائے گا، تب جائزہ لیں گے۔
چیف جسٹس نے کہا میں نہیں سمجھتا کہ حکومت ڈیم بنانے کے لیے سنجیدہ ہے، لگتا ہے حکومتی اداروں کے مابین تعاون نہیں، جس تیزی سے پانی کا مسئلہ حل کرنا چاہتے ہیں اس تیزی سے نہیں ہورہا، اداروں کے درمیان باہمی روابط کا فقدان ہے۔
چیف جسٹس نے اسد عمر سے کہا کہ اس ملک کے لیے آپ کی محبت سکڑ گئی ہے، بیوروکریسی کا کام کرنے کا جذبہ اور نیت نہیں ہے، بار بار بات دہرانا اچھا نہیں لگتا، چاہتے ہیں سماجی مسئلہ کو حل کیا جائے، ہم حکومت کو ڈکٹیٹ نہیں کرنا چاہتے۔
عدالت نے نئی گنج ڈیم تعمیر کیس کی سماعت دو ہفتوں کے لیے ملتوی کردی۔