پی ایچ ایف نے پرو ہاکی لیگ کے لیے حکومت سے 12 کروڑ روپے مانگ لئے
پرو ہاکی لیگ میں شرکت نہ کی تو پاکستان پر جرمانے کے علاوہ دو سال کی معطلی کی سزا بھی ہوگی، سیکرٹری پی ایچ ایف
پاکستان ہاکی فیڈریشن نے پرو ہاکی لیگ کے لیے حکومت سے 12 کروڑ روپے مانگ لئے۔
نیشنل ہاکی اسٹیڈیم لاہور میں میڈیا کانفرنس کرتے ہوئے پی ایچ ایف کے ایسوسی ایٹس سیکریٹری ایاز محمود نے کہا کہ دو روز قبل فہمیدہ مرزا نے کہا کہ ہمیں 27 کروڑ دیے جب کہ اصل صورتحال یہ ہے کہ ساڑھے تین سال میں ہمیں 32 کروڑ کی گرانٹ ملی، وزیر اعلیٰ سندھ سے 22 کروڑ کی گرانٹ آئی جب کہ وزیر اعلیٰ پنجاب نے 20 لاکھ دیے۔
ایاز محمود کا کہنا تھا کہ پرو ہاکی لیگ کے لئے قومی ٹیم کو ارجنٹائن جانا ہے، جس کے لئے اڑھائی کروڑ درکار ہیں، اس کے بعد لیگ کے لئے ہمیں آسٹریلیا جانا ہے اور 18 میچ کھیلنے ہیں، حکومت سے درخواست ہے کہ فنڈز فراہم کریں۔ پروہاکی لیگ میں شرکت نہیں کرتے تو دو سال معطلی اور جرمانہ ہوگا، شرکت نہ کرنے سے ہمارے ملک کی بدنامی ہوگی۔ ہمارے پاس فنڈز نہ ہونے پر اسپورٹس بورڈ پنجاب سے کیمپ رہائش مانگی۔ حکومت کو چاہیئے کہ اپنے قومی کھیل کی مدد کریں۔
سیکرٹری پی ایچ ایف کا کہنا تھا کہ ہاکی فیڈریشن کے پاس ایک کروڑ 75 لاکھ روپے ہیں،2020 اولمپکس کیلئے پروہاکی لیگ کھیلنا ضروری ہے، ہاکی فیڈریشن کو 10 سے 12 کروڑ کی ضرورت ہے۔ سابق حکومتوں میں بھی سرکاری گرانٹ پر ٹیم جاتی تھی۔ پروہاکی کے لئے بھی وفاقی حکومت سے اپیل کررہے ہیں۔
اس موقع پر قومی کوچ دانش کلیم کا کہنا تھا کہ گرانٹ آجائے گی تو فیڈریشن کے حالات بہتر ہوجائیں گے، 2 سال کی پابندی لگنے کے بعد سیاست یہاں ہی رہ جانی ہے۔ پرو ہاکی لیگ میں شرکت سے قومی ٹیم ٹاپ 10 ٹیموں میں آسکتی ہے، ہماری موجودہ ٹیم میں نوجوان لڑکے شامل کیے گئے، بھارت اور بیلجیئم کی ٹیموں نے حکومتی گرانٹ سے بہتر پوزیشن حاصل کی حکومت پاکستان کو چاہیے کہ ہماری مدد کریں۔
نیشنل ہاکی اسٹیڈیم لاہور میں میڈیا کانفرنس کرتے ہوئے پی ایچ ایف کے ایسوسی ایٹس سیکریٹری ایاز محمود نے کہا کہ دو روز قبل فہمیدہ مرزا نے کہا کہ ہمیں 27 کروڑ دیے جب کہ اصل صورتحال یہ ہے کہ ساڑھے تین سال میں ہمیں 32 کروڑ کی گرانٹ ملی، وزیر اعلیٰ سندھ سے 22 کروڑ کی گرانٹ آئی جب کہ وزیر اعلیٰ پنجاب نے 20 لاکھ دیے۔
ایاز محمود کا کہنا تھا کہ پرو ہاکی لیگ کے لئے قومی ٹیم کو ارجنٹائن جانا ہے، جس کے لئے اڑھائی کروڑ درکار ہیں، اس کے بعد لیگ کے لئے ہمیں آسٹریلیا جانا ہے اور 18 میچ کھیلنے ہیں، حکومت سے درخواست ہے کہ فنڈز فراہم کریں۔ پروہاکی لیگ میں شرکت نہیں کرتے تو دو سال معطلی اور جرمانہ ہوگا، شرکت نہ کرنے سے ہمارے ملک کی بدنامی ہوگی۔ ہمارے پاس فنڈز نہ ہونے پر اسپورٹس بورڈ پنجاب سے کیمپ رہائش مانگی۔ حکومت کو چاہیئے کہ اپنے قومی کھیل کی مدد کریں۔
سیکرٹری پی ایچ ایف کا کہنا تھا کہ ہاکی فیڈریشن کے پاس ایک کروڑ 75 لاکھ روپے ہیں،2020 اولمپکس کیلئے پروہاکی لیگ کھیلنا ضروری ہے، ہاکی فیڈریشن کو 10 سے 12 کروڑ کی ضرورت ہے۔ سابق حکومتوں میں بھی سرکاری گرانٹ پر ٹیم جاتی تھی۔ پروہاکی کے لئے بھی وفاقی حکومت سے اپیل کررہے ہیں۔
اس موقع پر قومی کوچ دانش کلیم کا کہنا تھا کہ گرانٹ آجائے گی تو فیڈریشن کے حالات بہتر ہوجائیں گے، 2 سال کی پابندی لگنے کے بعد سیاست یہاں ہی رہ جانی ہے۔ پرو ہاکی لیگ میں شرکت سے قومی ٹیم ٹاپ 10 ٹیموں میں آسکتی ہے، ہماری موجودہ ٹیم میں نوجوان لڑکے شامل کیے گئے، بھارت اور بیلجیئم کی ٹیموں نے حکومتی گرانٹ سے بہتر پوزیشن حاصل کی حکومت پاکستان کو چاہیے کہ ہماری مدد کریں۔