جرمن فوج کا ملٹری ایڈوائزر ایران کے لیے مبینہ جاسوسی کے الزام میں گرفتار
ملزم نے دوران ملازمت ایران کی خفیہ ایجنسی کو حساس معلومات فراہم کی ہیں، استغاثہ
جرمن فوج کے ایک ملٹری ایڈوائزر کو ایران کے لیے مبینہ طور پر جاسوسی کے الزام میں گرفتار کرلیا گیا۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق گرفتار افسر کی شناخت 50 سالہ عبدالحامد کے نام سے ہوئی جو افغان نژاد جرمن ہے، جرمنی کے وفاقی استغاثہ نے ایک بیان میں مذکورہ فوجی افسر کی گرفتاری کی تصدیق کی ہے۔
استغاثہ کا کہنا ہے کہ عبدالحامد مسلح افواج میں زبان اور ثقافت کے معاملات میں بطور ایڈوائرز ذمہ داریاں نبھا رہا تھا اور اس امر کو یقینی طور پر کہا جاسکتا ہے کہ ملزم نے دوران ملازمت ایران کی خفیہ ایجنسی کو حساس معلومات فراہم کی ہیں۔
رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ مبینہ طور پر ملزم کئی برس سے جرمن فوج میں رہتے ہوئے ایران کی خفیہ ایجنسیوں کے لیے کام کر رہا تھا، ملازمت کے دوران مذکورہ افسر کو اہم ترین خفیہ معلومات بشمول افغانستان میں فوجیوں کی تعیناتی تک دسترس حاصل تھی۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق گرفتار افسر کی شناخت 50 سالہ عبدالحامد کے نام سے ہوئی جو افغان نژاد جرمن ہے، جرمنی کے وفاقی استغاثہ نے ایک بیان میں مذکورہ فوجی افسر کی گرفتاری کی تصدیق کی ہے۔
استغاثہ کا کہنا ہے کہ عبدالحامد مسلح افواج میں زبان اور ثقافت کے معاملات میں بطور ایڈوائرز ذمہ داریاں نبھا رہا تھا اور اس امر کو یقینی طور پر کہا جاسکتا ہے کہ ملزم نے دوران ملازمت ایران کی خفیہ ایجنسی کو حساس معلومات فراہم کی ہیں۔
رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ مبینہ طور پر ملزم کئی برس سے جرمن فوج میں رہتے ہوئے ایران کی خفیہ ایجنسیوں کے لیے کام کر رہا تھا، ملازمت کے دوران مذکورہ افسر کو اہم ترین خفیہ معلومات بشمول افغانستان میں فوجیوں کی تعیناتی تک دسترس حاصل تھی۔