نان رجسٹرڈ صارف پر ٹیکس لگانےکیخلاف آئل ملزکا کاٹن جنرزسےبنولہ نہ خریدنےکا فیصلہ
عیدتعطیلات کے بعدمارکیٹس کھلنے پرآئل ملزکی بنولے کی عدم خریداری سے روئی کی قیمتیںگرنے کاخدشہ
عیدالفطر کے بعد محکمہ موسمیات کی جانب سے پورے کاٹن بیلٹ میں شدید بارشوں کی پیش گوئی کے باعث گزشتہ ہفتے کے دوران ٹرانسپورٹ کی عدم دستیابی کے باوجود ٹیکسٹائل ملز مالکان کی جانب سے روئی کی خریداری میں اضافے کا رجحان دیکھا گیا جس کے باعث پاکستان بھر میں روئی کی قیمتیں مستحکم رہیں، گزشتہ ہفتے پاکستان میں نقد ادائیگی پر روئی کی قیمتیں 5900سے 6 ہزارروپے فی من رہیں جبکہ موخر ادائیگی پر روئی کے سودے 6150روپے فی من تک بھی ریکارڈ کیے گئے، کراچی کاٹن ایسوسی ایشن نے روئی کے اسپاٹ ریٹ 5800روپے فی من پر برقرار رکھے جبکہ ایف بی آر کی جانب سے یکم جولائی سے کاٹن سیڈ آئل کی سیلز ٹیکس نان رجسٹرڈ خریداروں کو فروخت پر 16 فیصد جنر ل سیلز ٹیکس عائد کرنے پر آئل ملز کی جانب سے کاٹن جنرز سے بنولہ نہ خریدنے کافیصلہ کیا ہے جس سے روئی کی قیمتوں میں بھی کمی ہوسکتی ہے۔
پاکستان کاٹن جنرز ایسوسی ایشن کے ایگزیکٹو ممبر احسان الحق نے ''ایکسپریس'' کو بتایا کہ تاریخ میں پہلی مرتبہ چین نے سرکاری طور پر 2012-13کیلیے کپاس کی مجموعی ملکی پیداوار، کھپت، برآمدات، درآمدات اور اینڈنگ اسٹاکس کے بارے میں ایک رپورٹ جاری کی ہے جس کے مطابق رواں مالی سال کے دوران چین میں روئی کی پیداوار 4کروڑ بیلز متوقع ہے جبکہ کھپت کا اندازہ 4 کروڑ 53لاکھ بیلز لگایا گیا ہے ۔ رپورٹ کے مطابق 2012-13 کے آغاز پر چین کے پاس اسٹریٹجک ذخائر میں 3کروڑ 87لاکھ بیلز موجود تھیں جبکہ 2012-13 کے دوران چین ایک کروڑ 41لاکھ بیلز مزید روئی بھی درآمد کرے گا۔
احسان الحق نے کہاکہ 2012-13کے دوران دنیا بھر میں روئی کی قیمتیں چین کی کاٹن پالیسیوں پر منحصر ہوں گی کیونکہ چین کی جانب سے اسٹریٹجک ریزرو سے روئی کی فروخت قیمتوں میں کمی جبکہ شیڈول کے مطابق روئی کی درآمد سے دنیا بھر میں روئی کی قیمتوں میں اضافے کا رجحان سامنے آئے گا۔ احسان الحق نے بتایاکہ گزشتہ ہفتے نیویارک کاٹن ایکسچینج میں حاضر ڈلیوری روئی کے سودے 3.05سینٹ فی پائونڈ کمی کے ساتھ 82.75سینٹ فی پائونڈ، اکتوبر کیلیے روئی کے سودے 0.24سینٹ فی پائونڈ کی معمولی کمی کے ساتھ 72.66سینٹ فی پائونڈ، چین میں ستمبر وعدہ روئی کے سودے15یوآن فی ٹن اضافے کے ساتھ 18ہزار 675 یوآن فی ٹن رہے۔
انہوں نے بتایا کہ گزشتہ ہفتے کے آخری تین روز کے دوران ملک بھر میں روئی کا کاروبار ٹرانسپورٹ کی عدم دستیابی کے باعث تقریباً معطل رہا اور توقع ظاہر کی جارہی ہے کہ روئی کی ٹریڈنگ کا دوبار ہ آغاز پیر 27اگست سے شروع ہوگا اور ٹیکسٹائل ملز مالکان کی جانب سے روئی کی خریدار ی میں غیر معمولی دلچسپی کے باعث عید الفطر کے بعد روئی کی قیمتوں میں تیزی کا رجحان سامنے آسکتاہے اور اگر محکمہ موسمیات کی پیش گوئی کے مطابق کاٹن بیلٹ میں دوبارہ بارشوں کا آغاز ہوگیا توروئی کی قیمتوں میں غیر معمولی اضافہ بھی ہوسکتا ہے۔
احسان الحق نے بتایا کہ ایف بی آر کی جانب سے یکم جولائی سے کاٹن سیڈ آئل کی سیلز ٹیکس نان رجسٹرڈ خریداروں کو فروخت پر 16 فیصد جنرل سیلز ٹیکس عائد ہونے اور رجسٹرڈ گھی یونٹس کی جانب سے آن ریکارڈ کاٹن سیڈ آئل نہ خریدنے کے فیصلے کے بعد پنجاب اور سندھ کی آئل ملز نے عید الفطر کے بعد احتجاجاً آئل ملز غیر معینہ مدت کیلیے بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس سے خدشہ ہے کہ آئل ملز کی جانب سے کاٹن جنرز سے کاٹن سیڈ ( بنولہ) نہ خریدنے سے روئی کی قیمتوں میں بھی کمی واقع ہوسکتی ہے۔
پاکستان کاٹن جنرز ایسوسی ایشن کے ایگزیکٹو ممبر احسان الحق نے ''ایکسپریس'' کو بتایا کہ تاریخ میں پہلی مرتبہ چین نے سرکاری طور پر 2012-13کیلیے کپاس کی مجموعی ملکی پیداوار، کھپت، برآمدات، درآمدات اور اینڈنگ اسٹاکس کے بارے میں ایک رپورٹ جاری کی ہے جس کے مطابق رواں مالی سال کے دوران چین میں روئی کی پیداوار 4کروڑ بیلز متوقع ہے جبکہ کھپت کا اندازہ 4 کروڑ 53لاکھ بیلز لگایا گیا ہے ۔ رپورٹ کے مطابق 2012-13 کے آغاز پر چین کے پاس اسٹریٹجک ذخائر میں 3کروڑ 87لاکھ بیلز موجود تھیں جبکہ 2012-13 کے دوران چین ایک کروڑ 41لاکھ بیلز مزید روئی بھی درآمد کرے گا۔
احسان الحق نے کہاکہ 2012-13کے دوران دنیا بھر میں روئی کی قیمتیں چین کی کاٹن پالیسیوں پر منحصر ہوں گی کیونکہ چین کی جانب سے اسٹریٹجک ریزرو سے روئی کی فروخت قیمتوں میں کمی جبکہ شیڈول کے مطابق روئی کی درآمد سے دنیا بھر میں روئی کی قیمتوں میں اضافے کا رجحان سامنے آئے گا۔ احسان الحق نے بتایاکہ گزشتہ ہفتے نیویارک کاٹن ایکسچینج میں حاضر ڈلیوری روئی کے سودے 3.05سینٹ فی پائونڈ کمی کے ساتھ 82.75سینٹ فی پائونڈ، اکتوبر کیلیے روئی کے سودے 0.24سینٹ فی پائونڈ کی معمولی کمی کے ساتھ 72.66سینٹ فی پائونڈ، چین میں ستمبر وعدہ روئی کے سودے15یوآن فی ٹن اضافے کے ساتھ 18ہزار 675 یوآن فی ٹن رہے۔
انہوں نے بتایا کہ گزشتہ ہفتے کے آخری تین روز کے دوران ملک بھر میں روئی کا کاروبار ٹرانسپورٹ کی عدم دستیابی کے باعث تقریباً معطل رہا اور توقع ظاہر کی جارہی ہے کہ روئی کی ٹریڈنگ کا دوبار ہ آغاز پیر 27اگست سے شروع ہوگا اور ٹیکسٹائل ملز مالکان کی جانب سے روئی کی خریدار ی میں غیر معمولی دلچسپی کے باعث عید الفطر کے بعد روئی کی قیمتوں میں تیزی کا رجحان سامنے آسکتاہے اور اگر محکمہ موسمیات کی پیش گوئی کے مطابق کاٹن بیلٹ میں دوبارہ بارشوں کا آغاز ہوگیا توروئی کی قیمتوں میں غیر معمولی اضافہ بھی ہوسکتا ہے۔
احسان الحق نے بتایا کہ ایف بی آر کی جانب سے یکم جولائی سے کاٹن سیڈ آئل کی سیلز ٹیکس نان رجسٹرڈ خریداروں کو فروخت پر 16 فیصد جنرل سیلز ٹیکس عائد ہونے اور رجسٹرڈ گھی یونٹس کی جانب سے آن ریکارڈ کاٹن سیڈ آئل نہ خریدنے کے فیصلے کے بعد پنجاب اور سندھ کی آئل ملز نے عید الفطر کے بعد احتجاجاً آئل ملز غیر معینہ مدت کیلیے بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس سے خدشہ ہے کہ آئل ملز کی جانب سے کاٹن جنرز سے کاٹن سیڈ ( بنولہ) نہ خریدنے سے روئی کی قیمتوں میں بھی کمی واقع ہوسکتی ہے۔