کراچی میں پولیس موبائل کی ٹکر سے موٹر سائیکل سوار نوجوان جاں بحق

جس نے موٹر سائیکل سواروں کو ٹکر ماری وہ پولیس موبائل سیکیورٹی پول کی ہے، ایس ایس پی پیر محمد شاہ


Staff Reporter January 16, 2019
جاں بحق اورزخمی ہونے والے افراد سی ویو پر واقع نجی ریسٹورینٹ پر کام کرتے تھے فوٹو: فائل

درخشاں میں تیزرفتار پولیس موبائل کی ٹکر سے موٹر سائیکل پرسوار ایک نوجوان جاں بحق جب کہ 2 افراد زخمی ہوگئے۔

کراچی کے علاقے خیابان شجاعت اورخیابان مجاہد کے ٹریفک سگنل پر تیز رفتار پولیس موبائل نمبر ایس پی ایم 777 نے موٹرسائیکل کو ٹکر مار کر فرار ہو گئی جس کے باعث موٹر سائیکل پر سوار ایک جوان موقع پر جاں بحق جب کہ 2 نوجوان زخمی ہو گئے جنہیں فوری طور پر جناح اسپتال منتقل کردیا گیا، جہاں جاں بحق ہونے والے 23 سالہ نوجوان کی شناخت محمد ابرار ولد محمد صدیقی جبکہ زخمیوں میں 18 سالہ محمد سعود ولد محمد طارق اور18 سالہ محمد کامران ولد امیر حمزہ کے نام سے کرلی گئی ہے۔

ٹریفک حادثے میں جاں بحق اور زخمی ہونے والے افراد فائن ہاؤس عمر کالونی بلوچ پل کے رہائشی تھے، ٹریفک حادثے میں جاں بحق اورزخمی ہونے والے افراد سی ویو پر واقع نجی ریسٹورینٹ پر کام کرتے تھے اور کام ختم کرنے کے بعد واپس گھر جا رہے تھے کہ تیز رفتار پولیس موبائل نے انہیں ٹکر مار دی۔

اس حوالے سے ایس ایس پی کراچی جنوبی پیر محمد شاہ کا کہنا ہے کہ جس پولیس موبائل نے موٹر سائیکل سواروں کو ٹکر ماری وہ پولیس موبائل سیکیورٹی پول کی ہے اور سیکیورٹی پول کی جانب سے ہر پولیس افسر کو اسکواڈ کے لیے پولیس موبائل فراہم کی جاتی ہے۔ اطلاعات ہیں کہ یہ موبائل سابق ایڈیشنل آئی جی کراچی مشتاق مہر کے اسکواڈ میں تھی لیکن ان کی اب تک اس حوالے سے سابق ایڈیشنل آئی جی کراچی سے بات نہیں ہوئی ہے۔ حادثے کا مقدمہ درخشاں تھانے میں پولیس موبائل میں سوار اہلکاروں کے خلاف درج کرلیا گیا ہےاورامید ہے کہ آج پولیس موبائل میں سوار پولیس اہلکاروں کو گرفتار بھی کر لیا جائے گا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں