کسی وزیر کی خواہش پر آصف زرداری کو گرفتار نہیں کرسکتے نیب
نیب آئین و قانون کے مطابق اپنا کام کرنے پر یقین رکھتا ہے، نیب ترجمان
نیب ترجمان کا کہنا ہے کہ کسی معزز وزیر کی خواہش پر آصف زرداری ،مراد علی شاہ یا فریال تالپور کو گرفتار نہیں کیا جاسکتا۔
نیب اسلام آباد کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ نیب آئین و قانون کے مطابق اپنا کام کرنے پر یقین رکھتا ہے، کسی وزیر با تدبیرکی خواہش پر آصف زرداری ، مراد علی شاہ یا فریال تالپور کو گرفتار نہیں کیا جاسکتا، نیب اس ضمن میں سست روی کے تاثر کو بھی یکسر مسترد کرتا ہے۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: حیران ہوں نیب نے آصف زرداری کو گرفتار کیوں نہیں کیا
ترجمان نیب نے کہا کہ نیب کو سپریم کورٹ کے فیصلے کی مصدقہ نقول تاحال موصول نہیں ہوئیں، سپریم کورٹ کے مصدقہ فیصلے کی روشنی میں قانون اپنا راستہ بنائے گا، قانونی موشگافیوں کوحل کرنے میں وقت اور احتیاط کی ضرورت ہوتی ہے۔
نیب کے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ نیب نے ایک معزز وفاقی وزیر کے نیب میں جاری ایک کیس سے متعلق میڈیا کو دئیے گئے مختلف بیانات اورانٹرویوز کے متن پیمرا سے طلب کرنے کافیصلہ کیا ہے، جس کا مقصد وفاقی وزیر کے متعلقہ کیس کے سلسلے میں نیب کو معافی مانگنے اور کیس بند کرنے سمیت دیگر بیانات کا گہرائی سے جائزہ لینا ہے۔ قانون کے مطابق کارروائی کرنے سے پہلے اس بات کو دیکھا جائے کہ نیب کو معافی مانگنے اورکیس واپس لینے کا کیوں کہا جارہا ہے، قانون کے مطابق یہ دیکھنا بھی مقصود ہے کہ کہیں یہ بیانات اورانٹرویو بلاواسطہ یا بلواسطہ اثر انداز ہونے کی کوشش تونہیں، کہیں یہ بیانات قانون کے مطابق نیب کی شفاف تفتیش کی راہ میں حائل تو نہیں ہورہے۔
نیب اسلام آباد کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ نیب آئین و قانون کے مطابق اپنا کام کرنے پر یقین رکھتا ہے، کسی وزیر با تدبیرکی خواہش پر آصف زرداری ، مراد علی شاہ یا فریال تالپور کو گرفتار نہیں کیا جاسکتا، نیب اس ضمن میں سست روی کے تاثر کو بھی یکسر مسترد کرتا ہے۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: حیران ہوں نیب نے آصف زرداری کو گرفتار کیوں نہیں کیا
ترجمان نیب نے کہا کہ نیب کو سپریم کورٹ کے فیصلے کی مصدقہ نقول تاحال موصول نہیں ہوئیں، سپریم کورٹ کے مصدقہ فیصلے کی روشنی میں قانون اپنا راستہ بنائے گا، قانونی موشگافیوں کوحل کرنے میں وقت اور احتیاط کی ضرورت ہوتی ہے۔
نیب کے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ نیب نے ایک معزز وفاقی وزیر کے نیب میں جاری ایک کیس سے متعلق میڈیا کو دئیے گئے مختلف بیانات اورانٹرویوز کے متن پیمرا سے طلب کرنے کافیصلہ کیا ہے، جس کا مقصد وفاقی وزیر کے متعلقہ کیس کے سلسلے میں نیب کو معافی مانگنے اور کیس بند کرنے سمیت دیگر بیانات کا گہرائی سے جائزہ لینا ہے۔ قانون کے مطابق کارروائی کرنے سے پہلے اس بات کو دیکھا جائے کہ نیب کو معافی مانگنے اورکیس واپس لینے کا کیوں کہا جارہا ہے، قانون کے مطابق یہ دیکھنا بھی مقصود ہے کہ کہیں یہ بیانات اورانٹرویو بلاواسطہ یا بلواسطہ اثر انداز ہونے کی کوشش تونہیں، کہیں یہ بیانات قانون کے مطابق نیب کی شفاف تفتیش کی راہ میں حائل تو نہیں ہورہے۔