روسی فرم توانائی سیکٹرمیں 2 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرنے کو تیار
انٹر راؤ انجینئرنگ بوجی ،نوسیری مہمند ڈیم سمیت کئی آبی منصوبوں میں تعاون کی خواہاں
روسی فرم نے پاکستان میں پانی و بجلی کے شعبہ میں 2ارب ڈالرز کی سرمایہ کاری کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔
پانی وبجلی کی وزارت کے ذرائع نے ایکسپریس ٹریبیون کو بتایا ہے کہ روس کی سرکاری فرم انٹر راؤ انجینئرنگ پاکستان میں مہمند ڈیم سمیت کئی آبی منصوبوں میں سرمایہ کا ری کر نا چاہتی ہے۔ راؤ انجینئرنگ روس کی بڑی انرجی کمپنیوں میں سے ایک ہے۔
اس کمپنی کا یورپ کی سیمنز جیسی کمپنیوں کے ساتھ روس میں جوائنٹ ونچر ہے۔ انٹر راؤ پاکستان اور روس کی حکومتوں کے درمیان ڈیل کی خواہش مند ہے۔ جبکہ راؤ افغانستان میں بھی دریائے کابل پر ڈیم تعمیر کر رہی ہے۔ ذرائع کے مطابق گزشتہ نومبر میں کمپنی اور واپڈا کے درمیا ن مذاکرات ہو چکے ہیں۔ جبکہ کمپنی کے حکام وزیر توانائی سے ملاقات کے خواہاں تھے لیکن اب تک ملاقات نہیں ہوسکی۔
وزارت توانائی کے اہلکاروں کے مطابق کمپنی کے حکام سرمایہ کاری کیلیے گہری دلچسپی کا مظاہر ہ کیا لیکن ان کو ابھی تک کسی ردعمل نہیں دیاگیا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ کمپنی حکام کی وفاقی وزیر عمر ایوب سے بھی ملاقات ہو چکی ہے،جس میں انھوں کے جامشورو پاور پلانٹ میںانوسٹ کرنے کی دلچسپی کا اظہار کیا۔وزارت کے حکام کے مطابق روسی کمپنی نے پاکستانی حکام کو تجویز دی ہے کہ اگر پاکستانی اتھارٹیز کسی بڑے پراجیکٹ کیلئے تیار نہیں تو کمپنی فی الحال ابتدائی طور پر پانچ چھوٹے منصوبوںمیں سرمایہ کاری کیلیے بھی تیار ہے۔جن میں بوجی ،نوسیری ،یلبو،تنگس اور مہمند ڈیم شامل ہیں ۔ان منصوبوں کا کل تخمینہ 318بلین روپے ہے۔
پانی وبجلی کی وزارت کے ذرائع نے ایکسپریس ٹریبیون کو بتایا ہے کہ روس کی سرکاری فرم انٹر راؤ انجینئرنگ پاکستان میں مہمند ڈیم سمیت کئی آبی منصوبوں میں سرمایہ کا ری کر نا چاہتی ہے۔ راؤ انجینئرنگ روس کی بڑی انرجی کمپنیوں میں سے ایک ہے۔
اس کمپنی کا یورپ کی سیمنز جیسی کمپنیوں کے ساتھ روس میں جوائنٹ ونچر ہے۔ انٹر راؤ پاکستان اور روس کی حکومتوں کے درمیان ڈیل کی خواہش مند ہے۔ جبکہ راؤ افغانستان میں بھی دریائے کابل پر ڈیم تعمیر کر رہی ہے۔ ذرائع کے مطابق گزشتہ نومبر میں کمپنی اور واپڈا کے درمیا ن مذاکرات ہو چکے ہیں۔ جبکہ کمپنی کے حکام وزیر توانائی سے ملاقات کے خواہاں تھے لیکن اب تک ملاقات نہیں ہوسکی۔
وزارت توانائی کے اہلکاروں کے مطابق کمپنی کے حکام سرمایہ کاری کیلیے گہری دلچسپی کا مظاہر ہ کیا لیکن ان کو ابھی تک کسی ردعمل نہیں دیاگیا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ کمپنی حکام کی وفاقی وزیر عمر ایوب سے بھی ملاقات ہو چکی ہے،جس میں انھوں کے جامشورو پاور پلانٹ میںانوسٹ کرنے کی دلچسپی کا اظہار کیا۔وزارت کے حکام کے مطابق روسی کمپنی نے پاکستانی حکام کو تجویز دی ہے کہ اگر پاکستانی اتھارٹیز کسی بڑے پراجیکٹ کیلئے تیار نہیں تو کمپنی فی الحال ابتدائی طور پر پانچ چھوٹے منصوبوںمیں سرمایہ کاری کیلیے بھی تیار ہے۔جن میں بوجی ،نوسیری ،یلبو،تنگس اور مہمند ڈیم شامل ہیں ۔ان منصوبوں کا کل تخمینہ 318بلین روپے ہے۔