حکومت کاغیر قانونی موبائل فونزضبط کرنے کافیصلہ
ڈیوٹی وٹیکسزکے ساتھ10فیصدجرمانہ بھی اداکرناہوگا
وفاقی حکومت نے ملک بھر سے غیر قانونی موبائل فونزضبط کرنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ پکڑے اور ضبط کیے جانے والے موبائل فون چھڑانے کیلیے صارفین، تاجروں، دکانداروں و درآمد کنندگان کو ڈیوٹی و ٹیکسوں کے ساتھ 10 فیصد جرمانہ بھی ادا کرنا ہوگا۔
درآمد کنندگان و صارفین سے غیر قانونی موبائل فون پر 250 سے 1500 روپے تک فکس سیلز ٹیکس کے علاوہ ایڈوانس سیلز ٹیکس، ایڈوانس انکم ٹیکس و دیگر ٹیکسوں کی مد میں اوسطاً 15 سے 20 فیصد ڈیوٹی و ٹیکس اورٹیکسوں کی مجموعی رقم کے 15 فیصد کے برابر جرمانہ عائد کیاجائیگا۔ اس ضمن میں ایف بی آر کی جانب سے باضابطہ طور پر 2 نوٹیفکیشن جاری کیے گئے۔
جن میں بتایا گیاکہ 15 جنوری 2019 کے بعد صرف پی ٹی اے کی منظور کردہ اقسام کے موبائل فون سیٹ استعمال اور درآمد کیے جاسکیں گے اور 15 جنوری کے بعد صارفین و درآمد کنندگان سے جو غیر قانونی موبائل فون پکڑے جائیں گے وہ بحق سرکار ضبط کرلیے جائیں گے۔
درآمد کنندگان و صارفین سے غیر قانونی موبائل فون پر 250 سے 1500 روپے تک فکس سیلز ٹیکس کے علاوہ ایڈوانس سیلز ٹیکس، ایڈوانس انکم ٹیکس و دیگر ٹیکسوں کی مد میں اوسطاً 15 سے 20 فیصد ڈیوٹی و ٹیکس اورٹیکسوں کی مجموعی رقم کے 15 فیصد کے برابر جرمانہ عائد کیاجائیگا۔ اس ضمن میں ایف بی آر کی جانب سے باضابطہ طور پر 2 نوٹیفکیشن جاری کیے گئے۔
جن میں بتایا گیاکہ 15 جنوری 2019 کے بعد صرف پی ٹی اے کی منظور کردہ اقسام کے موبائل فون سیٹ استعمال اور درآمد کیے جاسکیں گے اور 15 جنوری کے بعد صارفین و درآمد کنندگان سے جو غیر قانونی موبائل فون پکڑے جائیں گے وہ بحق سرکار ضبط کرلیے جائیں گے۔