آئی سی سی کا درست فیصلوں کے تناسب پر اعتماد
ٹرینٹ برج میں صرف7 فیصلے غلط تھے،4 کی ڈی آر ایس پر تصحیح ہوگئی، کونسل
آئی سی سی نے ٹرینٹ برج ٹیسٹ میں غلطیوں کے باوجود درست فیصلوں کے تناسب اور ٹیکنالوجی دونوں پر اعتماد ظاہر کردیا۔
کونسل کا کہنا ہے کہ 5 دن میں کیے گئے 72 امپائرنگ فیصلوں میں صرف 7 غلط تھے، 4 کی ڈی آر ایس پر تصحیح بھی ہوگئی۔ تفصیلات کے مطابق انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے انگلینڈ اور آسٹریلیا کے درمیان پہلے ایشز ٹیسٹ میں امپائرنگ اور ٹیکنالوجی پر ہونے والے اعتراضات کے جواب میں امپائرز پرفارمنس اور ڈی آر ایس کے بارے میں تجزیاتی رپورٹ پیش کردی، آئی سی سی کا کہنا ہے کہ اس میچ میں مجموعی طور پر امپائرز نے 72 فیصلے کیے، ان کے تجزیے سے معلوم ہوا کہ 7غلط تھے، ڈی آر ایس کی وجہ سے 4 کی تصحیح ہوگئی صرف تین غلط فیصلے برقرار رہے۔
ریویو سے پہلے درست فیصلوں کا تناسب 90.3 تھا جو استعمال کے بعد 95.8 ہوگیا، تین غلط فیصلوں میں سے ایک جوناتھن ٹروٹ سے متعلق تھا جنھیں فیلڈ امپائر نے درست طور پر ایل بی ڈبلیو قرار دیا مگر ٹی وی امپائر نے صحیح فیصلے کو غلط کردیا، دو فیصلے اسٹورٹ براڈ کے بارے میں تھے جس میں ایک سلپ میں کیچ اور دوسرا ایل بی ڈبلیو تھا، دونوں بار انھیں فیلڈ امپائرز نے ناٹ آؤٹ قرار دیا مگر ان فیصلوں کو چیلنج کرنے کیلیے آسٹریلیا کے پاس کوئی ریویو باقی نہیں تھا۔
اس مقابلے میں انگلینڈ نے 4 فیصلے چیلنج کیے اور تین میں وہ کامیاب رہا، آسٹریلیا نے9 فیصلے چیلنج کیے جن میں سے دو درست قرار پائے، ان میں سے بھی ایک جوناتھن سے متعلق ریفرل پر درست فیصلہ غلط ہوگیا تھا۔ آئی سی سی کے چیف ایگزیکٹیو ڈیوڈ رچرڈسن کا کہنا ہے کہ مشکل ترین کنڈیشنز میں امپائرز نے اپنی ذمہ داری احسن طریقے سے انجام دی، پلیئرز کی طرح امپائرز کا بھی اچھا اور بُرا دن ہوتا ہے مگر ہم سب کو یہ بات اچھی طرح معلوم ہے کہ امپائرز کے فیصلے درست ہوں یا غلط انھیں ہر حال میں تسلیم کرنا ہوتا ہے۔
کونسل کا کہنا ہے کہ 5 دن میں کیے گئے 72 امپائرنگ فیصلوں میں صرف 7 غلط تھے، 4 کی ڈی آر ایس پر تصحیح بھی ہوگئی۔ تفصیلات کے مطابق انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے انگلینڈ اور آسٹریلیا کے درمیان پہلے ایشز ٹیسٹ میں امپائرنگ اور ٹیکنالوجی پر ہونے والے اعتراضات کے جواب میں امپائرز پرفارمنس اور ڈی آر ایس کے بارے میں تجزیاتی رپورٹ پیش کردی، آئی سی سی کا کہنا ہے کہ اس میچ میں مجموعی طور پر امپائرز نے 72 فیصلے کیے، ان کے تجزیے سے معلوم ہوا کہ 7غلط تھے، ڈی آر ایس کی وجہ سے 4 کی تصحیح ہوگئی صرف تین غلط فیصلے برقرار رہے۔
ریویو سے پہلے درست فیصلوں کا تناسب 90.3 تھا جو استعمال کے بعد 95.8 ہوگیا، تین غلط فیصلوں میں سے ایک جوناتھن ٹروٹ سے متعلق تھا جنھیں فیلڈ امپائر نے درست طور پر ایل بی ڈبلیو قرار دیا مگر ٹی وی امپائر نے صحیح فیصلے کو غلط کردیا، دو فیصلے اسٹورٹ براڈ کے بارے میں تھے جس میں ایک سلپ میں کیچ اور دوسرا ایل بی ڈبلیو تھا، دونوں بار انھیں فیلڈ امپائرز نے ناٹ آؤٹ قرار دیا مگر ان فیصلوں کو چیلنج کرنے کیلیے آسٹریلیا کے پاس کوئی ریویو باقی نہیں تھا۔
اس مقابلے میں انگلینڈ نے 4 فیصلے چیلنج کیے اور تین میں وہ کامیاب رہا، آسٹریلیا نے9 فیصلے چیلنج کیے جن میں سے دو درست قرار پائے، ان میں سے بھی ایک جوناتھن سے متعلق ریفرل پر درست فیصلہ غلط ہوگیا تھا۔ آئی سی سی کے چیف ایگزیکٹیو ڈیوڈ رچرڈسن کا کہنا ہے کہ مشکل ترین کنڈیشنز میں امپائرز نے اپنی ذمہ داری احسن طریقے سے انجام دی، پلیئرز کی طرح امپائرز کا بھی اچھا اور بُرا دن ہوتا ہے مگر ہم سب کو یہ بات اچھی طرح معلوم ہے کہ امپائرز کے فیصلے درست ہوں یا غلط انھیں ہر حال میں تسلیم کرنا ہوتا ہے۔