جیل میں قید ایڈز کے مریض کا نجی اسپتال میں علاج کرانے کی ہدایت

سندھ ہائیکورٹ نے ڈاکٹروں کی ہڑتال کیخلاف درخواست پر حکومت کو جواب داخل کرنے کیلیے مزید مہلت دیدی.

سندھ ہائیکورٹ نے ڈاکٹروں کی ہڑتال کیخلاف درخواست پر حکومت کو جواب داخل کرنے کیلیے مزید مہلت دیدی. فوٹو: فائل

KARACHI:
سندھ ہائیکورٹ کے جسٹس غلام سرور کورائی کی سربراہی میں دورکنی بینچ نے ایچ آئی وی ایڈز میں مبتلا سزا یافتہ قیدی محمد اصغر کوعلاج کیلیے نجی اسپتال منتقل کرنے کا حکم دیا ہے۔

عدالت عالیہ نے ہدایت کی ہے کہ قیدی کو پولیس کی حفاظت میں اسپتال منتقل کیاجائے اور علاج کے بعد بحفاظت جیل منتقل کیا جائے، درخواست گزار کے وکیل یاسین آزاد نے موقف اختیار کیا کہ ملزم محمد اصغر کو دبئی جاتے ہوئے کراچی ایئر پورٹ پر گرفتار کیا گیا تھا اور امتناع منشیات کی خصوصی عدالت نے 18.800گرام ہیروئن رکھنے کا الزام ثابت ہونے پر مئی2012کو پانچ ماہ قید کی سزا سنائی تھی،بعد ازاں سرکار نے سزا میں اضافے کیلیے سندھ ہائیکورٹ میں اپیل دائر کردی جس کے باعث درخواست گزارتاحال سینٹرل جیل میں قید ہے،وہ ایچ آئی وی کا مریض ہے اوروزن میں تقریبا10کلوگرام کمی ہوگئی ہے۔




علاوہ ازیں سندھ ہائیکورٹ کے جسٹس غلام سرورکورائی کی سربراہی میں دورکنی بینچ نے ڈاکٹرز کی ہڑتال کے باعث مریضوں کی ہلاکت سے متعلق دائر درخواست پرحکومت کو جواب داخل کرنے کیلیے مزید مہلت دے دی ہے، منگل کو سماعت کے موقع پر ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل میران محمد شاہ نے موقف اختیار کیا کہ حکومت کوجواب داخل کرنے کیلیے مزید مہلت دی جائے جس پر عدالت نے سماعت ملتوی کردی،چیف سیکریٹری سندھ،سیکریٹری صحت، پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن(پی ایم اے)اور ایڈمنسٹریٹر کراچی کوفریق بناتے ہوئے یونائیٹڈ ہیومن رائٹس کمیشن کے رانا فیض الحسن کی جانب سے دائر درخواست میں موقف اختیارکیا گیا ہے کہ گزشتہ دنوں سرکاری اسپتالوں میں ڈاکٹروں کی ہڑتالوں کے باعث ہزاروں مریضوں کو تکلیف کا سامنا کرنا پڑا ۔

جبکہ 4جون کو جناح پوسٹ گریجویٹ اسپتال میں طبی امداد نہ ملنے پر 3مریض ہلاک ہوگئے تھے،درخواست میں کہا گیا ہے کہ ڈاکٹروں کا تعلق خدمت کے شعبے سے ہے جس کا معاشرہ میں اہم مقام ہے،مطالبات کی منظوری کے لیے ڈاکٹروں کی ہڑتال کا کوئی جواز نہیں،درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ ڈاکٹروں کی ہڑتال کو غیر قانونی قراردیا جائے اور جے پی ایم سی میں 4جون کو 3مریضوں کی ہلاکت کا مقدمہ ہڑتال کا اعلان کرنے والی ڈاکٹروں کی تنظیم کے خلاف درج کیا جائے۔
Load Next Story