کوئی طاقت سرکاری دورے پر باہر جانے سے نہیں روک سکتی وزیراعلیٰ سندھ
فواد چوہدری کے پاس کرنے کو کچھ نہیں، وہ خبروں میں آنے کیلئے خبریں بناتے ہیں، وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ مجھے اگر سرکاری دورے پر باہر جانا پڑا تو کوئی طاقت روک نہیں سکتی۔
سیہون میں میڈیا سے گفتگو میں وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ فواد چوہدری کے پاس کوئی چیز کرنے کو نہیں ہے، وہ خبروں میں آنے کیلئے خبریں بناتے ہیں، مرغیاں انڈے پرانی چیزیں بن چکی ہیں جب کہ عمران خان پاکستان کے وزیراعظم ہیں جب چاہیں سندھ آسکتے ہیں، ہماری سیاست اور جمہوریت کی لیول اب یہ رہی ہے کہ وزیراعظم سندھ آرہے ہیں تو کہتے ہیں سازشیں کرنے آرہے ہیں۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : ہمارے کچھ ارکان پارلیمنٹ بیرون ملک جانے کیلئے بے چین کیوں ہیں، وزیراعظم
مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ ای سی ایل میں نام ڈالنے سے مجھ پر کوئی فرق نہیں پڑتا، مجھے اگر سرکاری دورے پر باہر جانا پڑا تو کوئی طاقت روک نہیں سکتی۔ ان کا کہنا تھا کہ نیب اور سپریم کورٹ نے وفاقی وزراء کو جے آئی ٹی رپورٹ پر بیان بازی سے روکا ہے جب کہ پی ٹی آئی حکومت عوام کے مسائل حل کرنے کے بجائے پاکستان پیپلز پارٹی اور دیگر جماعتوں کے خلاف انتقامی کاروائیاں کر رہی ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ اپوزیشن جماعتیں عوام کے مسائل کے حل کے لیے ایک ہوئی ہیں، اپوزیشن جماعتوں کے متحد ہونے سے حکومت پر عوام کے مسائل حل کرنے کے لئے پریشر بڑھے گا، جو طریقہ انہوں نے اختیار کیا ہوا ہے اس سے عوام کی معاشی صورتحال بہتر نہیں ہوگی، 4 یا 5 مہینوں میں اس حکومت پر لوگ اتنی تنقید کر رہے ہیں جو کبھی پی پی اور ن لیگ پر نہیں ہوئی۔
سیہون میں میڈیا سے گفتگو میں وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ فواد چوہدری کے پاس کوئی چیز کرنے کو نہیں ہے، وہ خبروں میں آنے کیلئے خبریں بناتے ہیں، مرغیاں انڈے پرانی چیزیں بن چکی ہیں جب کہ عمران خان پاکستان کے وزیراعظم ہیں جب چاہیں سندھ آسکتے ہیں، ہماری سیاست اور جمہوریت کی لیول اب یہ رہی ہے کہ وزیراعظم سندھ آرہے ہیں تو کہتے ہیں سازشیں کرنے آرہے ہیں۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : ہمارے کچھ ارکان پارلیمنٹ بیرون ملک جانے کیلئے بے چین کیوں ہیں، وزیراعظم
مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ ای سی ایل میں نام ڈالنے سے مجھ پر کوئی فرق نہیں پڑتا، مجھے اگر سرکاری دورے پر باہر جانا پڑا تو کوئی طاقت روک نہیں سکتی۔ ان کا کہنا تھا کہ نیب اور سپریم کورٹ نے وفاقی وزراء کو جے آئی ٹی رپورٹ پر بیان بازی سے روکا ہے جب کہ پی ٹی آئی حکومت عوام کے مسائل حل کرنے کے بجائے پاکستان پیپلز پارٹی اور دیگر جماعتوں کے خلاف انتقامی کاروائیاں کر رہی ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ اپوزیشن جماعتیں عوام کے مسائل کے حل کے لیے ایک ہوئی ہیں، اپوزیشن جماعتوں کے متحد ہونے سے حکومت پر عوام کے مسائل حل کرنے کے لئے پریشر بڑھے گا، جو طریقہ انہوں نے اختیار کیا ہوا ہے اس سے عوام کی معاشی صورتحال بہتر نہیں ہوگی، 4 یا 5 مہینوں میں اس حکومت پر لوگ اتنی تنقید کر رہے ہیں جو کبھی پی پی اور ن لیگ پر نہیں ہوئی۔