ہمیں آصف زرداری کو گھسیٹنے والی بات نہیں کرنی چاہیے تھی سعد رفیق
ہم حکومت کے مینڈیٹ کوتسلیم نہیں کرتے لیکن پھر بھی حکومت گرانا نہیں چاہتے، سابق وزیرریلوے
سابق وزیرریلوے سعد رفیق کا کہنا ہے کہ استدعا ہے کہ اپوزیشن کے اتحاد کو حکومت خطرہ نہ سمجھے کیونکہ یہ پارلیمانی روایت ہے۔
مسلم لیگ (ن) کے رہنما سعد رفیق نے ایوان میں اظہارخیال کرتے ہوئے کہا کہ ایوان میں ایسی باتیں کی جاتی ہیں جن کا وجود ہی نہیں، ہم حکومت کے مینڈیٹ کوتسلیم نہیں کرتے لیکن پھربھی حکومت گرانا نہیں چاہتے اوراستدعا ہے کہ اپوزیشن کے اتحاد کو حکومت خطرہ نہ سمجھے یہ پارلیمانی روایت ہے، آپ کو وقت دینا چاہتے ہیں کہ اپنے وعدوں کو پر10 فیصد بھی عمل کرلیں۔
سعد رفیق نے کہا کہ نیب والوں سے کہا ہے کہ ریفرنس ضرور بناؤ، افسوس کہ وزیراعظم اور تمام وزراء گالیوں پر لگے ہیں، چند ماہ بعد آپ بھی ہماری طرح ہوں گے، اگرخودمختارپارلیمنٹ بنانی ہے تو اس دھکم پیل سے نکلیں، ہمیں آصف زرداری کو گھسیٹنے والی بات نہیں کرنی چاہیئے تھی لیکن زبان پھسل جاتی ہے جیسے میں نے مرد کا بچہ والی بات کی تھی۔
سعد رفیق نے کہا کہ پہلے یوسف رضا گیلانی کو پھر نواز شریف کو نکالا، نہیں چاہتے عمران خان کو بھی ایسے نکالا جائے، وزرائے اعظم کو فیصلوں سے ایسے نہیں نکالا جانا چاہیئے، وزیراعظم کو مشورہ دوں گا اپنے مخلص دوستوں کو بٹھائیں اور بات کریں۔ سعد رفیق نے کہا کہ جیل کی سلاخوں کے پیچھے سے ایک اور انداز میں تمام صورتحال کو دیکھ سکتا ہوں، بندہ جیل میں ہو تو سوچنے کا بہت وقت ہوتا ہے اور آپ کے دوست جو آپ کے نہیں ہمارے ساتھ آپ کی لڑائی کرانا چاہتے ہیں۔
اس سے قبل اسلام آباد کی احتساب عدالت میں پیشی کے بعد میڈٰیا سے بات کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ ہمیں حکومت کی ناکامی کی خوشی نہیں اس سے ریاست کو نقصان پہنچتا ہے، عمران کو پکڑ کر وزیراعظم بنا دیا گیا اب تو وہ سنجیدہ ہوں۔ خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ عوام جتنی تیزی سے حکومت سے مایوس ہوئے اسکی مثال نہیں ملتی اور حکومت اپنی دشمن آپ ہے،اسے کسی دشمن کی ضرورت نہیں۔
مسلم لیگ (ن) کے رہنما سعد رفیق نے ایوان میں اظہارخیال کرتے ہوئے کہا کہ ایوان میں ایسی باتیں کی جاتی ہیں جن کا وجود ہی نہیں، ہم حکومت کے مینڈیٹ کوتسلیم نہیں کرتے لیکن پھربھی حکومت گرانا نہیں چاہتے اوراستدعا ہے کہ اپوزیشن کے اتحاد کو حکومت خطرہ نہ سمجھے یہ پارلیمانی روایت ہے، آپ کو وقت دینا چاہتے ہیں کہ اپنے وعدوں کو پر10 فیصد بھی عمل کرلیں۔
سعد رفیق نے کہا کہ نیب والوں سے کہا ہے کہ ریفرنس ضرور بناؤ، افسوس کہ وزیراعظم اور تمام وزراء گالیوں پر لگے ہیں، چند ماہ بعد آپ بھی ہماری طرح ہوں گے، اگرخودمختارپارلیمنٹ بنانی ہے تو اس دھکم پیل سے نکلیں، ہمیں آصف زرداری کو گھسیٹنے والی بات نہیں کرنی چاہیئے تھی لیکن زبان پھسل جاتی ہے جیسے میں نے مرد کا بچہ والی بات کی تھی۔
سعد رفیق نے کہا کہ پہلے یوسف رضا گیلانی کو پھر نواز شریف کو نکالا، نہیں چاہتے عمران خان کو بھی ایسے نکالا جائے، وزرائے اعظم کو فیصلوں سے ایسے نہیں نکالا جانا چاہیئے، وزیراعظم کو مشورہ دوں گا اپنے مخلص دوستوں کو بٹھائیں اور بات کریں۔ سعد رفیق نے کہا کہ جیل کی سلاخوں کے پیچھے سے ایک اور انداز میں تمام صورتحال کو دیکھ سکتا ہوں، بندہ جیل میں ہو تو سوچنے کا بہت وقت ہوتا ہے اور آپ کے دوست جو آپ کے نہیں ہمارے ساتھ آپ کی لڑائی کرانا چاہتے ہیں۔
اس سے قبل اسلام آباد کی احتساب عدالت میں پیشی کے بعد میڈٰیا سے بات کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ ہمیں حکومت کی ناکامی کی خوشی نہیں اس سے ریاست کو نقصان پہنچتا ہے، عمران کو پکڑ کر وزیراعظم بنا دیا گیا اب تو وہ سنجیدہ ہوں۔ خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ عوام جتنی تیزی سے حکومت سے مایوس ہوئے اسکی مثال نہیں ملتی اور حکومت اپنی دشمن آپ ہے،اسے کسی دشمن کی ضرورت نہیں۔