مصر نگراں حکومت نے حلف اٹھالیا آرمی چیف السیسی نائب وزیراعظم اور وزیر دفاع مقرر

جھڑپیں التحریر اسکوائر اور غیزا میں ہوئیں، 124 افراد اسپتال میں داخل، 401 مظاہرین گرفتار،فوج کیخلاف مظاہرے جاری.

قاہرہ: مصر کے معزول صدر محمد مرسی اور اخوان المسلمون کی حامی خواتین ریلی کے دوران حکومت کے خلاف احتجاج کررہی ہیں۔ فوٹو: اے ایف پی

KARACHI:
مصر میں مرسی حکومت کے خاتمے کے بعد نگراں وزیراعظم اور 35 رکنی کابینہ نے حلف اٹھا لیا جبکہ قاہرہ میں معزول صدر محمد مرسی کے حامیوں اور سیکیورٹی فورسز میں جھڑپوں کے دوران مزید 7 افراد ہلاک اور 261 زخمی ہوگئے جن میں 17 سیکیورٹی اہلکار بھی شامل ہیں۔

نگراں وزیراعظم حازم الببلاوی اور 35 رکنی کابینہ نے منگل کو نگراں صدر عدلی منصور سے باضابطہ طور پر حلف لیا۔ مرسی کی حکومت کا تختہ الٹنے والے آرمی چیف عبدالفتح السیسی کو نائب وزیر اعظم اور وزیردفاع اور نبیل فاہمی کو وزیر خارجہ مقرر کیا گیا ہے۔ مرسی کے حامیوں اور سیکیورٹی فورسز میں جھڑپیں قاہرہ کے وسط اور غیزا میں ہوئیں، جھڑپوں میں 2 افراد التحریر سکوائر کے علاقے رمسس میں جبکہ دیگر 5 افراد غیزا میں مارے گئے، جھڑپوں میں 261 افراد زخمی بھی ہوئے جن میں سے 124ابھی تک اسپتال میں داخل ہیں۔ سیکیورٹی فورسز نے جھڑپوں کے الزام میں 401 مظاہرین کوگرفتار بھی کرلیا ہے، مرسی کے ہزاروں حامیوں کی طرف سے فوجی حکومت کیخلاف مظاہرے جاری ہیں۔




مصر کے معزول صدر محمد مرسی کے حامیوں نے عبوری حکومت میں شامل ہونے سے انکار کیا ہے اور ان کا مطالبہ ہے کہ مرسی کو ہر حال میں بحال کیا جائے، جھڑپیں اس وقت شروع ہوئیں جب سیکڑوں ناراض مظاہرین نے مرکزی پل کو بند کر دیا۔ تاہم بعد میں اس پل کو دوبارہ کھول لیاگیا۔ پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلیے آنسو گیس استعمال کی۔ مظاہرین نے پولیس پر پتھر پھینکے صدارتی ترجمان احمد المسلمانی نے مصر کی اخوان المسلمون سمیت تمام سیاسی جماعتوں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ قومی مفاہمت کیلیے ہونے والی کوششوں میں مثبت طریقے سے حصہ لیں۔ ادھر اسرائیل نے مصرکی سینائی سرحد کے ساتھ مصری فوج کی درخواست پر بغاوت سے نمٹنے کیلیے 2 بٹالین فوج تعینات کردی ہے۔ ترک وزیراعظم رجب طیب اردوان کی طرف سے معزول صدر محمد مرسی کی حمایت کرنے پر مصر کی نگران حکومت نے شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ترکی مصر کے اندرونی معاملات میں مداخلت کررہا ہے۔
Load Next Story