کچھی برادری کی لیاری سے نقل مکانی قابل مذمت ہے فاروق ستار

لیاری گینگ وارکے دہشتگردوں کی سرپرستی بندنہ ہوئی توعوام اپنا فیصلہ لینے میں آزاد ہونگے


Express Desk July 17, 2013
متحدہ کے زیراہتمام نقل مکانی کرنیوالوںکے اعزازمیں افطارڈنر،کچھی برادری سے اظہاریکجہتی فوٹو: فائل

قومی اسمبلی میں حق پرست پارلیمانی لیڈرڈاکٹرفاروق ستارنے کہا ہے کہ ہم نے سنا تھا کہ زلزلہ یاکسی آفات کے باعت نقل مکانی کی جاتی ہے لیکن گینگ وارکے دہشت گردوںکی کاروائیوں کے باعث معصوم کچھی برادری کی اتنی بڑی تعدادمیں نقل مکانی اس صدی کاپہلا واقعہ ہے۔

جس کی ہم شدید مذمت کرتے ہیں،ساتھ ہی دہشت گردوں کی سرکاری سرپرستی بھی قابل مذمت ہے۔ان خیالات کااظہارانھوں نے متحدہ قومی موومنٹ کے فلاحی ادارے خدمت خلق فائونڈیشن کے زیراہتمام لیاری گینگ وار کی دہشت گرد کارروائیوں کے باعث لیاری سے بڑی تعدادمیں ملیر کھوکھرا پار نقل مکانی کرنے والی کچھی برادری کے اعزازمیں دیے گئے افطار ڈنرکے موقع پرکیا۔اس موقع پر ایم کیوایم رابطہ کمیٹی کے رکن یوسف شاہوانی ،حق پرست سینیٹر بابرغوری،ممبر قومی اسمبلی ساجداحمد،رکن سندھ اسمبلی اشفاق منگی،کراچی تنظیمی کمیٹی اورکراچی مظافاتی آرگنائزنگ کمیٹی کے ذمے داران سمیت لیاری سے نقل مکانی کرنے والے کچھی برادری کے بزرگ، مائوں بہنوں اور بچوں کی بڑی تعدادموجود تھی۔



فاروق ستار نے کہا کہ آج اس پروگرام کامقصدیہ کچھی برادری سے مکمل اظہا ر یکجہتی ہے ، ہم حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو یہ باور کراناچاہتے ہیں کہ اگر ریاست کے اندر ریاست بنا کر بستیاں اجاڑنے والے دہشت گردوں کے خلاف کارروائی نہ کی گئی اور اس ظلم و ستم کو ختم نہ کیاگیا تو پھر کراچی کے عوام اپنافیصلہ خودکرنے میں آزادہوں گے،دہشت گرد بستیاں اجاڑنے والے ہیں اور ہم بستیاں بسانے والے لوگ ہیں، کچھی برادری پرظلم کے خلاف سب سے پہلے الطاف حسین نے آواز اٹھائی اورہمیشہ اٹھاتے رہیں گے۔رکن رابطہ کمیٹی یوسف شاہوانی نے کہا کہ ملک کے کسی حصے میں کسی بھی زبان ،مسلک یامذہب سے تعلق رکھنے والے افراد اگرمشکلات میں ہوں تو سب سے پہلے الطاف حسین ہی ان کے لیے اپنی آوازبلند کرکے انہیں انصاف دلواتے ہیں۔بابرخان غور ی نے کہاکہ بد قسمتی سے آج ہم اپنے شہرمیں دربدر پھررہے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

شیطان کے ایجنٹ

Nov 24, 2024 01:21 AM |

انسانی چہرہ

Nov 24, 2024 01:12 AM |