امریکا میں سرکاری شٹ ڈاؤن

یہ جگہ امریکی صدر کی رہائش وائٹ ہاؤس اور کانگریس کی عمارت سے چند قدم کے فاصلے پر ہے

یہ جگہ امریکی صدر کی رہائش وائٹ ہاؤس اور کانگریس کی عمارت سے چند قدم کے فاصلے پر ہے۔ فوٹو: فائل

KARACHI:
امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ڈیمو کریٹک پارٹی کی اکثریت پر مشتمل کانگریس کے درمیان محاذ آرائی کے نتیجے میں امریکی گورنمنٹ شٹ ڈاؤن جاری ہے۔ اس شٹ ڈاؤن نے امریکی عوام کو مشکلات میں ڈال رکھا ہے۔ امریکا میں حکومت کی طرف سے وفاقی ملازمین کی تنخواہیں چار مہینوں سے روکے رکھنے کے نتیجے میں سرکاری ملازمین اپنی بچتوں کی رقوم استعمال کرنے کے علاوہ اپنی قیمتی اشیاء بھی فروخت کے لیے بازار میں لے آئے ہیں اور اپنے گزارے کے لیے سوپ فروخت کرنے والے باورچی خانوں میں آ کر کام کرنے لگے ہیں تاکہ ''روٹی تو کسی طور کما کھائے مچھندر'' امریکی دارالحکومت واشنگٹن میں افسروں پر دباؤ بڑھ گیا ہے جب کہ کارکن ہڑتال کرنے کی دھمکی دے رہے ہیں۔ واشنگٹن سے لے کر انتہائی دور دراز کے شمال صوبے الاسکا اور کوڈیاک تک عوام شدید مصیبت میں مبتلا ہو رہے ہیں۔


دوسری طرف اس مرتبہ امریکا میں برف باری بھی معمول سے بہت زیادہ ہو رہی ہے اور گھروں کی راہداریوں کو برف سے صاف کرنے کا خرچہ بھی مکینوں پر چڑھ رہا ہے جس میں کوئی رعایت نہیں لیکن جب دو وقت کے کھانے کے لالے پڑے ہوں تو یہ اضافی خرچہ کیسے پورا کیا جائے گا۔ ایسی صورت حال میں کاروباری سرگرمیاں بھی ماند پڑ گئی ہیں امدادی بنیادوں پر کچھ گروپ مل کر بھوکوں کے لیے خوراک بھی جمع کر رہے ہیں نیز بازاروں میں نوکریاں بانٹنے کے لیے بھی اسٹال لگائے جا رہے ہیں بینکوں اور مواصلاتی کمپنیوں نے اپنے اصولوں پر نرمی پیدا کر دی ہے تاکہ عام لوگوں کو کچھ ریلیف دیا جا سکے اور انھیں کچھ سہولت حاصل ہو جائے پنسلوانیہ ایونیو میں ملک کے مشہور شیف مفت کھانا فراہم کرنے کے اسٹال قائم کر رہے ہیں تاکہ عوام کو کچھ مدد مل سکے۔

یہ جگہ امریکی صدر کی رہائش وائٹ ہاؤس اور کانگریس کی عمارت سے چند قدم کے فاصلے پر ہے۔ پنسلوانیہ ویسٹ ورجینیا اور دیگر ریاستوں میں وفاقی ملازمین بیروزگاروں کو نئی ملازمتوں کے لیے درخواستیں لکھنے میں مدد دینے کے لیے امدادی کارنر قائم کر رہے ہیں۔ واشنگٹن کے باہر منٹگمری کاؤنٹی نے ملازمتوں کے لیے بیروز گاروں کی مدد کرنے کے باقاعدہ مراکز قائم کر لیے گئے ہیں۔ امریکا میں یہ صورتحال ماضی میں کبھی پیدا نہیں ہوئی' صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ڈیمو کریٹک پارٹی کے کانگریس مینز کے درمیان جاری محاذ آرائی کا ابھی تک کوئی حل نہیں نکل رہا' صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھی بدستور اپنے موقف پر قائم ہیں کہ وہ اس وقت تک وفاقی حکومت کو اوپن نہیں کریںگے جب تک کانگریس میکسیکو کے ساتھ دیوار کی تعمیر کے لیے فنڈز جاری کرنے کی منظوری نہیں دیتی۔
Load Next Story