ایف بی آر کو شہریوں کے شجرہ نسب تک رسائی دینے کا فیصلہ

 فیصلہ بے نامی جائیدادوں کے اصل مالکان کو پکڑنے کیلیے کیا گیا، نادرا کو تعاون کی ہدایت


Shahbaz Rana January 18, 2019
 2017 کے بے نامی ایکٹ کے عدم نفاذ سے بے نامی جائیدادیں بنانے کی حوصلہ افزائی ہوئی فوٹو: فائل

دوسروں کے نام پر جائیدادیں بنانے کے بڑھتے ہوئے کیسز کے پیش نظر اور ان دھوکے بازوں کو گرفت میں لینے کی غرض سے حکومت نے ٹیکس حکام کو شہریوں کے شجرہ نسب تک رسائی دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

ذرائع کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریوینیو نے 380 بڑے ٹیکس نادہندگان کے خلاف تازہ اقدامات میں کچھ ایسے ہی دھوکے بازوں کا سراغ لگایا ہے جنھوں نے دوسروں کے نام پر جائیدادیں بنارکھی ہیں۔ رواں ہفتے ایف بی آر نے ان کیسز پر وزیر خزانہ اسد عمر کو بریفنگ دی تھی جنھوں نے یہ فیصلہ کیا کہ اس مسئلے کا ایک حل نادرا کے پاس موجود شہریوں کے شجرۂ نسب تک رسائی ہوسکتا ہے۔

تاہم ماضی میں نادرا چیئرمین شہریوں کی ذاتی معلومات تک رسائی فراہم کرنے میں ہچکچاہٹ کا مظاہرہ کرچکے ہیں۔ ذرائع کے مطابق وزیرخزانہ نے ایف بی آر حکام سے تعاون کو یقینی بنانے کے لیے نادرا چیئرمین سے بات کی ہے۔

واضح رہے پچھلے دو برسوں میں 2017ء کے بے نامی ایکٹ کو نافذ کرنے میں مسلم لیگ ن اور پی ٹی آئی کی حکومتوں کی ناکامی سے دولت مندوں اور بااثر افراد کو اپنے ملازمین اور اہل خانہ کے نام پر جائیدادیں بنانے کی چھوٹ ملی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں