لوڈشیڈنگ کا خاتمہ حکومت کے لیے چیلنج ہے پالیسی میکرز

سابقہ حکومت نے 12449میگاواٹ تو شامل کردیے لیکن ٹرانسمیشن،تقسیم کاری میں نقائص دورنہیں کیے

سابقہ حکومت نے 12449میگاواٹ تو شامل کردیے لیکن ٹرانسمیشن،تقسیم کاری میں نقائص دورنہیں کیے فوٹو:فائل

تحریک انصاف حکومت کے پالیسی میکرز کا کہناہے کہ لوڈشیڈنگ کا خاتمہ حکومت کیلیے چیلنج ہے کیونکہ بجلی کی پیداوار کے موجودہ وسائل آئندہ چند سال کے دوران بجلی کی طلب پوری کرنے کی استعداد نہیں رکھتے۔



ن لیگی دور حکومت میں سی پیک کے تحت 12449میگاواٹ کی اضافی پیداوار کے باوجود پی ٹی آئی حکومت سابقہ حکمرانوں کو بجلی کے بحران کے خاتمے کیلیے مربوط اقدامات میں ناکامی، لائن لاسز، نادہند صارفین سے عدم وصولی اورسرکلرقرضوں میں اضافے کاذمے دار قرار دیتی ہے جو انرجی سیکٹر کیلیے مسلسل خطرہ ہے۔

پالیسی میکرز کا کہناہے کہ ن لیگی حکومت نے درآمدی ایل این جی اور کوئلے سے چلنے والے تھرمل پروجیکٹس پر توجہ مرکوز رکھی جبکہ ری نیوایبل انرجی پروجیکٹس کو نظرانداز کیے رکھا۔
Load Next Story