رواں سال کراچی میں 1726 افراد کے قتل کا نوٹس لیا جائے متحدہ

قتل وغارت رینجرز اورقانون نافذ کرنیوالے اہلکاروںکی پیشہ وارانہ کارکردگی پر سوال ہے ،رابطہ کمیٹی


Express Desk July 17, 2013
قانون نافذ کرنیوالے ادارے موجودہ حکومت شہرمیں قیام امن میں پوری طرح ناکام اورنااہل ثابت ہوئی ہے۔ فوٹو: فائل

متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی نے کراچی میں قتل وغارت کے حوالے سے ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان کی حالیہ رپورٹ پرگہری تشویش کااظہارکیاہے اوران واقعات کو حکومت، انتظامیہ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی نااہلی وناکامی قراردیتے ہوئے مطالبہ کیاہے کہ کراچی میں قتل وغارت کا سنجیدگی سے نوٹس لیاجائے ۔

ایک بیان میں رابطہ کمیٹی نے کہاکہ شہریوںکی جان ومال اورامن وامان کی ذمے داری موجودہ صوبائی حکومت پرعائدہوتی ہے تاہم موجودہ حکومت شہرمیںقیام امن میں پوری طرح ناکام ونااہل ثابت ہوئی ہے اور ایسا معلوم ہوتاہے کہ شہر میں بدامنی کیلیے لیاری گینگ وارکے دہشت گردوںکوقتل وغارت کا کھلا لائسنس جاری کیاہواہے،رواں برس کے دوران حق پرست ارکان سندھ اسمبلی سیدمنظرامام،ساجدقریشی اورسیاسی وسماجی رہنمائوں سمیت تقریباًدو ہزارافرادکو بے دردی سے قتل کیا جاچکا ہے۔



شہر میں بھتہ خوری،اغوا برائے تاوان، لوٹ مار، ڈکیتیاں اور دیگرسنگین جرائم معمول بن چکے ہیں،لیاری کے علاقوں سے بے گناہ ومعصوم کچھی برادری کے سیکڑوںخاندان اپنی جان ، مال ، عزت و آبرو کے تحفظ کیلیے نقل مکانی کرچکے ہیں مگر موجودہ حکمرانوں کے کانوں پرجوں تک نہیں رینگی اورآج تک کسی ایک قاتل کوبھی گرفتار نہیں کیا گیا، جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔رابطہ کمیٹی نے کہاکہ کراچی میں رینجرز،پولیس اورقانون نافذکرنے والے اداروں کے اہلکاروں کی بھاری نفری کی تعیناتی کے باوجود 1726 افراد کا قتل لمحۂ فکریہ ہے اورقانون نافذ کرنے والے اداروں کے افسران واہلکاروںکی پیشہ وارانہ کارکردگی پرسوالیہ نشان ہے ۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں