سپریم کورٹ نے وفاق اور صوبوں سے بلدیاتی انتخابات کا شیڈول طلب کرلیا

حکومت کے نرم رویےسے شرپسندوں کی تعداد بڑھ رہی ہے، لوگ رات کو کوئٹہ پہنچتے ہیں صبح کو وہ مقامی شہری بن جاتے ہیں، عدالت


ویب ڈیسک July 17, 2013
حکومت کے نرم رویےسے شرپسندوں کی تعداد بڑھ رہی ہے، لوگ رات کو کوئٹہ پہنچتے ہیں صبح کو وہ مقامی شہری بن جاتے ہیں، عدالت. فوٹو فائل

سپرویم کورٹ نے وفاق اور صوبوں سے کل تک بلدیاتی انتخابات کا شیڈول طلب کرلیا ہے۔

چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے بلوچستان امن وامان کیس کی سماعت کی، دوران سماعت چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ توقع تھی کہ نئی حکومت جرائم پر قابو پائے گی اور زیادہ جذبے سے کام کرے گی لیکن ایسا نہیں ہوا، جس نے بادشاہ بننا تھاوہ بن گیا اب عوام کی حفاظت اورخدمت کے لیےاقدام کیے جائیں، ان کا کہنا تھا کہ ہمارے حکم کےباوجود سابق حکومت کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔

اس موقع پر بلوچستان حکومت کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ایجنسیوں پر صوبائی حکومت کا کنٹرول نہیں، جس پر جسٹس جواد ایس خواجہ کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت نے ایف سی کو نہ صرف نوٹی فائی کیا بلکہ پولیس کے اختیارت بھی دیئے، ان کا کہنا تھا کہ چیف سیکرٹری بلوچستان نے بھی امن وامان کی خراب صورتحال کا اعتراف کیا ہے.

عدالت کا کہنا تھا کہ حکومت کے نرم رویےسے شرپسندوں کی تعداد بڑھ رہی ہے، لوگ رات کو کوئٹہ پہنچتے ہیں صبح کو وہ مقامی شہری بن جاتے ہیں جبکہ کوئٹہ آنے والوں کو انگریزی آتی ہے نہ اردو، کسی کو نہیں پتا کہ کون کس کے محلے میں رہ رہا ہے،شاید بلدیاتی انتخابات کرائے بغیر صورت حال بہتر نہ ہو، جسٹس اعجاز چوہدری نے ریمارکس دیئے کہ صوبائی حکموتیں خود بلدیاتی انتخابات کے لئے تاریخ کا اعلان کریں گی یا یہ اعلان بھی سپریم کورٹ کرے۔ جس پر ایڈووکیٹ جنرل پنجاب مصطفی رمدے نے کہا کہ پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کے لیے مسودہ قانون تیار ہے۔ انھوں نے کل ہی چارج لیا ہے ، عدالت کچھ مہلت دے،عدالت نے سماعت ملتوی کرتے ہوئے ہدایت کی کہ وفاق اور چاروں صوبے کل تک بتائیں کہ بلدیاتی انتخابات کب تک کرائے جائیں گے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں