جامعہ کراچی امتحانی نتائج مرتب کرنے کا کام ٹھیکے پر دینے کا انکشاف

کنسلٹنٹ سےکیے گئےمعاہدے کےتحت امتحانی نتائج کی تیاری کےسلسلےمیں آنے والےتمام اخراجات جامعہ کراچی خود برداشت کررہی ہے۔

کنسلٹنٹ کی خدمات بھاری معاوضے پر حاصل کی گئیں، معاہدہ 2013 تک جاری رہیگا۔ فوٹو: ایکسپریس

KARACHI:
جامعہ کراچی کے شعبہ امتحانات میں ڈگری، ماسٹرز اور میڈیکل سمیت دیگر تمام امتحانی نتائج مرتب کرنے کے انتہائی حساس اور خفیہ امورکو ٹھیکے پر ایک نجی کمپنی کے آئی ٹی کنسلٹنٹ کے حوالے کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے، اس نجی کمپنی کے کنسلٹنٹ کی خدمات بھاری معاوضے پر حاصل کی گئی ہیں اور کنسلٹنٹ سے کیے گئے معاہدے کے مطابق جامعہ کراچی کی انتظامیہ اسے ایک سال تک ہر ماہ95 ہزار روپے دینے کی پابند ہے، کنسلٹنٹ سے کیے گئے معاہدے کے تحت امتحانی نتائج کی تیاری کے سلسلے میں آنے والے تمام اخراجات جامعہ کراچی خود برداشت کررہی ہے۔


معاہدے پر عملدرآمد گذشتہ انتظامیہ کے دور سے جاری ہے جو2013 تک جاری رہے گا جس کے سبب جامعہ کراچی میں بی کام، بی اے، بی ایس سی، ایم اے، ایم بی بی ایس اور بی ڈی ایس سمیت دیگر تمام امتحانات کے نتائج کیلیے کروائی جانے والی ٹیبولیشن اور رزلٹ کمپائیلیشن کے امورغیرمحفوظ ہاتھوں میں چلے گئے ہیں اور نتائج کی تیاری کو صیغہ راز میں رکھے جانے اور اس کی شفافیت کا معاملہ سوالیہ نشان بن گیا ہے۔

قابل ذکر امر یہ ہے کہ جامعہ کراچی کے نئے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد قیصر نے یونیورسٹی کے شعبہ امتحانات میں نتائج میں غیرشفافیت کے حوالے سے اٹھنے والے سوالات کے سبب شعبہ امتحانات کے انتظامی سربراہ کو تبدیل کرتے ہوئے نئے ناظم امتحانات کا تقررکیا تھا تاہم نئے ناظم امتحانات پروفیسر ڈاکٹر ارشد اعظمی بھی یونیورسٹی کے امتحانی نتائج کے غیرمحفوظ اور غیرشفاف ہونے کے اندیشے کے باوجود کنسلٹنٹ سے معاہدہ ختم کرنے سے قاصر ہیں، کنسلٹنٹ جامعہ کراچی کے مستقل ملازم بھی نہیں ہیں،ہر مضمون یا ضابطے کے امتحانات کے بعد جامعہ کراچی کے اپنے اخراجات پر کمپیوٹر سیل میں نتائج کی تالیف، اشاعت اور ٹیبولیشن کے امورانجام دے رہی ہے۔
Load Next Story