کراچی اسٹاک مارکیٹ فروخت پر دباؤ 23000 پوائنٹس کی حد گر گئی

منافع کے حصول کی وجہ سے انڈیکس 166 پوائنٹس نیچے آکر 22994 پربند، 350 میں سے 221 کمپنیوں کی قیمتیں گرگئیں


Business Reporter July 18, 2013
سرمایہ کاروں کو 40 ارب 98 کروڑ روپے کا نقصان، کاروباری حجم میں بہتری، 23 کروڑ20 لاکھ سے زائد حصص کا لین دین۔ فوٹو: آن لائن/فائل

LONDON: کراچی اسٹاک ایکسچینج میں بدھ کو کاروباری صورتحال بہتر نہ ہوسکی، سرمایہ کاروں نے غیریقینی صورتحال کے باعث منافع کے حصول کو ترجیح دی۔

پرافٹ ٹیکنگ کے باعث حصص کی فروخت پر دباؤ بڑھنے کے نتیجے میں 23000پوائنٹس کی حد بھی گرگئی، مندی کے باعث بیشتر کمپنیوں کی قیمتوں میں کمی آئی اور سرمایہ کاروں کے 40 ارب 98 کروڑ 74 لاکھ35 ہزار991 روپے ڈوب گئے، بدھ کو مارکیٹ میں کاروبار کا آغاز مثبت زون میں ہوا، ایک گھنٹے میں بنچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس 154 پوائنٹس کے اضافے سے پہلی بار 23315 پوائنٹس تک پہنچ گیا تھا تاہم اس موقع پر مارکیٹ میں فروخت کا رجحان غالب ہوگیا اور سرمایہ کاروں نے منافع کے لیے حصص کی فروخت شروع کردی جس کے نتیجے میں مارکیٹ تنزلی کا شکار ہوئی،

کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 166.17 پوائنٹس نیچے آکر22994.72 پوائنٹس پربند ہوا جبکہ کے ایس ای 30انڈیکس 126.20پوائنٹس گھٹ کر 17988.96 پوائنٹس، کے ایم آئی 30 انڈیکس 277.03 پوائنٹس کی کمی سے 39867.69 پوائنٹس پر بندا ہوا۔



کاروباری دورانیے میں 350 کمپنیوں کے حصص کا لین دین ہوا جس میں سے 109 کمپنیوں کی قیمتوں میں اضافہ، 221 کمپنیوں کی قیمتوں میں کمی اور 20 کمپنیوں کے بھاؤ میں استحکام رہا، کاروباری حجم میںمنگل میں مقابلے میں قدرے بہتری آئی اور مجموعی طور پر 23 کروڑ20 لاکھ 21 ہزار840 حصص کا لین دین ہوا، مندی کے باعث مارکیٹ کا سرمایہ کم وبیش 41 ارب روپے کی کمی سے 55 کھرب 96 ارب 18 کروڑ 36 لاکھ 49 ہزار 373 روپے رہ گیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔